چھوڑ یار زیادہ حساس نہ بن۔ لیکن بلال ذرا سوچ! سولہ معصوم بچے۔۔۔ خدا کے واسطے مجھے سولہ بچے بھولنے دو۔ نہیں تو مجھے تڑپتی اور دھاڑیں مار کر روتی مائیں یاد آتی ہیں۔ سولہ بچے۔۔۔ مجھے وہ آگ کے شعلے یاد آتے ہیں اور ان شعلوں میں دم توڑتے۔۔۔ سوچنے پر مجبور نہ کرو کیونکہ اس طرح بے شمار دردناک لمحے یاد آئیں گے جبکہ ہمارا تعلق تو بھول جانے والی قوم سے ہے۔← مزید پڑھیے
شفاف الیکشن کا نعرہ لگانے والوں کو ایک کہانی سنانا چاہتا ہوں۔ زید اور اس جیسے کئی لوگوں کے ووٹ ایسے دیہاتوں میں بنے جن کا نام و نشان تک نہیں۔ پھر بھی زید نے ووٹ کاسٹ کرنے کی ضد کی تو دھمکی ملی۔ زید کے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی۔ اپنے خاندان کے ساتھ لمبی مسافت کے بعد ووٹ دینے آیا زید کوئی رسک نہیں لینا چاہتا تھا۔ پڑھیے گھوسٹ ویلیج کی دلچسپ کہانی← مزید پڑھیے
الیکشن مہم عروج پر ہے۔ ٹوٹی سڑکوں پر خوبصورت گاڑیاں دوڑائی جا رہی ہیں۔ اکثر چوہدری، وڈیرے اور سردار پاگل ہو چکے ہیں۔ ”چلو چلی“ کے اسی میلے میں کئی احباب پوچھتے ہیں کہ پھر کس کو ووٹ دینے کا ارادہ ہے؟ میرا جواب ہوتا ہے کہ میں آزاد وطن کا آزاد شہری ہوں اور اپنی مرضی سے اسے ووٹ دوں گا جس نے اس فرسودہ نظام کے خلاف تبدیلی کی صدا لگائی← مزید پڑھیے
ایک بزورِتلوار اسلام نافذ کرنا چاہتا ہے تو دوسرا خلافت کو جمہوری طریقہ کہتا ہے۔ دونوں اسے اسلام سے ثابت کرتے ہیں۔ خدارا بتاؤ کہ کس کی مانیں اور کدھر جائیں؟ چلیں ہم آپ کی مان لیتے ہیں کہ خلافت اور جمہوریت میں بہت فرق ہے، اب جمہوریت کی برائیاں گنوا کر خلافت کی شان بڑھانا چھوڑیں اورخلافت رائج کرنے کا ایسا عملی طریقہ بتائیں جس میں جمہوری روح بھی نہ ہو اور طریقہ بھی اسلام کے مطابق ہو۔ ویسے پہلے ان لوگوں کو تو متحد کر لیں جنہوں نے خلافت کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔← مزید پڑھیے
جمہوریت کی آج تک کوئی واضح تعریف نہیں ہو سکی۔ میرا خیال ہے کہ لوگوں کی رائے سے نظام ترتیب دینے کو جمہوریت کہتے ہیں۔ اسلام کی زیرنگرانی مسلمانوں کے اتفاق رائے سے نظام ترتیب دینے کو ”اسلامی جمہوریت“ کہا جائے گا۔ جو لوگ صرف موجودہ ووٹنگ سسٹم یا مغربی نظام کو ہی جمہوریت سمجھتے ہیں، میرے خیال میں وہ ایک بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔ ← مزید پڑھیے