ہمارا معاملہ بڑا عجب ہے۔ فیس بک پر بلاگنگ ہو رہی ہے اور بلاگ کو ٹویٹر بنا رکھا ہے۔ اردو وکی پیڈیا ویران پڑا ہے مگر لوگ بلاگ پر جنرل نالج کاپی پیسٹ کر رہے ہیں۔ قوموں کے فلسفے فیس بک پر زیرِ بحث ہیں تو فورمز پر چِٹ چیٹ ہو رہی ہے۔ یاد رہے بلاگ کی ایک تحریر، فیس بک کی سو شیئرنگ سے بہتر ہے← مزید پڑھیے
آپ کے پاس وقت ہے تو پڑھیے اور سوچیئے کہ اردو کے ان رضاکاروں کو کیا ملا؟ کئی تحاریر لکھیں مگر شائع نہیں کیں، لگتا کہ لوگ کہیں گے کہ یہ شہرت کے بھوکے ہیں۔ اب بات برداشت سے باہر ہے۔ اس سے پہلے کہ میں کوئی بات دل پر لے کر اردو اور بلاگنگ سے کنارہ کشی کر جاؤں← مزید پڑھیے
جو بھی ویب سائیٹ بناتا ہے، پتہ نہیں کیوں وہ اسے بلاگ کہنا شروع کر دیتا ہے۔ اردو بلاگستان میں یار لوگ دبے الفاظ میں مزمت تو کرتے ہیں مگر کھل کر شاید کوئی بحث کرنے کو تیار نہیں۔ سوچا چلو میں ہی تختہ مشق بن جاتا ہوں اور بلاگ کیا ہے اس پر لکھتا ہوں۔ تختہ مشق اس لئے لکھا ہے کہ مجھے امید ہے حملہ تو ہو گا← مزید پڑھیے
یوں تو آپ سب خود ہی بہت سیانے ہیں لیکن یہ باتیں ان بلاگران کے لئے لکھ رہا ہوں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی تحاریر کم لوگ پڑھتے ہیں اور تبصرے بہت کم ہوتے ہیں۔ کئی نئے لوگ سوچتے ہیں کہ اتنے بڑے سمندر میں ہماری کون سنے گا۔ اس کے علاوہ کئی پرانے بلاگر بھی اسی وجہ سے دل چھوٹا کیے بیٹھے ہیں کہ ان کی آواز اثر نہیں← مزید پڑھیے
اگر ویب سائیٹ وائرس/مال ویئر وغیرہ سے متاثر ہو چکی ہے تو پھر ویب سائیٹ کو ٹھیک کرنے سے پہلے فائلوں اور ڈیٹابیس کا بیک اپ ضرور بنائیں تاکہ خرابی در خرابی کی صورت میں زیادہ نقصان نہ اٹھانا پڑے۔ بیک اپ بنانے کے بعد درج ذیل طریقہ سے وائرس/مال ویئر ختم کرلیں← مزید پڑھیے