اس سے پہلے والی تصاویر یہاں دیکھیں
برف اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ناران سے جھیل سیف الملوک پر جانے کے لئے جیپ والا رستہ بند تھا اس لئے ہمیں مجبوری میں جھیل کے لئے ٹریکنگ ہی کرنی پڑی۔ مزید تفصیل جاننے اور دیکھنے کے لئے تصاویر، ان کے کیپشن اور ڈسکرپشن میں دیکھیں۔
.
.
.
آج کے لئے اتنا ہی کیونکہ کافی دیر صرف تصاویر کی ہی ترتیب دے رہا تھا۔ اب کہیں جا کر مکمل ہوئی ہیں اور پھر پوسٹ کر رہا ہوں۔ باقی کوشش کروں گا کہ جلد ہی اس سفر کے بارے میں کچھ لکھ سکوں اور اگر نہ لکھ سکا تو معذرت چاہوں گا۔
اسلام و علیکم
بہت شکریہ جناب بلال صاحب زندگی میں اس سے خوبصورت مقام نہیں دیکھا ۔ جھیل دیکھنے میں جتنی خوبصورت ہے تصویروں میں نہیں ہو سکتی ۔ اور پانی اتنا ٹھنڈا ہے کہ جون جولائی میں بھی اس میں ہاتھ نہیں ڈال سکتے ۔1992 میں یہاں کا سفر کیا تھا ۔ جھیل تک کا راستہ پر خطر تھا جیپ میں ۔ دریائے کنہار کی روانی میں ایک اپنا ہی شور ہے ۔ بہت خوبصورت
.-= محمودالحق کے بلاگ سے آخری تحریر … زندگی ایک افسانہ =-.
وعلیکم السلام
جی بالکل جھیل سیف الملوک بہت خوبصورت ہے اور جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے جھیل سیف الملوک پاکستان کی جھیلوں میں سب سے زیادہ خوبصورت ہے۔ اس بار موسم کی وجہ سے جھیل کی تصاویر کچھ اچھی نہیں آئیں۔
کیا آپ لالہ زار گئے تھے؟ ویسے لالہ زار کا بھی اپنا ایک جادو ہے۔ مجھے تو وادی ناران میں لالہ زار ہی کھینچتا ہے۔ فیری میڈو کے بعد لالہ زار کی کیا ہی بات ہے۔ لالہ زار بس لالہ زار ہے۔
بلال صاحب کیا سیر کرائی ہے آپ نے۔ وہ کیا کہتے ہیں کہ ایک تصویر ہزار الفاظ کا متبادل ہوتی ہے۔ یہ تصاویر دیکھ کر تو مجھے اپنا سفر بالاکوٹ و ناران یاد آ گیا۔ جھیل سیف الملوک پاکستان کا سب سے خوبصورت مقام ہے اور یہ بہت اچھا کیا ہے کہ وہاں تک جانے کے لیے پکا راستہ نہیں بنایا، ورنہ وہاں بہت زیادہ لوگ جانے لگیں گے اور ان کی پھیلائی گئی گندگی کی وجہ سے جھیل کا حسن خراب ہوگا۔
آپ کا تصاویر شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ۔ فوٹوگرافر صاحب نے بہت کمال دکھایا ہے۔
.-= ابوشامل کے بلاگ سے آخری تحریر … ہم چھوڑ چلے ہیں محفل کو =-.
آپ کا بہت بہت شکریہ
.-= یاسر خوامخواہ جاپانی کے بلاگ سے آخری تحریر … حکایت =-.
ہم تین دوست وہاں کا سفر کر رہے تھے واپسی ہماری گڑھی حبیب اللہ اور مظفرآباد سے ہوتے ہوئے مری پھر اسلام آباد تھی ۔ ہم دو تو فارغ تھے مگر تیسرا دوست کاروبار کی وجہ سے جلد از جلد واپس جانا چاہتا تھا ۔ اتنی دور آ کر بھی لالہ زار جانے سے محروم رہے ۔
.-= محمودالحق کے بلاگ سے آخری تحریر … زندگی ایک افسانہ =-.
ابو شامل بھائی تصاویر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ واقعی جھیل سیف الملوک کافی خوبصورت جگہ ہے۔ راستے والی بات آپ کی بالکل درست ہے۔ بلکہ میں تو کہتا ہوں وہی راستہ ٹھیک تھا جب گھوڑوں پر یا پیدل جھیل تک پہنچا جاتا تھا۔ شاید آپ کو معلوم ہو ایک سال مقامی لوگوں نے جھیل کا راستہ اتنا بہتر کر دیا تھا کہ جیپ کے علاوہ عام گاڑیاں بھی تھوڑی مشکل سے جھیل تک پہنچ گئی تھیں۔ پھر موسم سرما میں برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ نے راستہ خراب کر دیا اور پھر انہوں نے دوبارہ راستہ کو پہلے جیسا بہتر نہیںکیا تھا صرف جیپ جانے کا لئے ہی ٹھیک کیا۔ اس میں مقامی لوگوں کی کیا سوچ تھی اس کا تو پتہ نہیں لیکن مجھے یہ انداز اس لئے اچھا لگا کہ قدرتی حسن اور تھوڑا ایڈوینچر برقرار رہا۔
باقی یہ کوئی ایک فوٹو گرافر یا ایک کیمرہ نہیں تھا۔ جس کو جہاں اور جس کیمرے سے موقع ملتا وہ تصویر بنا لیتا۔ لیکن اس سفر کا فوٹو گرافی کا انعام ہمارے دوست سلیم کو ہی ملتا ہے کیونکہ اس کی بنائی ہوئی اکثر تصاویر بہت اچھی ہیں۔
یاسر صاحب تصاویر پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔
جب ہم پہلی بار ناران گئے تب ہمارے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا تھا اور ہم تقریبا آٹھ دن وہاں رہے اور وادی گھومتے رہے۔ لیکن اس بار ہمارے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا۔ ہمارے ایک دوست کو واپسی کی بہت جلدی پڑ گئی تھی اور ہمیں وہاں پر صرف چار دن گزارنے کا موقعہ ملا جبکہ ارادہ کم از کم چھ دن کا تھا۔ خیر وہ بھی اپنی جگہ ٹھیک تھے۔
بلال صاحب ، واہ آپکی تصویروں سے پہلے بھی ہم جانتے تھے کہ کاغان اور ناران بہت خوبصورت جگہیں ہیں لیکن کاغان اور ناران اتنے جنت نظیر علاقے ہیں یہ پتہ نہیں تھا ۔ پہلے تو آپکا بہت شکریہ کہ آپ نے ہمیں انمول سیر کرأی۔اس موسم گرما ھمارا بھی کاغان جانے کا پروگرام بنا تھا مگر ھم وقت کی کمی کی وجہ سے شوگرانتک جا سکے ۔ اآپکی ان تصویروں نے کاغان کو اتنے پاس جا کر بھی نہ دیکھ سکنے کا قلق اور بڑھا دیا ۔ مگر امید ہے کہ ھم بھی انشااللہ وہاں ضرور جإیں گے ۔