آج امتِ مسلمہ بہت زیادہ مسائل کا شکار ہے۔ کہں غیر مسلم دہشت گرد قرار دے کر مارتے ہیں تو کہیں اسلام کا نام لے کر جو جی میں آیا کر دیا جاتا ہے۔ تو کہیں مسلمان فرقہ واریت کی جنگ لڑ رہے ہیں جس میں ایک دوسرے کو کافر قرار دے کر قتل کیا جا رہا ہے۔
آخر کب تک یہ سب چلے گا؟ کتنے لوگوں کی قربانی دینی ہو گی اور کتنے بے گناہوں کو صرف اس بات کی سزا دی جائے گی کہ وہ مسلمان ہیں؟ اے امتِ مسلم ذرا اس بات پر بھی سوچو!
آج سے تقریباً چودہ سو سال پہلے ہمارے پیارے نبی ﷺ جو دین ہمارے لئے لے کر آئے وہ امن و اتحاد کا دین اور خوشی و مسرت کا پیغام ہے۔ جس دین نے آکر ہر طرف اجالا کر دیا۔ علم کی ایک ایسی شمع روشن کی جس نے پوری کائنات کو منور کردیا۔ جس نے ایک صف میں امیروغریب کو کھڑا کر دیا۔ ذات پات ، رنگ و نسل کے فرق کو مٹا دیا اور علم کو فتح دے کر جہالت کو ختم کر دیا۔
لیکن آج اسی کے ماننے والے متحد ہونے کی بجائے فرقہ واریت کی جنگ لڑ رہے ہیں ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کے لیے بیان بازی کی جا رہی ہے۔ علم سے دنیا سنوارنے کی بجائے جہالت سے اندھیرا کیا جارہا ہے۔ آخر کب تک یہ سب چلے گا؟ اے امتِ مسلمہ ذرا اس بات کو بھی سوچو!
جو چیزیں ساری امتِ مسلم میں تقریباً ٪95 متفرق ہیں اُن کی طرف آؤ تھوڑے سے اختلافات جو صرف ٪5 ہیں اُن کو سامنے رکھ کر تفرقہ بازی کی طرف نہ جاؤ۔ خدارا متحد ہو جاؤ۔ اے امتِ مسلم اللہ تعالٰی کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔
اقتدار کے لئے لڑنے کی بجائے پیار سے کام سنوارو اسلام نے تو ساری دنیا محبت و پیار سے جیتی تھی نہ کہ اقتدار کی جنگ سے۔ ایک دوسرے کو بلاوجہ اور نظریات کے اختلاف پر دُکھ دینے سے اگر اسلام نافذ ہوتا تو آج دنیا میں کوئی مسلمان نہ ہوتا۔ ہمارے نبی ﷺ نے تو امن و امان اور بھائی چارہ کا درس دیا لیکن آج ہم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے؟کہ ہم نے امن و امان اور بھائی چارہ کی بجائے فرقہ واریت کو دین سمجھا ہوا ہے۔ آخر کب تک یہ سب چلے گا؟ ذرا اس بات کو بھی سوچو!
ابھی بھی وقت ہے کہ ہم اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور سیدھی راہ پر چلیں اگر ایسا نہ کیا، قرآن و سنت کی بتائی ہوئی راہ پر نہ چلے، متحد نہ ہوئے، باہمی نظریاتی اختلافات اور جھگڑوں کو ختم نہ کیا تو اس کا مطلب صاف واضح ہے کہ ہم اللہ تعالٰی کی رحمت کے طلبگار ہی نہیں اور ہم ساری انسانیت کو دین حق سے دور، اشاعت و تبلیغ دین کی بجائے حق کو کمزور، لوگوں کے دلوں میں نفرت اور باہمی جھگڑا پیدا کر رہے ہیں۔ غیر مسلموں کے سامنے اسلام کا غلط نقشہ کھینچ رہے ہیں اور اپنے دین حق سے سراسر غداری کر رہے ہیں۔
آخر کب تک یہ سب چلے گا؟ اے امتِ مسلمہ ذرا اس بات کو بھی سوچو!
اگر کسی دوسرے مسلمان بھائی سے اسلامی مسئلے میں کوئی اختلاف آتا ہے تو ایک دوسرے کو قرآن و حدیث کی روشنی میں سمجھاؤ اگر پھر بھی کوئی راہ نہ نکال پاؤ تو کم از کم بے جا بحث، بیان بازی، دل دکھانے والی تقاریر اور لڑائی سے بچو اور باقی لوگوں کو فرقہ واریت سے دور رہنے دو۔
چھوڑ دو اُن لوگوں کو جو دین کو کاروبار بنا کر اپنی دوکانیں چمکا رہے ہیں جہاں دیکھو فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں جو اسلام کا نقشہ بگاڑنا چاہتے ہیں جن کی وجہ سے لوگوں میں اسلام سے دوری پیدا ہو رہی ہے۔ اے امتِ مسلمہ خلوصِ نیت کے ساتھ میدان میں اُترو سچائی کی تلاش میں نکلو۔ سرچ کرو کہ اسلام کیا ہے؟ پھر خود جان جاؤ گے کہ روشن خیالی وہ ہے؟ جسے آج لوگ سمجھتے ہیں یا پھر وہ؟ جس کا اللہ تعالٰی نے کہا جس سے ماؤں اور بہنوں کی عزت و آبرو مخفوظ ہوتی ہے۔ اسلام تو وہ مذہب ہے جس نے جہالت میں ڈوبی ہوئی اس دنیا کو جہاں عورت کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا بتایا کہ عورتوں کے حقوق بھی ہیں۔ ماں، بیٹی، بہن اور بیوی کے رشتہ کی پہچان کرائی۔ عورت کو غلامی سے آزاد کرایا۔ حقیقی اسلامی تعلیمات اور کام اپناؤ تو پھر ساری حقیقت سامنے آ جائے گی کہ کس چیز کو روشن خیالی کہا جاتا ہے۔ اُن علمائے حق سے ملو جو امن اور بھائی چارہ،عبادات اور ہر اس اچھی بات کا درس دیتے ہیں جس سے دین و دینا سنور جاتی ہے۔ اور سب سے بڑ کر قرآن سے رابطہ کرو جو ہر دور کی جدید ترین اور ایک مکمل کتاب ہے اور جو حق ہے۔سنت نبویﷺ اختیار کرو تو پھر دیکھو دین و دنیا کیا ہے۔ پھر پتہ چلے گا کہ اسلام تو وہ ہے جس کو اپنانے سے اللہ تعالٰی کے سوا کسی سے کوئی ڈر نہیں آتا اور اسلام ہی دنیا اور دنیا ہی اسلام ہے۔ نہ کہ وہ اسلام اور وہ دنیا ہے جسے ہم علیحدہ علیحدہ کر رہے تھے۔
والسلام اپنی دعاؤں میں یاد رکھیئے گا۔
دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہمیں اور ہمارے حکمرانوں کو سیدھی راہ پر چلائے اور ہم سب کو اسلام کی صحیح سمجھ عطاء فرمائے۔ (آمین)
بہت خوب۔ تفصیلی بات جلد کروںگا
ًMashaALLAH — Good One
بلال بھائی بہت اچھی تحریر ہے،
ان مسائل کا حل جو میں سمجھا ہوں اب تک وہ یہ ہے کہ جب تک ہم سب کلمہ پڑھنے والے اسلام کی بنیاد یعنی قرآن اور صحیح حدیث پر جمع نہیں ہو جاتے یہ مسئلہ ایسا جوں کا توں ہی رہے گا۔
اس لیئے میرا آپ سب کو مشورہ ہے کہ اس بات کا شعور لوگوں میں پیدا کریں کہ اسلام کی بنیاد پر متفق و متحد ہوں کیونکہ یہی ایک واحد رستہ ہے اس کے علاوہ اور کوئی حل میری سمجھ میں نہیں آتا کیونکہ جب عیسیٰ علیہ السلام آئیں گے تو وہ قرآن و سنت کا ہی نفاذ فرمائیں گے، ان شاءاللہ