ہمارے گلگت بلتستان کے سفر 2019ء پر بنی ویڈیو سیریز کا پہلا حصہ شائع ہو چکا ہے۔ اس پہلی قسط میں شامل ہے، ہمارا وادی استور کا سفر، استور میں ہماری لڑائی، یاروں کی دل لگیاں، راما کا سرسبز میدان، شغل میلہ، علاقے کی معلومات، پانی کا رنگ بدلتی راما جھیل تک ہماری ٹریکنگ، راما کے جنگلوں میں کیمپنگ اور نائیٹ فوٹوگرافی۔۔۔ اور ہاں ”آئیٹم سانگ“ کے طور پر ”جنگل ڈانس“ بھی شامل ہے۔
ویڈیو کا لنک یہ رہا۔ دیکھیں اور ہو سکے تو اپنی رائے سے آگاہ کریں۔ چینل سبسکرائب کرنا نہ بھولیے گا۔۔۔ شکریہ۔← مزید پڑھیے
دوست احباب مشورہ دیتے رہے مگر ازلی سستی آڑے آتی رہی۔ آخرکار وقت کا تقاضا ایسا ہوا بلکہ سچ پوچھیں تو ”یہ عشق نچاوے ہے… زنجیریں پہناوے ہے“۔۔۔ اور پھر حالیہ سفر پر حال یہ تھا کہ حسبِ سابق زادِراہ کے لئے بیگ کمر پر باندھا ہوا تھا، ہاتھ میں ہائیکنگ پول اور ایک کندھے پر فوٹوگرافی کے سامان کا بیگ۔ لیکن خلافِ معمول دوسرے کندھے پر بھی بوجھ پڑ چکا تھا اور اس نئے بیگ میں ایک عدد گمبل، قدرے اچھی ویڈیو بنانے والا سمارٹ فون اور پاور بینک وغیرہ تھا۔ بولے تو ویڈیوگرافی کے لوازمات۔۔۔ جی ہاں! اب کی بار سیروسیاحت کے دوران ہم نے ویڈیوگرافی بھی کی۔ مگر اس نے ہماری ایسی مت ماری کہ← مزید پڑھیے
برف اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ناران سے جھیل سیف الملوک پر جانے کے لئے جیپ والا رستہ بند تھا اس لئے ہمیں مجبوری میں جھیل کے لئے ٹریکنگ ہی کرنی پڑی۔ مزید تفصیل جاننے اور دیکھنے کے لئے تصاویر اور← مزید پڑھیے
ناران سے ہم بٹہ کنڈی پہنچے اور وہاں فیاض کے گھر گاڑی کھڑی کر کے لالہ زار کے لئے ٹریکنگ شروع کی۔ راستے میں ہلکی پھلکی برفباری بھی ہوئی۔ جب لالہ زار پہنچے تو بارش ہو رہی تھی۔ جب بارش رکی تو ہر طرف نظارے ہی نظارے تھے۔ رات لالہ زار ہی رکے اور پھر اگلے دن لالہ زار کا جوبن اپنے عروج پر تھا۔ مزید تفصیل جاننے اور دیکھنے کے لئے تصاویر اور← مزید پڑھیے
دو جون 2010ء کی صبح ہم گجرات سے ناراں، کاغاں کے لئے نکلے۔ سارا سفر گپ شپ کرتے ہوئے گذارا۔ یوں تو دل کر رہا ہے کہ سارے سفر اور سیروتفریح کے لمحات کو قلمبند کروں لیکن وقت ساتھ نہیں دے رہا۔ جب تک کچھ لکھتا ہوں یا نہیں لکھتا تب تک آپ اگر دیکھنا پسند کریں تو پیارے پاکستان کے پیارے علاقے کی تصاویر دیکھیں۔ میں نے کوشش کی ہے کہ ہر تصویر کے ساتھ جگہ کا نام اور وقت لکھ سکوں۔ پہلی تصویر ناران سے آگے بٹہ کنڈی اور وہاں سے پہاڑ کے اوپر ایک مقام ”لالہ زار“ کی ہے۔ لالہ زار میں یہ چلو بھر پانی تھا :-) لیکن میرے دوست سلیم نے فوٹوگرافی کا ایسا فن دکھایا کہ← مزید پڑھیے