بلاگرز کی اکثریت چونکہ لکھاری ہوتی ہے اس لئے کئی بلاگرز اپنی بلاگ تحاریر کی یا کوئی دوسری کتاب لکھ کر اس کی سافٹ اور ہارڈ کاپی اپنے بلاگ کے ذریعے فروخت کرتے ہیں۔ یہاں ایک بات ذہن میں رکھنے والی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ ادھر بلاگ شروع کیا اور ادھر پیسے کمانے لگ گئے۔ بلکہ اس کے لئے محنت کرنی پڑتی ہے۔ پہلے اچھا اور منفرد لکھ کر اپنے بلاگ کو مشہور کرنا پڑتا ہے۔ جب بلاگ مشہور ہوتا ہے، تبھی اشتہار ملتے ہیں اور پیسے کمانے کے کئی دوسرے راستے کھلتے ہیں۔ سیدھی سی بات ہے کہ جب کسی بلاگ کی خاص مشہوری ہی نہیں اور کوئی اس پر جاتا ہی نہیں تو پھر بھلا اشتہارات کون دے گا؟
بہرحال دنیا میں بلاگرز کی ایک بہت بڑی تعداد بلاگنگ کے ذریعے اچھی خاصی رقم کما رہی ہے۔ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ پیسے کمانے والے بلاگز میں سب سے مشہور آریانا ہفنگٹن کا نیوز بلاگ ”دی ہفنگٹن پوسٹ“ ہے۔ جس کی ماہانہ آمدنی تقریباً 2.33 ملین ڈالر ہے۔ اس کے بعد پِیٹ کیشمور کے ٹیکنالوجی بلاگ ”میش ایبل“ کی ماہانہ آمدنی تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ ڈالر، ماریو لاونڈیرا کے فیشن بلاگ ”پیرز ہلٹن“ کی ماہانہ آمدنی تقریباً ساڑھے چار لاکھ ڈالر اور مائیکل ارنگٹن کے ٹیکنالوجی بلاگ ”ٹیک کرنچ“ کی ماہانہ آمدنی تقریباً چار لاکھ ڈالر ہے۔
اس میدان میں کئی پاکستانی ”انگریزی بلاگرز“ بھی موجود ہیں، جو ماہانہ اچھی خاصی رقم کماتے ہیں۔ مگر اردو بلاگرز میں ایسی کوئی بات دیکھنے میں نہیں آئی۔ اس کی وجہ یہ نہیں کہ اردو بلاگرز لکھنے میں کسی سے پیچھے ہیں بلکہ اردو بلاگرز نے اپنے تیکھے، بے باک اور منفرد انداز کی وجہ سے پاکستان میں اور پاکستان سے باہر اردو جاننے والوں میں اپنا خاص مقام بنایا ہے۔ پیسے کمانے میں اردو بلاگرز کے سامنے نہ آنے کی وجہ شاید یہ ہے کہ ابھی تک مشہورِ زمانہ گوگل ایڈسنس نے اردو ویب سائیٹس کو اشتہار دینے شروع نہیں کیے۔ بہرحال دنیا میں بلاگرز کی ایک بہت بڑی تعداد پیسوں کے لئے بلاگنگ کرتی ہے جبکہ انٹرنیٹ کی ریاست ”بلاگستان“ میں اردو بلاگرز ایک ایسا قبیلہ ہے جو اپنے شوق اور اپنی زبان سے محبت کی بنیاد پر بلاگنگ کرتا ہے۔
بلاگنگ خواہ پیسوں کے لیے کی جائے یا “محبت” کے اظہار کا ایک منفرد انداز ہو اگر اس میں نیت کی سچائی اور لہجے کی تازگی نہ ہو وہ کبھی کسی کی “سنس” کو متاثر نہیں کرتی ۔ اور “ایڈ سنس” والوں کو ‘سنس’ آ گئی تو پھر ایک ٹکٹ میں دو مزے بھی ہو سکتے ہیں ۔
آپکی بات میںوزن ہے کہ ایڈ سنس نان سنس ہونے کی وجہ سے اردو بلاگران کو اشتہارات نہیںملتے۔ البتہ اگر ملنا شروع ہو بھی جاویں تو بھی اردو بلاگوں یا سائٹوں پر انگریزی سائٹوںکے مقابلے میںدس فیصد ٹریفک بھی نہیں ہوتی۔
انگریزی زبان اسوقت انگلستان، امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، اور نیوزیلینڈ میںبولی جا تی ہے۔ اسکے علاوہ دنیا جہاں کے مسکین ممالک میں بھی کثرت سے مستعمل ہے۔ چونکہ چناچہ اسی وجہ سے انگریزی ویب سائٹوں پر ٹریفک کی بھرمار ہے اور جتنی زیادہ ٹریفک ہوگی اتنے کھبنتو ملیں گے۔
میری اپنی کوئی چار انگریزی بلاگیں ہیں، جن پر عرصہ ہوا کام نہیںکیا لیکن ستر اسی پیج وزٹ روزانہ ہوتے ہیں۔ اور ماہانہ کوئی آدھا ڈالر آمدنی بھی۔
Can you tell me of any pakistani english bloggers who are earning from their blogs.
syed balkhi of http://www.wpbeginner.com is earning well