ہم مسجد کی فوٹوگرافی میں اس قدر مگن تھے کہ پتہ ہی نہ چلا اور نمازِ جمعہ کا وقت قریب آ گیا۔ نمازی تشریف لانا شروع ہو چکے تھے، مگر ہم اپنے کام میں لگے رہے۔ کیونکہ ساتھ ساتھ ماحول کا بڑے غور سے جائزہ بھی لے رہا تھا۔ میں نے نوٹ کیا کہ نمازیوں کی ہم پر کوئی توجہ نہ تھی۔ اس کی وجہ شاید یہ تھی کہ یہ ایک سیاحتی مقام بھی ہے اور غالباً مقامی نمازی لوگ، سیاحوں کے اس قدر عادی ہو چکے ہیں کہ بیگ پہنے، کیمرے پکڑے اور تصویریں بناتے سیاحوں پر وہ کوئی خاص توجہ نہیں دیتے۔ لہٰذا باقاعدہ خطبہ شروع ہونے تک، ہم بے فکر ہو کر اور شرمائے بغیر فوٹوگرافی کرتے رہے۔ لیکن پھر بھی پتہ نہیں کیوں، جب میں نے سیلفی بنائی تو مجھے اپنی یہ حرکت عجیب لگی۔ حالانکہ یہ کوئی بری بات نہ تھی اور معمول کے مطابق کسی نے اس حرکت پر توجہ بھی نہ دی لیکن اپنے تئیں مجھے بڑی شرم آئی۔۔۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں