محفوظات برائے ”متفرقات“ زمرہ ( صفحہ نمبر 12 )
پہلے اپنے بلاگ تھیم کا تین سالہ سفر شائع کیا اورسوچا تو یہ تھا کہ مزید ایسی کوئی تحریر بلاگ کی تیسری سالگرہ پر شائع کروں گا لیکن ان دنوں دیگر مصروفیات کے ساتھ ساتھ پاک اردو انسٹالر بنانے میں مصروف ہو گیا اور تحریر کے لئے وقت ہی نہ مل سکا۔ اب بجلی کی بندش اپنے عروج پر پہنچی اور وقت ہی وقت تھا اور اوپر سے اردو محفل کی سالگرہ بھی آ گئی تو سوچا اپنے تین سالہ بلاگنگ کے تجربات اور ساتھ ساتھ اردو محفل پر کچھ لکھتا ہوں تو یہ تحریر بند بجلی اورشدید گرمی میں لکھنی شروع کر رہا
← مزید پڑھیے
میرے بلاگ/ ویب سائیٹ کی کوئی بھی تحریر اور کسی بھی قسم کی فائل اگر آپ اپنے بلاگ، فورم، کسی بھی قسم کی ویب سائیٹ یا پرنٹ کر کے شائع کرنا چاہیں تو درج ذیل باتوں کا خاص خیال رکھیں۔
• بغیر اطلاع کیے آپ کوئی بھی تحریر پوری کی پوری شائع نہیں کر سکتے۔ لیکن بغیر اطلاع کیے اپنے بلاگ، فورم یا ویب سائیٹ پر کسی تحریر کا تقریباً 25 فیصد حصہ شائع کر سکتے ہیں اور ساتھ میں حوالہ بمعہ لنک دینا ضروری»»»
← مزید پڑھیے
وقت کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی میں بھی تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ اس لئے مجھے کئی دفعہ ٹیوٹوریلز میں اپڈیشن کرنی پڑتی ہے۔ بہت زیادہ ویب سائیٹ/فورمز پر ٹیوٹوریلز پھیلے ہونے کی وجہ سے چھوٹی سی تبدیلی پر بھی کئی پوسٹس اپڈیٹ کرنی پڑتیں جوکہ میرا بہت وقت لیتیں۔ مزید جو پوسٹس دوسروں نے شائع کی ہوتیں ان سے بھی رابطہ کرنا پڑتا۔ ان سارے مسائل کو ذہن میں رکھتے»»»
← مزید پڑھیے
بلاگر حضرات کی سب سے پہلی کوشش کسی بہتر تھیم کی تلاش ہوتی ہے۔ میں اکثر کہتا ہوں کہ خوبصورت اور بہتر سے بہتر تھیم کی دوڑ دوڑنے کی بجائے کسی مناسب سی تھیم کا انتخاب کریں۔ جس پر تحریر پڑھنے اور تبصرہ/رائے کرنے میں آسانی ہو اور پھر اپنے مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے بلاگنگ شروع کر دیں۔ تھیم جیسی بھی ہو اگر تحریر میں جان ہو گی تو لوگ آپ کا بلاگ پڑھیں گے۔ دوسری صورت میں بے شک خوبصورت سے خوبصورت تھیم لگا لیں لیکن تحریر کسی کام کی نہ ہوئی تو کوئی بھی آپ کے بلاگ کی خوبصورتی پر اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہے گا۔ اس لئے مناسب
← مزید پڑھیے
میں نے محسوس کیا ہے کہ رات کے آخری پہر میں ایک عجیب قسم کا سحر ہے۔ مجھے تو یہ وقت بہت ہی اچھا لگتا ہے۔ اس وقت میں جو بھی کام کروں اس میں دل بہت لگتا ہے۔ کتاب پڑھوں، کچھ لکھوں یا کمپیوٹر پر کام کروں یا کوئی بھی تخلیقی کام کرنا چاہوں تو دماغ دیگر اوقات کی نسبت زیادہ اچھا کام کرتا ہے۔ ایک اور عجیب چیز میں نے محسوس کی ہے کہ رات کا اندھیرا جذبات سے لبریز ہے تو دن کی روشنی عقل کے تابع ہے۔ ا س بات کا اندازہ مجھے اپنی لکھی ہوئی تحریروں سے ہوا۔ جو تحاریر میں نے رات کے اوقات میں لکھیں ان میں جذبات غالب تھے اور جو میں نے دن کے اوقات میں لکھیں ان میں منطق سے بات کی۔ جو وقت ان دونوں یعنی جذبات اور عقل کے درمیان آتا ہے یعنی رات کا آخری پہر سے صبح تک کا وقت، شاید وہ اسی لئے مجھے پسند آیا ہے کہ اس میں دونوں چیزیں ایک ساتھ مل رہی ہوتی ہیں۔ اس وقت کسی بھی کام میں جذبات و عقل دونوں شامل ہوتی ہیں اور انسان جذبات و عقل یعنی دل و دماغ کو ساتھ لے کر چلے تو سوچ میں میانہ روی رہتی ہے اور انسان کی خوشی کے لئے میانہ روی بہت ضروری ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ جذبات کے بغیر انسان ایک مشین بن کر رہ جاتا ہے اور صرف جذبات انسان کو شدت پسندی کی طرف لے جاتے ہیں۔
← مزید پڑھیے