آج کے دور میں سیر و سیاحت اور سفر کے لئے جہاں دیگر تیاریاں ہوتی ہیں، وہیں پر کچھ سمارٹ فون ایپس(Apps) بھی ضروری ہیں، جو کہ سفر کے دوران بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ یوں تو سیاح یا مسافر کے لئے رنگ رنگ کی ایپس موجود ہیں، لیکن اکثر ایپس فی الحال پاکستان کے حوالے سے کچھ خاص کارآمد نہیں۔ خیر ابھی اُن ایپس کا ذکر کرتے ہیں، جو کہ مفت اور سیروسیاحت کے لئے خاصی فائدہ مند بھی ہیں۔ جن کی مدد سے موسم اور راستوں کی معلومات، ہوٹل کی تلاش، زمین پر اپنا مقام اور اس کی نشاندہی، ستارے، سیارے، رفتار، سمتیں اور سطح سمندر سے اپنی بلندی وغیرہ معلوم ہوتی ہے۔ اور تو اور اپنے سفر کا مکمل ٹریک بھی بنایا جا سکتا ہے اور آپ کے اپنے آن لائن گھر بیٹھے دیکھ سکتے ہیں کہ آپ اس وقت کدھر ہیں یا کس سمت سفر کر رہے ہیں۔ ان ایپس سے اس سب کے علاوہ اور بھی بہت کچھ معلوم ہوتا ہے۔ سفر و سیاحت کے دوران انہیں استعمال کر کے کئی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ چلیں ان ایپس کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں۔
ایکو ویدر (AccuWeather)
سیاحت کے لئے سب سے پہلی اور اہم چیز سیاحتی مقام یا علاقے کا موسم ہے۔ میری نظر میں موسم کے متعلق معلوم کرنے کے لئے سب سے بہترین ایپ AccuWeather ہے۔ اگر انٹرنیٹ دستیاب ہو تو اس ایپ کے ذریعے آپ اہم مقامات کے موسم کی تفصیلی جانچ پڑتال کر سکتے ہیں۔ یہ عموماً سمارٹ فونز میں پہلے سے موجود ہوتی ہے۔ اگر نہ ہو تو اینڈرائیڈ سمارٹ فونز والے اس لنک سے انسٹال کر سکتے ہیں۔ آئی فونز والے خود ہی ٹیون و ٹیون ہو جائیں اور اپنے مقررہ سٹور سے خود تلاش فرمائیں۔ 🙂
گوگل میپس (Google Maps)
موسم کے بعد دوسری اہم چیز راستوں اور اہم مقامات کا نقشہ ہے۔ نقشہ جات کے لئے اس وقت گوگل میپس ایپ دنیا بھر میں چھائی ہوئی ہے۔ اس کے ذریعے ایک مقام سے دوسرے کا راستہ اور سفر کا دورانیہ وغیرہ معلوم کیا جا سکتا ہے۔ بلکہ یہ تو سفر کرتے ہوئے ساتھ ساتھ راہنمائی بھی کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اہم شہروں کی ٹریفک کی صورتحال بھی بتاتی ہے۔ گوگل میپس کی ایک آپشن Location Sharing کے ذریعے اپنے مقام کی براہ راست نشاندہی (لائیو شیئرنگ) بھی کی جا سکتی ہے۔ اس کے کئی فوائد ہیں۔ مثلاً اگر کسی بندے سے ملنا ہو تو اس بندے کی یا اپنی لوکیشن شیئر کریں اور پھر گوگل میپس کو کہیں کہ مجھے اس لوکیشن تک لے جاؤ تو ایپ راہنمائی کر دے گی۔ اس کے علاوہ آپ کے اپنے آن لائن گھر بیٹھے دیکھ سکتے ہیں کہ آپ اس وقت کہاں ہیں یا کس طرف جا رہے ہیں۔ یہ سب تو تبھی ہو گا جب انٹرنیٹ دستیاب ہو گا۔ لیکن گوگل میپس کی ایک زبردست خصوصیت آف لائن میپس (Offline maps) بھی ہے۔ جب بھی کسی علاقے میں جانا ہوتا ہے تو اس علاقے کا نقشہ آف لائن میپس کی صورت میں گھر سے ہی ڈاؤن لوڈ کر لیتا ہوں۔ یوں اگر اُدھر انٹرنیٹ نہ بھی ملے تو راستوں اور مقامات کا نقشہ دستیاب ہو جاتا ہے۔ ہوٹل وغیرہ کی تلاش کے لئے کئی دوسری ایپس موجود ہیں، مگر میں یہ کام بھی گوگل میپس سے ہی لیتا ہوں۔ اس کے علاوہ سیاحت کے دوران جن جن مقامات کا دورہ کرنا ہوتا ہے، انہیں بھی گوگل میپس میں محفوظ کر لیتا ہوں۔ یہ ایپ عموماً سمارٹ فونز میں پہلے سے موجود ہوتی ہے۔ اگر نہ ہو تو اینڈرائیڈ والے اس لنک سے انسٹال کر سکتے ہیں۔
جی پی ایس سٹیٹس اینڈ ٹول باکس (GPS Status & Toolbox)
کمپاس کی ضرورت ہو، یعنی سمتیں معلوم کرنی ہوں، اپنی رفتار دیکھنی ہو، اپنی رفتار میں تبدیلی کی شرح یعنی اسراع (Acceleration) معلوم کرنا ہو یا پھر کسی مقام پر پہنچ کر اُس کا طول بلد و عرض بلد (Latitude & Longitude) یا اس مقام کی سطح سمندر سے بلندی (Altitude) معلوم کرنی ہو تو اس سب کے لئے ”جی پی ایس سٹیٹس اینڈ ٹول باکس“ بہترین ایپ ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس ایپ کے ذریعے اپنے موجودہ مقام کو محفوظ بھی کر سکتے ہیں اور گھر واپس پہنچ کر محفوظ کردہ مقامات کو نقشے پر دیکھ سکتے ہیں۔ محفوظ کردہ مقامات کو Export کر کے اپنے موبائل یا کمپیوٹر میں بھی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے بھی اپنی موجودہ لوکیشن کاپی یا دوسروں کے ساتھ شیئر کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ سمارٹ فون میں جتنے زیادہ سینسرز ہوں گے، اس ایپ کے فنکشن اتنے ہی بڑھ جائیں گے۔ مثال کے طور پر اگر درجہ حرارت (Temperature) والا سینسر ہو گا تو یہ ایپ درجہ حرارت بھی بتائے گی۔ ایسے ہی ہوا کے دباؤ والے سینسر سے دباؤ بتائے گی۔ اینڈرائیڈ یوزر اس لنک سے یہ ایپ انسٹال کر سکتے ہیں۔
مائی ٹریکس (My Tracks)
مائی ٹریکس نام کی ایپ پہلے گوگل کی طرف سے تھی۔ مگر معلوم نہیں کہ گوگل نے وہ ایپ بند کیوں کر دی، حالانکہ بہت زبردست ایپ تھی۔ خیر اب اسی نام سے ایک دوسری ایپ بھی موجود ہے۔ اس ایپ کے ذریعے آپ اپنے راستے کا ٹریک بنا سکتے ہیں۔ جہاں جہاں سے گزرتے جائیں گے، یہ ایپ ریکارڈ کرتی جائے گی۔ سفر سے واپسی کے بعد نقشے پر دیکھ سکتے ہیں کہ کہاں کہاں سے گزرے تھے۔ اس ایپ کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ کسی مقام تک جاتے ہوئے ٹریک بنا لیا جائے اور پھر اسی ٹریک کے مطابق واپسی کر لی جائے۔ یعنی واپسی کا راستہ بھول بھی جائیں تو ایپ سے معلوم کیا جا سکتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے بنائے ٹریک کو ایپ استعمال کرنے والے دیگر صارفین سے شیئر بھی کیا جا سکتا ہے اور جنہوں نے شیئر کیے ہوئے ہیں، ان کے ٹریکس دیکھ بھی سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹریک Export کر کے موبائل یا کمپیوٹر میں محفوظ بھی کیا سکتا ہے۔ مائی ٹریکس ایپ کا لنک۔
سکائی ویو (SkyView)
سیاحت ہو یا عام حالات، جب بھی سورج، چاند اور ستاروں کی گردش، انٹرنیشنل سپیس سٹیشن (ISS) یا ہبل سپیس دوربین (Hubble Space Telescope) وغیرہ کا مقام معلوم کرنا ہو تو سکائی ویو ایپ استعمال کرتا ہوں۔ اس ایپ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کسی بھی ستارے کی طرف سمارٹ فون کا کیمرہ کرو تو یہ ایپ اس ستارے کا نام بتا دیتی ہے۔ سیروتفریح کے دوران اگر رات کو فوٹوگرافی کرنی ہو تو اس ایپ کے ذریعے معلوم ہو جاتا ہے کہ زیادہ ستارے کس طرف ہیں یا تصویر میں جو جو اہم ستارے آ رہے ہیں، ان کے نام کیا ہیں۔ اس کے علاوہ چاند اور سورج، حتی کہ گلیکسی کے بازو کی بھی نشاندہی کر دیتی ہے اور معلوم ہو جاتا ہے کہ اس وقت یہ سب کدھر کدھر ہیں اور اندازاً کب تک فوٹوگرافی کے مطلوبہ مقام پر پہنچیں گے۔ سکائی ویو ایپ کا لنک۔
گوگل کیپ (Google Keep)
جب کبھی بھی کچھ نوٹ کرنا ہو تو کاغذ پینسل نکالنے کی بجائے ”گوگل کیپ“ بہترین ہے۔ اس کے ذریعے بنائے نوٹس جب بھی انٹرنیٹ دستیاب ہو تو گوگل اکاؤنٹ میں اپلوڈ ہو جاتے ہیں۔ یوں سمارٹ فون خراب، گم یا کوئی مسئلہ ہو جائے تو تمام نوٹس گوگل اکاؤنٹ سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ فون تبدیل کرنے کی صورت میں جیسے ہی نئے فون پر گوگل اکاؤنٹ لگائیں اور یہ ایپ انسٹال کریں گے تو سارے نوٹس فون میں ڈاؤن لوڈ ہو جائیں گے۔ سیاحت کے حوالے سے اس ایپ کا ذکر اس لئے کر رہا ہوں کہ اکثر سیروتفریح کے دوران مختلف قسم کی یاداشتیں لکھنی پڑ جاتی ہیں۔ گوگل کیپ ایپ جہاں سیدھی سادی تحریر لکھ کر نوٹس بنانے کی سہولت دیتی ہے، وہیں پر فہرست بنانے، آڈیو ریکارڈ کرنے اور اس آڈیو کو تحریری شکل میں تبدیل کرنے اور تصویری نوٹس کی سہولت بھی مہیا کرتی ہے۔ تصویری نوٹس کے لئے کیمرے سے تصویر بنا لیں یا سمارٹ فون میں پہلے سے موجود تصویر کا نوٹس بنا لیں یا پھر پینسل کا استعمال کرتے ہوئے کچھ بھی بنا لیں۔ گوگل کیپ ایپ کا لنک۔
یہ تو وہ ایپس تھیں جن سے سیروسیاحت اور سفر کے دوران مدد لیتا ہوں۔ ان کے علاوہ گوگل ٹرپس(Google Trips) بھی ایک اچھی ایپ ہے۔ خیال رہے کہ مختلف ایپس سمارٹ فون میں موجود مختلف سینسرز کی بنیاد پر کام کرتی ہیں۔ اگر ایسی ایپ استعمال کرنی ہوں تو پھر سمارٹ فون خریدتے وقت سینسرز کا خاص طور پر دھیان رکھیں۔
نوٹ:- کبھی بھی کسی ایپ کے سہارے رسک/خطرہ مول نہ لیں۔ ٹھیک ہے کہ ٹیکنالوجی فائدہ دیتی ہے مگر اس کے خراب ہونے یا دھوکہ دینے میں بھی وقت نہیں لگتا۔ مثال کے طور پر مائی ٹریکس ایپ سے فائدہ تو اٹھائیں لیکن اس کے سہارے کہیں دور دراز ویرانے یا جنگل وغیرہ میں یہ سوچتے ہوئے نہ نکل جائیں کہ اس ایپ کے ذریعے واپسی کا راستہ پتہ کر لیں گے۔ کیا معلوم کہ واپسی سے پہلے ہی ایپ کریش کر جائے یا پھر سمارٹ فون میں ہی گڑبڑ ہو جائے۔ اس لئے ہمیشہ ایپس کے ساتھ ساتھ دیگر کوئی متبادل بھی رکھیں۔
کیا آپ کی نظر میں بھی کوئی ایسی ایپ ہے جو سفر یا سیاحت کے لئے مفید ہو؟ معلومات کے تبادلے سے ہی ہم ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔ دل کھول کر تبادلہ خیال کریں اور میری معلومات میں اضافہ کیجیئے۔ شکریہ۔۔۔
نئی جگہ کے سفر کے دوران ایک قطب نما تو ہمیشہ جیب یا بیگ میں رکھتا ہی ہوں کہ سمارٹ فون کی محدود بیٹری لائف پر پوری طرح بھروسا نہیں کیا جا سکتا۔ 🙂
کچھ ایپلکیشنز جن کے ساتھ میرا اپنا تجربہ رہا ہے۔
MAPS.ME
آف لائن نقشوں کے لیے اسے بہترین پایا ہے۔پورے ملک کا نقشہ ایک ساتھ ڈاؤن لوڈ کریں، نہ زیادہ جگہ لے گا نہ زیادہ بیٹری کھائے گا۔ گوگل میپس کی نسبت تفصیل کم ہوتی ہے لیکن عمومی سمت جاننے کے لیے کافی سے بھی زیادہ ہے۔
TripDiary
یہ کچھ اسی نوعیت کی ایپلکیشن ہے جیسے مائی ٹریکس کا آپ نے ذکر کیا۔ راستے کو ریکارڈ کرتے جانا اور مقامات کے ساتھ تصاویر کو نتھی کر دینا جس سے ایک مفصل رپورٹ یا یادداشت بنائی جا سکتی ہے۔ سفر کے آخر میں مختلف قسم کے اعداد و شمار بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں جیسے کل فاصلہ، کتنی بلندی تک گئے، اوسط اور زیادہ سے زیادہ رفتار، وغیرہ۔
ایک ایپلکیشن آف لائن سروائیول مینول (Offline Survival Manual) کے نام سے بھی دیکھی تھی جس میں کافی مفید معلومات تھیں کسی جگہ گم ہونے یا پھنس جانے کی صورت میں خوراک، رہائش، آگ جیسی بنیادی ضروریات پوری کرنے اور راستہ ڈھونڈنے جیسی چیزوں کے حوالے سے۔
mashaALLAH
بہت اچھا ہے کہ آپ بلاگنگ کی روایت کو ابھی تک زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ مضمون معلوماتی تھا اور کسی بھی ٹریکر کیلیئے بنیادی اہمیت کا حامل۔ شکریہ