انٹرنیٹ پر کچھ ساتھیوں سے اطلاع ملی کہ مشہور اردو بلاگر محترمہ ڈاکٹر عنیقہ ناز کا 22 اکتوبر 2012ء بروز سوموار کراچی میں ٹریفک حادثے میں انتقال ہو گیا ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ عجب سی کیفیت ہے یقین نہیں ہو رہا۔ تصدیق کے لئے ادھر ادھر رابطہ کی کوشش کی مگر بے سود۔ پھر ایک خیال آیا اور ڈاکٹر صاحبہ کی ایک پرانی تحریر سےراستہ ڈھونڈا اور آخر کار ان کے خاوند ”امر محبوب صاحب“ سے فون پر بات ہو ہی گئی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر صاحبہ، مشعل (بیٹی) کو سکول سے لینے گئیں اور واپسی پر حادثہ ہو گیا۔ جس کی وجہ سے ڈاکٹر صاحبہ کے سر پر شدید چوٹ آئی اور وہ انتقال کر گئیں۔ مشعل پچھلی سیٹ پر تھی اور محفوظ رہی۔ جب میں نے کہا کہ ہم اردو بلاگران کو پتہ ہی نہیں تھا اور آج آپ کے بھائی کے فیس بک سٹیٹس سے یہ اطلاع ملی ہے تو امر محبوب صاحب نے کہا کہ مجھے اردو بلاگستان کا کوئی خاص پتہ نہیں، اردو بلاگنگ محترمہ کا شوق تھا اور ان سے آپ لوگوں کا ذکر سنتا رہتا تھا۔
میری اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عنیقہ ناز نے کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کر رکھی تھی۔ بہت سے لوگ اردو بلاگستان میں آئے اور کئی چلے گئے۔ میری نظر میں نہ کوئی ایسے آیا اور نہ ہی کوئی ایسے گیا، جیسے ڈاکٹر عنیقہ ناز آئی اور پھر چلی گئی۔ انہوں نے میرے بلاگ لکھنے کے تقریباً ایک سال بعد 8 مئی 2009ء کو اپنے اردو بلاگ کا آغاز کیا اور آخری تحریر 17 اکتوبر 2012ء کو لکھی۔ میرے ڈاکٹر صاحبہ سے تھوڑے نہیں بلکہ بہت زیادہ نظریاتی اختلاف تھے مگر وہ میرے لئے قابل احترام تھیں کیونکہ وہ میری ہم عصر اردو بلاگر تھیں۔ ہماری بلاگوں یا سوشل میڈیا پر تبصروں اور منظرنامہ کے حوالے سے ایک دفعہ ای میل کے علاوہ کبھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی۔ مجھے یاد ہے کہ میری ان سے صرف دو مواقع پر بحث ہوئی اور خوب جم کر ہوئی۔ میں نے دیکھا کہ بے شک وہ آپ سے اختلاف کرتی ہیں مگر پھر بھی انہیں بات کرنے کا سلیقہ آتا ہے۔ کبھی آپ کی ذاتیات پر نہیں آتیں۔ لاکھ اختلاف ہونے کے باوجود مجھے ان کی یہ بات بہت پسند تھی۔ اردو بلاگستان میں قدم رکھتے ہی انہوں نے اپنا نقطہ نظر کھل کر بیان کیا۔ ان کی سوچ جو بھی تھی مگر وہ نہ کسی سے ڈرتیں اور نہ ہی انہیں اپنی بات کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ ہوتی۔ ہر بات بلا جھجک کہہ دیتیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ جو حقیقت میں تھیں ویسا ہی لکھتی تھیں یعنی ان کا ظاہر اور باطن ایک جیسا تھا۔ عورتوں کی آزادی، سیاست اور مذہب کے بارے میں میرے سمیت کئی لوگوں کو ان سے اختلاف ہوں گے۔ لاکھ نظریاتی اختلاف سہی مگر مجھے اپنی ایک اچھی ساتھی بلاگر کے جانے کا غم ہے۔
مجھے یاد ہے جب منظرنامہ کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تو ”آڈر“ ہوا کہ عنیقہ ناز کا انٹرویو کرو۔ جب میں نے اس سلسلہ میں ان سے رابطہ کیا تو جواب ملا کہ ابھی میں نئی نئی بلاگر ہوں اور میں نے ایسا کوئی تیر نہیں مارا کہ آپ میرا انٹرویو کرو۔ وقت کے ساتھ ساتھ جب میں نے کچھ کیا تو پھر منظرنامہ ضرور میرا انٹرویو کرے بلکہ جب میں اس قابل ہوں گی تو خود منظر نامہ کو انٹرویو کا کہہ دوں گی۔ محترمہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر تھیں مگر اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر نہیں لکھتی تھیں یا پھر کم از کم میں نے انہیں ڈاکٹر لکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔
ڈاکٹر عنیقہ ناز کے بارے میں بہت کچھ لکھنے کو دل رہا ہے مگر سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا اور کن الفاظ میں لکھوں۔ مجھے روایتی فقروں میں شاید ٹھیک طرح افسوس کرنا بھی نہیں آتا۔ جو بھی ہے میرا دل کر رہا ہے کہ کوئی آ کر کہہ دے کہ یہ سب جھوٹ ہے اور عنیقہ ناز واپس آ جائیں گی۔ اب ہمیں مشعل کی پیاری پیاری باتیں کون سنائے گا؟ اب ہم شوخی تحریر کیسے پڑھیں گے؟
عنیقہ ناز صاحبہ! مجھے آج بھی آپ کی سوچ سے بہت اختلاف ہیں، مگر میں یہ بات مانتا ہوں کہ آپ ایک قابل خاتون تھیں۔ آپ نے اردو بلاگستان کو ایک ڈگر سے ہٹا کر دوسرا نقطہ نظر بھی دکھایا۔ میری نظر میں تو آپ ہم پر ایک ”چیک اینڈ بیلنس“ بھی تھیں۔ بات تو سب کہہ دیتے تھے مگر جس طرح آپ کہتی ایسے لوگ کم ہی ہوتے ہیں۔ میری نظر میں آپ کا جانا اردو بلاگستان کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ اردو بلاگستان ایک بہت بڑے لکھاری سے محروم ہو گیا ہے۔ اگر میں شاعر ہوتا تو آپ کی شان میں لکھتا۔ پتہ نہیں غم کی یہ کیفیت مجھ سے لکھی کیوں نہیں جا رہی۔ ڈاکٹر صاحبہ آپ میری یہ تحریر پڑھتیں تو ہو سکتا ہے کہ اختلاف کرتی کہ جانے والا چلا گیا ہے اور زندگی آگے بڑھنے کا نام ہے۔ محترمہ اتنی گذارش ہے کہ آپ مجھ سے ایک دفعہ اختلاف کریں تو سہی۔ یقین جانو میں آپ سے بحث نہیں کروں گا لیکن خدارا صرف ایک دفعہ اختلاف کر دو۔۔۔
سب کہہ رہے ہیں کہ آپ چلی گئیں ہیں مگر کوئی یہ کیوں نہیں کہتا کہ یہ سب جھوٹ ہے اور عنیقہ ناز واپس آ جائے گی۔ یہاں لوگ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں مگر یہ جھوٹ کوئی کیوں نہیں بول رہا کہ آپ واپس آ جاؤں گی۔ شاید یہ ہمارے بس میں ہی نہیں۔ یہی رب کی مرضی ہے اور اس کی مرضی کے آگے ہم بے بس ہیں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر عنیقہ ناز کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔۔۔آمین
اللہ تعالیٰ لواحقین کو اور خاص طور پر چھوٹی مشعل کو صبرجمیل دے۔۔۔آمین
بہت افسوسناک خبر ہے ۔ اللہ مرحومہ کے معاملات آسان فرمائے ۔
کاش یہ جھوٹ ہی ہو۔۔۔۔۔۔
بہت دکھ ہوا اللہ انکی مغفرت فرمائے اور انکے گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ بے شک ھم ایک اچھی انسان سے محروم ہو گئے
یقین آتا ہے اور نہ لکھنے کو الفاظ ملتے ہیں…… بلاگستان کیلئے اِنکی کمی کو شائید ہی اب کوئی بلاگرہ پورا کر سکے۔ کبھی اُنسے ہونے والی ہر بحث نہایت قیمتی لگنے لگتی ہے اور کبھی نہایت بُری لگنے لگتی ہے کہ ہم اتنی مختصر زندگی پر کیوں بحث میں اتنے آگے نکل جاتے تھے، آج اُن پر سب حقیقت واضح ہوگئی ہوگی اور بہت جلد ہم سب پر بھی ہوجائے گی 🙁
اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائے، اُنکے درجات بلند اور لواحقین خصوصاً بچی کو صبر جمیل اور خوشیاں عطا فرمائے۔
اللہ اُنکے وصال کو ہمارے لئے بھی باعثِ ہدایت بنائے (آمین)
انا للہ و انا الیہ راجعون
بہت دکھ ہو رہا ہے سن کے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
عنیقہ ناز صاحبہ کی ناگہانی موت کے متعلق سن کر بہت دکھ ہوا، نظریاتی اختلاف اپنی جگہ تاہم محترمہ بہت قابل خاتون تھیں، اللہ تعالی ان کے درجات بلند کرے، اور ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے، آمین
مجھے ابھی تک یقین نہیں آ رہا کہ عنیقہ باجی ہم میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگے لکھنے کی ہمت نہیں ہو رہی
بھائی وہ آج کل کینیڈا میں مقیم نہیں تھیں؟۔ کیا وہیں ان کا انتقال ہوا؟۔
میری معلومات کے مطابق وہ کچھ عرصہ پہلے کینیڈا سیروسیاحت کے لئے گئی تھیں مگر مستقل طور پر پاکستان میں ہی رہتی تھیں۔
کراچی میں یہ حادثہ پیش آیا ہے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ تعالی مرحومہ ڈاکٹر صاحبہ کی مغفرت فرماتے جنت عالیہ میں بسیرا عطا فرمائے آمین
بلاشک آپ اک اچھی مدلل تحریر کی حامل لکھاری تھیں ۔
آج ایسا لگ رہا ہے کہ میرے گھر کے کسی فرد کا انتقال ہو گیا ہے۔ نہایت افسوس ناک خبر ہے ۔
اللہ تعالیٰ ڈاکٹر عنیقہ ناز کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔۔۔آمین
بہت افسوسناک خبر ہے۔ اردو محفل سے محمد بلال اعظم بھائی کی تحریر سے ان کی وفات کا معلوم ہوا۔
دعا ہے کہ خدائے ذوالجلال مرحومہ کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل کی توفیق دے۔ کیا کینیڈا میں ہی مقیم تھیں یا کراچی میں ان کا انتقال ہوا؟۔
وہ ایک بہادر عورت تھیں۔ اللہ ان کی مغفرت کرئے۔
انا للہ و انا علیہ راجعون
اللہ سبحان تعالیٰ مغفرت فرمائیں
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
یقین نہیں آ رہا یہ سن کر۔
اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائیں اور ان کی لغزشوں سے درگزر فرمائیں، آمین۔
میرے لئے بھی یہ خبر نہایت غم انگیز ہے۔
ان سے لاکھ نظریاتی اختلافات سہی مگر وہ ایک معتبر اور قابل احترام شخصیت تھیں۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور جنت نصیب کرے ، آمین
بلال بھائی۔۔۔ آپ کی اس تحریر نے پھر سے رلا ہی دیا۔۔۔ یار یہ کیسا رشتہ ہے کہ جس سے کبھی نا ملاقات ہوئی ہو۔۔۔ نا کبھی اسے دیکھا ہو۔۔۔ اور نا کبھی اس کی آواز سنی ہو۔۔۔ پھر بھی جب وہ چلا جائے تو اس کے لیے اجنبیوں کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلیں۔۔۔ اور خاص طور پر ان کی آنکھوں سے، جنہوں نے ان سے سب سے زیادہ اختلاف کیا ہو۔۔۔ یہ حق بات ہے کہ محترمہ ایک بہترین لکھاری تھیں۔۔۔ ایک اچھی ماںتھیں۔۔۔ اور بے شک ایک اچھی انسان تھیں۔۔۔ جس نے یہ دنیا چھوڑ جانے کے بعد بہت سوںکو اداس کر دیا۔۔۔
کاش وہ ہمیں چھوڑ کر نا ہی گئی ہوتی۔۔۔ کاش ان کی موت کی خبر جھوٹ ہوتی۔۔۔ اور کاش کل وہ ایک نئی بلاگ پوسٹ لکھ کر ہم سب کا پوسٹ مارٹم کر رہی ہوتی۔۔۔ کاش۔۔۔
اے اللہ تبارک تعالیٰ۔۔۔ عنیقہ کو اپنے جوارِ رحمت میںجگہ عطا فرما۔۔۔ اور مشعل کو ویسا بنا، جیسا آپ خود اور مشعل کی والدہ اسے دیکھنا چاہتی تھیں۔۔۔ اور ننھی بچی کو اس سانحہِ عظیم کو حوصلہ سے برداشت کرنے کی ہمت عطا فرما۔۔۔ آمین۔۔۔
مجھے یقین ہی نہیں آ رہا۔ میری والدہ کی وفات کے بعد آج پھر عنیقہ کے جانے کا بہہت دکھ ہوا۔
ایسا لگتا کہ جیسے ابھی وہ کہیں سے آ ٹپکیں گی اور اختلافی انداز میں کہیں گی لو میں تو ادھر ہی ہوں
پر اللہ کے کام ہم کیسے سمجھیں۔۔۔ آج تک سمجھ نہیں آئی
اللہ مرحومہ کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے
موت بھی آئی تو اس ناز کیساتھ
مجھ پے احسان کیا ہو جیسے
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
میرے لئے بھی یہ خبر نہایت غم انگیز ہے۔یقین نہیں آ رہا یہ سن کر۔کچھ گھنٹوں پہلے اپنے شوہر کی زبانی سنا پھر فیس بک پر تحریر پڑھی تو آنکھوں میں ان کی اپنی تحریروں پر ان کےتبصرے یاد آنے لگے،میرے بھی عنیقہ سے نظریاتی اختلاف تھے اتنے شدید نہ تھے کہ دل میں کدورت پیدا ہو واقعی وہ ایک معتبر اور قابل احترام شخصیت تھیں۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور جنت نصیب کرے ، آمین
مشعل کو اللہ ان کی دی ہوئی تربیت پر عمل کرنا ان کی دکھائی ہوئی راہ پر چلنا اور علم و عمل میں آگے بڑھنا نصیب فرمائے
نیک اولاد صدقہ جاریہ ہوتی ہے اللہ ان کی اولاد کو ان کے لئے صدقہ جاریہ بننے کی توفیق عطا فرما
دیگر لواحقین کو صبر جمیل عطا فرما۔
آمین
بہت افسوس ہوا ۔ مجھے تو ابھی تک یقین ہی نہیں ہو رہا ۔ کہ اب وہ ہم میں نہیں ہیں ۔۔۔ فیس بک پر مجھے یہی لگا کہ جیسے سب اس سے مزاق کر رہے ہیں ۔ کاش مزاق ہی ہوتا ۔۔۔۔ اللہ پاک اسے اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے ۔آمین
انا للہ وانا الیہ راجعون
میں محترمہ کو جانتا تو نہی ہاں صرف ایک بار ان سے طویل بحث ہو چکی ہے. ان کی وفات کا سن کر واقعی بہت دکھ ہوا.
الله تعالٰی مرحومہ کو جنت میں جگہ عطا کریں اور ورثا کو صبرِ جمیل عطا فرمائیں.
مرحومہ کی وفات سے اردو بلاگستان میں ایک ایسا خلا پیدا ہوا ہے جو شاید کبھی پر نہ ہوسکے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون۔ انتہائی افسوسناک خبر ہے، اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دیں۔
بہت افسوس ہوا سن کر ۔۔۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائے آمین
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ ان کی بشری لغزشیں معاف فرماکر خانداں کو صبر کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
ان کے بلاگ کا جب بھی میں نے دورہ کیا واپسی پر ان کی اور اپنی ہدایت کے لئے ہی دعا کی اللہ مرحومہ کی خطا ؤں کو معاف فرما دے آمین
یہی زندگی ہے ۔آنا جانا لگا رہے گا۔ اللہ مغفرت فرمائے۔آمین
عنیقہ ناز صاحبہ کا سن کر بہت افسوس ہوا۔ اللہ تعالی ان کی آخرت اچھی کرے اور ان کی بچی کہ جگہ جگہ مدد فرمائے 🙁
انا للہ وانا الیہ راجعون
انتہائی دکھ ہوا سن کر اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔آمین
.إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
انا للہِ وانا الیہ راجعون
اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائے آمین
انا للہ و انا علیہ راجعون۔
اللہ ان کے درجات بلند فرمائے۔ آمین۔
She was truly an enlightened person. A shrinking minority in Pakistan
میں بھی عنیقہ ناز کے بلاگ کی خاموش قاری تھی اور بھی دو بلاگ میں ان کے انتقالِ پرملال کی خبر پڑھی مگر کیسے ہوا یہ تشویش تھی ۔ آج آپ کے بلاگ پر ان کے بارے میں ساری تفضیل معلوم ہوئی ۔اآپ کی ساری باتیں دل پر اثر کرتی ہیں ۔اللہ پاک مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور بیٹی پر ہمیشہ رحم و کرم کی بارش ہو ۔۔
phone number of her husband or her mother, please send me by e mail, salam balal, i got this horrible news today, can you please give me
انا للہ و انا علیہ راجعون۔
اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائے آمین
اللہ ان کے درجات بلند فرمائے۔ آمین۔