جون 25, 2008 - ایم بلال ایم
4 تبصر ے

اب کوئی شور نہ مچائے — حکومت کا ساتھ دو

یہ وہ دور چل رہا ہے جب ہر چیز بدل رہی ہے تانگے کی جگہ چنگ چی رکشہ (چاند گاڑی)، ٹوسڑوک میوزیکل رکشے کی جگہ CNG رکشہ آگیا ہے مقصد یہ کہ ہر چیز بدل رہی ہے نئی نئی ایجادات کی دوڑ تیز ہو گئی ہے اور پاکستان بہت پیچھے رہتا جا رہا ہے اس لئے حکومت نے اب اس دوڑ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ لٰہذا عوام حکومت کا ساتھ دے اور اس کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔ حکومت نے عوام کی خوشی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اب بچے کم پیدا کرنے کی کوئی ضروت نہیں جتنے چاہے پیدا کرو کیونکہ اس کا حل حکومت کو مل گیا ہے جہاں زیادہ لوگ ہونگے وہاں فوجی آپریشن کے ذریعے لوگ کم کر دیئے جائیں گے، اگر ایسا نہ ہو سکا تو خودکش بمبار کس لئے ہیں اور اگر ایسا بھی نہ ہو سکا تو ایک بہت جامع منصوبہ “آٹا عوام کی پہنچ سے دور رکھو” تشکیل دیا گیا ہے جس کا ابھی چند دن پہلے افتتاح کر دیا گیاہے۔ جب آٹا ایک خاص درجہ حرارت پر حکومت سنبھالے گی تو اس سے عوم ایسے کم ہو گی کبھی کسی نے سوچا بھی نہیں منصوبہ کی مزید وضاحت کرتے ہوے حکومت نے کہا آٹا جیسی خطرناک چیز جب عوام کی پہنچ سے دور ہو گی تو اس کے بہتر نتائج بھوک، چوری اور ڈکیتی کی صورت میں سامنے آئیں گے۔ ایک حکومتی چور صاحب نے مزید فرمایا کہ جب آٹا نہیں ہو گا تو عوام کم کرنے میں بہت مدد ملے گی کچھ لوگ بھوک سے مر جائیں گے۔ طاقت ور آٹے کی چوری کریں گے تو ایک نہ ایک دن پولیس کی گولی سے مر جائیں گے۔ بچی کچھی عوام کو روٹی کے چکر میں ڈال کر سیاست دان آسانی سے ووٹ لے سکیں گے جو پاکستان کے مستقبل کے لئے بہتر ثابت ہوں گے۔ مستقبل پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے بتایا کہ تحقیقی علم جیسی بیماری جو کہ پاکستان کی ترقی کی رہ میں رکاوٹ ہے کو بھی آٹے کی مدد سے دور کیا جائے گا مزید پوچھنے پر وضاحت کی کہ جب نوجوان آٹا حاصل کرنے کی طرف لگ جائے گا تو یقیناً تحقیق سے دور ہو گا جس سے دینی تعلیم کے طالب علم تعلیم سے فارغ ہو کر دین کو کاروبار بنائیں گے اور سائنسی طالب علم روٹی کے پیچھے بھاگے گا تو دونوں تحقیق کرنے کی صلاحیت کھو دیں گے جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ یہ سارا منصوبہ پاکستان کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے لٰہذا اب کوئی شور نہ مچائے اور حکومت کا ساتھ دے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 4 تبصرے برائے تحریر ”اب کوئی شور نہ مچائے — حکومت کا ساتھ دو

  1. اگر میں کچھ تصنیفات شائع کرنا چاہوں آپ کی بلاگ میں طنزیہ تو اجازت مل جائے گی کیا
    اور ایک بات اور مجھے یہ والا فونٹ درکار ہے تا کہ میں ورڈ میں اردو ٹائپ کر سکوں‌
    شکریہ میل کا انتظار رہے گا۔
    ولسلام
    گرو جی۔۔۔

  2. گرو جی میں نے تحریر اور فانٹ کے متعلق تفصیل سے میل آپ کو بھیج دی ہے۔ آپ دیکھ لیجئے گا اور جواب میں مجھے میل بھیج دیجئے گا۔ شکریہ

  3. محترمی ومکرمی جناب بلال بھائی
    سلام مسنون
    امید ہے بعافیت ہوں گے؟؟؟!!!
    بعد از سلام !!!
    محترم !!!
    میں نے اپنے بلاگ میں آپ کے مضامین آپ کے ہی نام سے شایع کیے ہیں ۔
    آپ سے پیشگی اجازت نہیں لی ۔اس پر دلی معذرت خواہ ہوں۔
    امید تو یہ ہے کہ طبیعت پہ گراں بار نہ ہو گا۔
    اب اجازت کا خواستگار ہوں ۔ بہ جذبہ فروغ اردو اجازت مرحمت فرمائیے گا ، یا انکار ، یہ دونوں آپ کے اختیار میں ہے ۔ اپنے تئیں فیصلہ صادر فرمائیے گا۔
    اگر اآپ کی جانب سے انکار آیا تو بخدا بغیر کسی حیل و حجت کے آپ کے متعلقہ مضامین ہم اپنے بلاگ سے منہا کر دیں گے۔
    —– چلتے چلتے ——
    ماشإء اللہ !!! اآپ کی ویب سائٹ کافی دلکش ہے۔(جزاک اللہ بہ فروغ اردو)
    میرے بلاگ کا ایڈریس یہ ہے:
    http://sinp-pk.blogspot.com
    امید ہے ابر کرم فرمائیں گے۔
    شکریہ
    دعا گو
    فرخ صدیقی۔(شہر محبت: کراچی)

  4. فرخ صدیقی کے تبصرہ کا جواب

    وعلیکم السلام
    الحمد اللہ، میں بالکل خیریت سے ہوں۔ آپ سنائیں کیا حال ہے؟
    محترم اس میں معذرت والی کوئی بات نہیں۔ آپ جہاں چاہیں، جب چاہیں میری تحاریر مجھ سے پوچھے بغیر شائع کر سکتے ہیں۔ بلکہ یہ تو میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ آپ نے میری تحاریر کو اس قابل سمجھا۔
    ویسے آپ کا اندازِ تحریر بہت اچھا لگا۔
    اللہ تعالیٰ آپ کو بے شمار خوشیاں دے۔۔۔آمین
    والسلام

تبصرہ تحریر کریں۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *