دو جون 2010ء کی صبح ہم گجرات سے ناراں، کاغاں کے لئے نکلے۔ سارا سفر گپ شپ کرتے ہوئے گزرا۔ یوں تو دل کر رہا ہے کہ سارے سفر اور سیروتفریح کے لمحات کو قلمبند کروں لیکن وقت ساتھ نہیں دے رہا۔ جب تک کچھ لکھتا ہوں یا نہیں لکھتا تب تک آپ اگر دیکھنا پسند کریں تو پیارے پاکستان کے پیارے علاقے کی تصاویر دیکھیں۔ میں نے کوشش کی ہے کہ ہر تصویر کے ساتھ جگہ کا نام اور وقت لکھ سکوں۔ پہلی تصویر ناران سے آگے بٹہ کنڈی اور وہاں سے پہاڑ کے اوپر ایک مقام ”لالہ زار“ کی ہے۔ لالہ زار میں یہ چلو بھر پانی تھا 🙂 لیکن میرے دوست سلیم نے ایسا فن دکھایا کہ کمال ہو گیا۔
خوشی ہوئی جان کر کہ آپ کا تعلق گجرات سے ہے۔ ہم نے اپنا بچپن اور جوانی لالہ موسی میں گزاری ہے اور ایف ایس سی سائنس کالج سے کی ہوئی ہے۔ گجرات میں اب بھی ہمارے دوست رہتے ہیں اور ہم جب بھی پاکستان جاتے ہیں گجرات کا چکر ضرور لگاتے ہیں۔
.-= میرا پاکستان کے بلاگ سے آخری تحریر … لوڈشیڈنگ میں کمی بیشی کا کھیل =-.
اسلام و علیکم
بہت شکریہ آپ نے ماضی کی یاد تازہ کر دی 1992 میں ایبٹ آباد سے کاغان ، ناران جاتے ہوئے یہ منظر ذہن میں نقش ہو کر رہ گئے اور جھیل سیف الملوک کی تو کیا بات ہے بہت خوبصورت جھیل ہے ۔ ان تصاویر میں جھیل نہ دیکھ کر تشنگی رہ گئی ۔ آپ کا بہت شکریہ خوبصورت یادیں لوٹانے کا ۔
.-= محمودالحق کے بلاگ سے آخری تحریر … زندگی ایک افسانہ =-.
میرا پاکستان بلکہ ہم سب کا پاکستان بہت خوبصورت ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے وطن پاکستان کو ترقی دے اور صدا سلامت رکھے۔۔۔آمین
اقتباس» میرا پاکستان نے لکھا: خوشی ہوئی جان کر کہ آپ کا تعلق گجرات سے ہے۔ ہم نے اپنا بچپن اور جوانی لالہ موسی میں گزاری ہے اور ایف ایس سی سائنس کالج سے کی ہوئی ہے۔ گجرات میں اب بھی ہمارے دوست رہتے ہیں اور ہم جب بھی پاکستان جاتے ہیں گجرات کا چکر ضرور لگاتے ہیں۔
بہت شکریہ۔ جیسے آپ کا تعلق گجرات سے ہے ویسے ہی میرا تعلق بھی گجرات سے ہے یعنی آپ لالہ موسیٰ کے اور میں جلالپور کا ہوں۔ویسے میں گورنمنٹ زمیندار پوسٹ گریجویٹ کالج میں پڑھتا تھا۔ اب جب بھی پاکستان آئیں تو ہمیں بھی مہمان نوازی کا موقعہ دیجئے گا۔
اقتباس» پھپھے کٹنی نے لکھا: مجھے تو ايک بھی تصوير نظر نہيں آ رہی صرف ہيڈنگز ہيں اور وہ بھی لنکی ہوئی نہيں ہيں کيا چکر ہے؟
میں نے چیک کیا ہے انٹرنیٹ ایکسپلورر 6 میں واقعی مسئلہ آ رہا تھا۔ اب میں درستگی کر دی ہے۔ اب بھی تصاویر نظر نہ آئیں تو بتائیے گا۔
اقتباس» محمودالحق نے لکھا: اسلام و علیکم
بہت شکریہ آپ نے ماضی کی یاد تازہ کر دی 1992 میں ایبٹ آباد سے کاغان ، ناران جاتے ہوئے یہ منظر ذہن میں نقش ہو کر رہ گئے اور جھیل سیف الملوک کی تو کیا بات ہے بہت خوبصورت جھیل ہے ۔ ان تصاویر میں جھیل نہ دیکھ کر تشنگی رہ گئی ۔ آپ کا بہت شکریہ خوبصورت یادیں لوٹانے کا ۔
وادی ناران و کاغان کی تو کیا ہی بات ہے۔ دراصل تصاویر زیادہ تھیں تو ایک پوسٹ کی بجائے تین کر دی تھیں۔ آپ یہاں جھیل کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔ ویسے اب جھیل پہلے جیسی نہیںرہی۔ اردو محفل پر ایک جگہ شاکر بھائی نے لکھا تھا کہ بقول مستنصر حسین تاڑر کے ”سیف الملوک اب پاکباز نہیں رہی طوائف بن گئی ہے۔ لوگوں نے اس کے ارد گرد دکانیں سجا رکھی ہیں۔ اس کا پانی بھی گدلا ہوتا جارہا ہے اور اس میں پہاڑوں کا عکس نہیں کوکا کولا اور پیپسی کے خالی ڈبے تیرتے ہیں۔“
بہت خوب! :star:
ویسے آپ نے کسی ٹور آپریٹر کی خدمات حاصل کی تھیں یا اپنی مدد آپ کے تحت؟
تارڑ کے سفر نامے سنولیک سے متاثر ہو کر ترنگ میں آ گیا۔ شکاگو کے ایک پاکستانی نثراد ٹور آپریٹر سے بیافو گلیشیر جانے کی بات کی :onphone: ۔ جتنے پیسے وہ مانگتا تھا اتنے میں تو میں دو دفعہ چلی تک ہو آتا۔۔ :beatup:
ارادہ ملتوی!
.-= عثمان کے بلاگ سے آخری تحریر … اردو میڈیم =-.
زمانہ بدلا موسم بدلے نظارے بدل گئے ۔ وہ چارسُو برف وہ بڑے بڑے گليشيئر کہاں گئے جن پر گاڑی چلتی کم اور پھسلتی زيادہ تھی
آپ جلال پور جٹاں کے رہنے والے ہيں يا يہ کوئی اور جلال پور ہے ؟
.-= افتخار اجمل بھوپال کے بلاگ سے آخری تحریر … عقل ۔ کيا صرف انسان کو ہے ؟ =-.
یہ پہاڑ یہ ندیاں یہ دریا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے تو مجھے رولا دیا۔ یہ میرا دیس میرا گاؤں ھے۔یہاں پر میرا بچپن گذرا 😥 😥 😥
.-= یاسر خوامخواہ جاپانی کے بلاگ سے آخری تحریر … حکایت =-.
اقتباس» شعیب صفدر نے لکھا: نہایت عمدہ تصاویر ہیں جن کی تعریف ہی نہیںان کے لئے شکریہ ادا کرنا بھی بنتا ہے۔
شکریہ جناب۔
آپ کا بھی بہت شکریہ جنہوں نے ان تصاویر کو اتنی اہمیت دی۔
اقتباس» عثمان نے لکھا: بہت خوب!
ویسے آپ نے کسی ٹور آپریٹر کی خدمات حاصل کی تھیں یا اپنی مدد آپ کے تحت؟
تارڑ کے سفر نامے سنولیک سے متاثر ہو کر ترنگ میں آ گیا۔ شکاگو کے ایک پاکستانی نثراد ٹور آپریٹر سے بیافو گلیشیر جانے کی بات کی ۔ جتنے پیسے وہ مانگتا تھا اتنے میں تو میں دو دفعہ چلی تک ہو آتا۔۔
ارادہ ملتوی!
ہم نے کسی ٹور آپریٹر کی خدمات حاصل نہیں کیں بلکہ اب تو ایسا لگتا ہے ہم خود ٹور آپریٹر بن سکتے ہیں۔ میری کوشش یہی ہے کہ اس سفر اور پہلے والے ناران کے سفر کو ملا کر کچھ لکھ سکوں تاکہ جو دوست اس بارے میں جاننا چاہتے ہیں ان کو تھوڑی بہت رہنمائی مل سکے۔
اقتباس» افتخار اجمل بھوپال نے لکھا: زمانہ بدلا موسم بدلے نظارے بدل گئے ۔ وہ چارسُو برف وہ بڑے بڑے گليشيئر کہاں گئے جن پر گاڑی چلتی کم اور پھسلتی زيادہ تھی
آپ جلال پور جٹاں کے رہنے والے ہيں يا يہ کوئی اور جلال پور ہے ؟
چچا جان واقعی ہر چیز بدل رہی ہے اور پہلے جیسے نظارے نہیں رہے۔ ویسے سردیوں میں ناران میں اتنی برف ہوتی ہے کہ گاڑی تو دور انسان تک چلتے کم اور پھسلتے زیادہ ہیں۔ ویسے ابھی بھی وہاں بہت بڑے بڑے گلیشیئر تھے لیکن ٹیکنالوجی کی بدولت راستے سے گلیشیئر ہٹا دیئے گئے تھے۔
جی میںجلالپورجٹاں کا ہی رہنے والا ہوں۔ لگتا ہے آپ ہمارے شہر کو جانتے ہیں؟
اقتباس» یاسر خوامخواہ جاپانی نے لکھا: یہ پہاڑ یہ ندیاں یہ دریا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے تو مجھے رولا دیا۔ یہ میرا دیس میرا گاؤں ھے۔یہاں پر میرا بچپن گذرا
کیا آپ وادی ناران کے رہنے والے ہیں؟ ویسے رونا تو ہمیں بھی آتا ہے جب لوگ پاکستان کی اس خوبصورتی کو دیکھے بغیر یہ کہتے ہیں کہ پاکستان کچھ بھی نہیں۔ بات صرف اتنی ہے پاکستان بہت کچھ ہے ہم کچھ نہیں۔
جناب بلال صاحب آپ کے دست سلیم نے کیا خوب منظر کشی ہے۔
تصورات میں ہی ناران، کاغان اور لالہ زار وغیرہ کی سیر کروا دی ،میں کبھی ان علاقہ جات میں نہیں گیا لیکن آپکی تصاویر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کے اب مجہے بھی جانا چاہیئے۔
میں نے کچھ دِن پہلے ایک اُردو سائیٹ کا وزٹ کیا تھا جس میں آپ اپنے بلاگ کا فیڈ URLدے سکتے ہیں میں اُس کا لنک بھول گیا ہوں اگر آپ میں سے کسی کو اس سائیٹ کے بارے میں پتا ہو تو برائے مہربانی سائیٹ کا لنک شئیر کر دیںیا پھرمجھے joiya_pk15@yahoo.comپےسینڈ کر دیں۔
اقتباس» امجد جوئیہ (حافی) نے لکھا: جناب بلال صاحب آپ کے دست سلیم نےکیا خوب منظر کشی ہے۔
تصورات میں ہی ناران، کاغان اور لالہ زار وغیرہ کی سیر کروا دی ،میں کبھی ان علاقہ جات میں نہیں گیا لیکن آپکی تصاویر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کے اب مجہے بھی جانا چاہیئے۔میرا بلاگhttp://amjid.urdunama.org
تصاویر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ وادی ناران کاغان واقعی دیکھنے کے قابل ہے۔
اقتباس» حجاب نے لکھا: بہت خوب بلالآپ نے تو دل گارڈن گارڈن کر دیا اتنی حسین تصاویر دکھا کر ، دل چاہ رہا ہے کراچی چھوڑ کر ناران میں بسیرا کر لوں
تصاویر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ ویسے سیروتفریح کے لئے ٹھیک ہے لیکن وہاں پر مستقل بسیرا ہمارے لئے مشکل ہے کیونکہ وہاں زندگی گزارنا اتنا آسان نہیں۔۔۔ ویسے کئی لوگ ملے تھے وہاں پر جو کراچی سے آئے ہوئے تھے اور ہم انہیں دیکھ دیکھ کر حیران ہوتے تھے کہ اتنی دور سے آئے ہیں اور ہم صرف چار پانچ سو کلومیٹر دور سے آئے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم بہت دور سے آئے ہیں۔
اقتباس» امجد جوئیہ(حافی) نے لکھا: میں نے کچھ دِن پہلے ایک اُردو سائیٹ کا وزٹ کیا تھا جس میں آپ اپنے بلاگ کا فیڈ URLدے سکتے ہیں میں اُس کا لنک بھول گیا ہوں اگر آپ میں سے کسی کو اس سائیٹ کے بارے میں پتا ہو تو برائے مہربانی سائیٹ کا لنک شئیر کر دیںیا پھرمجھے joiya_pk15@yahoo.comپےسینڈ کر دیں۔
اقتباس» عثمان نے لکھا: سر جی!
تصاویر تو ہو گئیں۔
اب سفر نامہ بھی ہو جائے۔
عثمان بھائی کوشش تو یہی ہے کہ سفر نامہ بھی ہو جائے لیکن کیا کریں سمجھ نہیں آ رہی کہاں سے شروع کریں۔ لگتا ہے تاڑر صاحب کا کوئی سفرنامہ چوری کرنا پڑے گا۔
واہ کیا بات اس ناران اور کاغان کی- آپ نے تو میرا دل للچا دیا ہے آپ کا بہت بہت شکریہ ۔ اب میں جب بھی پاکستان ٹور پر جاوں گا تو کاغان اور ناران ضرور جاوں گا۔
میر اسمعیل کے تبصرہ کا جواب
ناران و کاغان واقعی دیکھنے والے علاقے ہیں۔ جب اس علاقے میں جانا ہو تو لالہ زار دیکھنا نہ بھولیے گا۔ بہت ہی خوب صورت جگہ ہے۔
اسلام علیکم۔۔۔میں آج ہی اپ کا ممبر بنا ہوں شکریہ۔۔ان تصویروں سے کشمیر کی وادیوں اور پہاڑیوں کی خوشبو آتی ہے ۔۔۔ سب ملتا جلتا ہے۔وسلام ۔موقع فراہم کرنے کا ایک بار پھر شکریہ۔
السلام علیکم
خوبصورت تصاویر دیکھ کر اپنی جوانی کے وہی دن تازہ ہوگئے جب میں نے کاغان اور ناران کا وزٹ کیا تھا ۔ویسے میرا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے یعنی گڑہی حبیب اللہ سے بالاکوٹ جاتے ہوئے راستے میں ایک جگہ گل ڈھیری نام کی ہے میرے ننیھال کا گھر ہے۔ بڑی خوبصورت منظر کشی کی ہے بلال آپ نے آپ کا شوق و ذوق قابل ستائیش ہے اللہ آپ کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے آمین
فقط دعا گو سید مجاہد گیلانی کوئٹہ
آپ نے تو تصورات میں ہی ہمیں ناران پہنچا دیا۔
خوشی ہوئی جان کر کہ آپ کا تعلق گجرات سے ہے۔ ہم نے اپنا بچپن اور جوانی لالہ موسی میں گزاری ہے اور ایف ایس سی سائنس کالج سے کی ہوئی ہے۔ گجرات میں اب بھی ہمارے دوست رہتے ہیں اور ہم جب بھی پاکستان جاتے ہیں گجرات کا چکر ضرور لگاتے ہیں۔
.-= میرا پاکستان کے بلاگ سے آخری تحریر … لوڈشیڈنگ میں کمی بیشی کا کھیل =-.
مجھے تو ايک بھی تصوير نظر نہيں آ رہی صرف ہيڈنگز ہيں اور وہ بھی لنکی ہوئی نہيں ہيں کيا چکر ہے؟
اسلام و علیکم
بہت شکریہ آپ نے ماضی کی یاد تازہ کر دی 1992 میں ایبٹ آباد سے کاغان ، ناران جاتے ہوئے یہ منظر ذہن میں نقش ہو کر رہ گئے اور جھیل سیف الملوک کی تو کیا بات ہے بہت خوبصورت جھیل ہے ۔ ان تصاویر میں جھیل نہ دیکھ کر تشنگی رہ گئی ۔ آپ کا بہت شکریہ خوبصورت یادیں لوٹانے کا ۔
.-= محمودالحق کے بلاگ سے آخری تحریر … زندگی ایک افسانہ =-.
میرا پاکستان بلکہ ہم سب کا پاکستان بہت خوبصورت ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے وطن پاکستان کو ترقی دے اور صدا سلامت رکھے۔۔۔آمین
بہت شکریہ۔ جیسے آپ کا تعلق گجرات سے ہے ویسے ہی میرا تعلق بھی گجرات سے ہے یعنی آپ لالہ موسیٰ کے اور میں جلالپور کا ہوں۔ویسے میں گورنمنٹ زمیندار پوسٹ گریجویٹ کالج میں پڑھتا تھا۔ اب جب بھی پاکستان آئیں تو ہمیں بھی مہمان نوازی کا موقعہ دیجئے گا۔
میں نے چیک کیا ہے انٹرنیٹ ایکسپلورر 6 میں واقعی مسئلہ آ رہا تھا۔ اب میں درستگی کر دی ہے۔ اب بھی تصاویر نظر نہ آئیں تو بتائیے گا۔
وادی ناران و کاغان کی تو کیا ہی بات ہے۔ دراصل تصاویر زیادہ تھیں تو ایک پوسٹ کی بجائے تین کر دی تھیں۔ آپ یہاں جھیل کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔ ویسے اب جھیل پہلے جیسی نہیںرہی۔ اردو محفل پر ایک جگہ شاکر بھائی نے لکھا تھا کہ بقول مستنصر حسین تاڑر کے ”سیف الملوک اب پاکباز نہیں رہی طوائف بن گئی ہے۔ لوگوں نے اس کے ارد گرد دکانیں سجا رکھی ہیں۔ اس کا پانی بھی گدلا ہوتا جارہا ہے اور اس میں پہاڑوں کا عکس نہیں کوکا کولا اور پیپسی کے خالی ڈبے تیرتے ہیں۔“
نہایت عمدہ تصاویر ہیں جن کی تعریف ہی نہیںان کے لئے شکریہ ادا کرنا بھی بنتا ہے۔
شکریہ جناب۔
بہت خوب! :star:
ویسے آپ نے کسی ٹور آپریٹر کی خدمات حاصل کی تھیں یا اپنی مدد آپ کے تحت؟
تارڑ کے سفر نامے سنولیک سے متاثر ہو کر ترنگ میں آ گیا۔ شکاگو کے ایک پاکستانی نثراد ٹور آپریٹر سے بیافو گلیشیر جانے کی بات کی :onphone: ۔ جتنے پیسے وہ مانگتا تھا اتنے میں تو میں دو دفعہ چلی تک ہو آتا۔۔ :beatup:
ارادہ ملتوی!
.-= عثمان کے بلاگ سے آخری تحریر … اردو میڈیم =-.
زمانہ بدلا موسم بدلے نظارے بدل گئے ۔ وہ چارسُو برف وہ بڑے بڑے گليشيئر کہاں گئے جن پر گاڑی چلتی کم اور پھسلتی زيادہ تھی
آپ جلال پور جٹاں کے رہنے والے ہيں يا يہ کوئی اور جلال پور ہے ؟
.-= افتخار اجمل بھوپال کے بلاگ سے آخری تحریر … عقل ۔ کيا صرف انسان کو ہے ؟ =-.
یہ پہاڑ یہ ندیاں یہ دریا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے تو مجھے رولا دیا۔ یہ میرا دیس میرا گاؤں ھے۔یہاں پر میرا بچپن گذرا 😥 😥 😥
.-= یاسر خوامخواہ جاپانی کے بلاگ سے آخری تحریر … حکایت =-.
یہ تو جنت نظیر ہے
آپ کا بھی بہت شکریہ جنہوں نے ان تصاویر کو اتنی اہمیت دی۔
ہم نے کسی ٹور آپریٹر کی خدمات حاصل نہیں کیں بلکہ اب تو ایسا لگتا ہے ہم خود ٹور آپریٹر بن سکتے ہیں۔ میری کوشش یہی ہے کہ اس سفر اور پہلے والے ناران کے سفر کو ملا کر کچھ لکھ سکوں تاکہ جو دوست اس بارے میں جاننا چاہتے ہیں ان کو تھوڑی بہت رہنمائی مل سکے۔
چچا جان واقعی ہر چیز بدل رہی ہے اور پہلے جیسے نظارے نہیں رہے۔ ویسے سردیوں میں ناران میں اتنی برف ہوتی ہے کہ گاڑی تو دور انسان تک چلتے کم اور پھسلتے زیادہ ہیں۔ ویسے ابھی بھی وہاں بہت بڑے بڑے گلیشیئر تھے لیکن ٹیکنالوجی کی بدولت راستے سے گلیشیئر ہٹا دیئے گئے تھے۔
جی میںجلالپورجٹاں کا ہی رہنے والا ہوں۔ لگتا ہے آپ ہمارے شہر کو جانتے ہیں؟
کیا آپ وادی ناران کے رہنے والے ہیں؟ ویسے رونا تو ہمیں بھی آتا ہے جب لوگ پاکستان کی اس خوبصورتی کو دیکھے بغیر یہ کہتے ہیں کہ پاکستان کچھ بھی نہیں۔ بات صرف اتنی ہے پاکستان بہت کچھ ہے ہم کچھ نہیں۔
واقعی اس میں کوئی شک نہیں۔
جناب بلال صاحب آپ کے دست سلیم نے کیا خوب منظر کشی ہے۔
تصورات میں ہی ناران، کاغان اور لالہ زار وغیرہ کی سیر کروا دی ،میں کبھی ان علاقہ جات میں نہیں گیا لیکن آپکی تصاویر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کے اب مجہے بھی جانا چاہیئے۔
میرا بلاگ http://amjid.urdunama.org
.-= امجد جوئیہ (حافی) کے بلاگ سے آخری تحریر … عبداللہ ابن ابی قحافہ =-.
بہت خوب بلال آپ نے تو دل گارڈن گارڈن کر دیا اتنی حسین تصاویر دکھا کر ، دل چاہ رہا ہے کراچی چھوڑ کر ناران میں بسیرا کر لوں 🙂
میں نے کچھ دِن پہلے ایک اُردو سائیٹ کا وزٹ کیا تھا جس میں آپ اپنے بلاگ کا فیڈ URLدے سکتے ہیں میں اُس کا لنک بھول گیا ہوں اگر آپ میں سے کسی کو اس سائیٹ کے بارے میں پتا ہو تو برائے مہربانی سائیٹ کا لنک شئیر کر دیںیا پھرمجھے joiya_pk15@yahoo.comپےسینڈ کر دیں۔
واہ صاحب۔ تصاویر دیکھ کر طبیعت خوش ہو گئی۔ :rainbow:
تصاویر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ وادی ناران کاغان واقعی دیکھنے کے قابل ہے۔
تصاویر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ ویسے سیروتفریح کے لئے ٹھیک ہے لیکن وہاں پر مستقل بسیرا ہمارے لئے مشکل ہے کیونکہ وہاں زندگی گزارنا اتنا آسان نہیں۔۔۔ ویسے کئی لوگ ملے تھے وہاں پر جو کراچی سے آئے ہوئے تھے اور ہم انہیں دیکھ دیکھ کر حیران ہوتے تھے کہ اتنی دور سے آئے ہیں اور ہم صرف چار پانچ سو کلومیٹر دور سے آئے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم بہت دور سے آئے ہیں۔
کیا آپ اردو سیارہ یا اردو لاگ کے ماورائی فیڈر کی بات تو نہیں کر رہے؟ اگر آپ کی مراد ان دونوں میں سے کوئی ایک ہے تو پھر ان کے لنک درج ذیل ہیں۔
http://www.urduweb.org/planet/
http://feed.urdulog.com/
تصاویر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔
اللہ تعالیٰ آپ کی طبیعت ہمیشہ خوش رکھے۔۔۔آمین
سر جی!
تصاویر تو ہو گئیں۔
اب سفر نامہ بھی ہو جائے۔
.-= عثمان کے بلاگ سے آخری تحریر … “فوجی” =-.
عثمان بھائی کوشش تو یہی ہے کہ سفر نامہ بھی ہو جائے لیکن کیا کریں سمجھ نہیں آ رہی کہاں سے شروع کریں۔ لگتا ہے تاڑر صاحب کا کوئی سفرنامہ چوری کرنا پڑے گا۔
واہ کیا بات اس ناران اور کاغان کی- آپ نے تو میرا دل للچا دیا ہے آپ کا بہت بہت شکریہ ۔ اب میں جب بھی پاکستان ٹور پر جاوں گا تو کاغان اور ناران ضرور جاوں گا۔
میر اسمعیل کے تبصرہ کا جواب
ناران و کاغان واقعی دیکھنے والے علاقے ہیں۔ جب اس علاقے میں جانا ہو تو لالہ زار دیکھنا نہ بھولیے گا۔ بہت ہی خوب صورت جگہ ہے۔
ماشاء اللہ ، بہت خوب۔۔۔۔اللہ تعالی آپ کوپوری دنیاکی سیرکرائے
آمین آمین آمین۔
محترم تشریف لانے کا بہت شکریہ۔
اللہ تعالیٰ آپ کو بے شمار خوشیاں دے۔۔۔آمین
اسلام علیکم۔۔۔میں آج ہی اپ کا ممبر بنا ہوں شکریہ۔۔ان تصویروں سے کشمیر کی وادیوں اور پہاڑیوں کی خوشبو آتی ہے ۔۔۔ سب ملتا جلتا ہے۔وسلام ۔موقع فراہم کرنے کا ایک بار پھر شکریہ۔
محمد تسکین کشمیر کے تبصرہ کا جواب
وعلیکم السلام
تصاویر پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔
اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو یونہی خوبصورت رکھے۔۔۔آمین
ماشاہ اللہ پاکستان ہے ہی بہت خوبصورت ہے اس کو ویسے کسی کی نظر لگ گئی ہے ہمیں ہر وقت اس کی سلامتی کی دعا کرتے رہنا چاہیے
السلام علیکم
خوبصورت تصاویر دیکھ کر اپنی جوانی کے وہی دن تازہ ہوگئے جب میں نے کاغان اور ناران کا وزٹ کیا تھا ۔ویسے میرا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے یعنی گڑہی حبیب اللہ سے بالاکوٹ جاتے ہوئے راستے میں ایک جگہ گل ڈھیری نام کی ہے میرے ننیھال کا گھر ہے۔ بڑی خوبصورت منظر کشی کی ہے بلال آپ نے آپ کا شوق و ذوق قابل ستائیش ہے اللہ آپ کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے آمین
فقط دعا گو سید مجاہد گیلانی کوئٹہ
اسلام علیکم
پاکستان کی سیاحت متلق آپ کی تحریر اور تصاویر پسند آئیں
شکریہ