محفوظات برائے ”معاشرہ“ زمرہ ( صفحہ نمبر 13 )
جہاں جہاں میرے نظریات و سوچ میں مسائل ہیں، آپ ان کی نشاندہی کریں، مجھ سے اختلاف کریں، تنقید کریں، مجھے سمجھائیں، دلائل سے قائل کریں تاکہ میں اپنے نظریات میں بہتری لا سکوں۔ لیکن یہاں بھی ہماری گنگا الٹی ہی بہی۔ پتہ نہیں یار لوگ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ ہر تحریر لکھنے والا ان پر حملہ کر رہا ہے
← مزید پڑھیے
کوئی تو ان شدت پسند گروہوں کو سمجھائے کہ اسلام بہت روشن خیال مذہب ہے۔ بے گناہ انسان کو مارنا جہاد نہیں بلکہ ظالم سے ٹکرانے کو جہاد کہتے ہیں۔ کوئی تو قدم بڑھائے اور ان کا دماغ روشن کرے کہ اسلام عورت کو ملکہ بناتا ہے۔ ہے کوئی جو میانہ روی کا بتائے اور حق کی صدا لگائے
← مزید پڑھیے
جب ہم کسی کام (چاہے کام اچھا ہی کیوں نہ ہو) کے معاملے میں شدت پسند بنتے ہیں تو ہمارا مقصد صرف وہی ایک کام بن کر رہ جاتا ہے، ہمارے دماغ پر وہی کام سوار ہو جاتا ہے تو ہمیں دنیا کا سب سے اچھا کام وہی لگنے لگتا ہے۔ بس پھر یہاں سے نقصانات شروع ہو جاتے ہیں
← مزید پڑھیے
لوگوں نے قوم کو اپنے بڑھے پن کا مسئلہ بنا لیا ہے، علاقائی حد بندیوں کو انسانیت کے درمیان دیوار بنا کر رکھ دیا ہے اور زبان کے معاملے میں اتنے شدت پسند کہ دوسری زبان بولنے والوں سے نفرت کرتے ہیں۔ آج کچھ لوگوں نے نفرت کے بازار گرم کر رکھے ہیں
← مزید پڑھیے
دو گروہ مجھے منفرد نظر آتے ہیں۔ دونوں گروہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں لیکن دونوں میں ایک عادت مشترک ہے اور وہ عادت ہے ”شدت پسندی“۔ میں ایک گروہ کو ”مذہبی شدت پسند“ کہتا ہوں تو دوسرے کو ”روشن خیال شدت پسند“۔ میرے کہنے پر نہ جائیے گا کیونکہ ان دونوں گروہوں کا مذہب اور روشن خیالی سے دور دور کا کوئی تعلق نہیں
← مزید پڑھیے