پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے انٹر نیٹ پر اپنی سرکاری ویب سائیٹ کا آغازاردو میں بھی کر دیا ہے۔
پی ٹی اے کی اردو ویب سائیٹ کا ڈیزائن اور خاکہ انگریزی ویب سائیٹ جیسا ہو گا اوراسی مواد کو آسان اردو میں ترجمہ کر کے پیش کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد در اصل ان انٹر نیٹ صارفین کو آن لائن معلومات تک رسائی فراہم کرنا ہے جو عمومی طور پر انٹرنیٹ کے استعمال اور انگریزی زبان سے کم واقفیت رکھتے ہیں۔ لیکن اب وہ صارفین بھی اس ویب سائیٹ کے ذریعے پی ٹی اے کی سرگرمیوں، فیصلوں، پالیسیوں، تحفظ صارفین ریگولیشنز اور کمپلینٹ مینیجمنٹ سسٹم سے متعلق آن لائن معلومات تک رسائی حاصل کر کے ان سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
صارفین پی ٹی اے کی ویب سائٹ کے ذریعے اس کی مختلف سہولیات بھی استعمال کر سکیں گے۔ پی ٹی اے اپنے ہیڈ کوارٹرز اور زونل دفاتر کے ساتھ ساتھ اپنی ویب سائیٹ پر بھی ٹیلی کام صارفین کی مختلف شکایات براہ راست وصول کرتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک مخصوص سسٹم سی ایم ایس (کانٹنٹ مینیجمنٹ سسٹم) تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے صارفین کی شکایات کے نئے نظام کو آپریٹرز کے نظام سے مربوط کر دیا گیا ہے۔ اس نئے نظام کے ذریعے شکایات کا اندراج اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میںکیا جا سکے گا۔ صارفین اس ویب سائیٹ پر اپنی شکایات کا اندراج ”شکایات“ کے نام سے موجود لنک کے تحت ایک سادہ اور آسان شکایت فارم پر کر کے بہ آسانی کرا سکیں گے۔ اس کے علاوہ پی ٹی اے کی اردو ویب سائٹ پرسم انفارمیشن سسٹم 668 ، چوری شدہ موبائل کو ایمی نمبر کے ذریعے بلاک کرانا، ٹیلی کام سیکٹر کی کارکردگی کے اعدادوشمار اور پی ٹی اے کی دیگر ایسی سہولیات بھی موجود ہوں گی۔ پی ٹی اے کی اردو ویب سائیٹ ملاحظہ کرنے کیلئے صارفین www.pta.gov.pk لنک پر جا سکتے ہیں اس لنک کے تحت کھلنے والے صفحے پر موجود مینیو میں ”اردو“ کا بٹن دبانے سے صارفین اردو ویب سائیٹ پر پہنچ جائیں گے۔
اطلاع کا شکريہ
.-= افتخار اجمل بھوپال کے بلاگ سے آخری تحریر … چھوٹی چھوٹی باتيں ۔ سُنا ہے کہ ۔ ۔ ۔ =-.
عقل آ ہی گئی کسی کو تو ، مگر عمار کی روزی روٹی پر يہ کس نے قبضہ کر ليا اس نے ٹھيکہ کرنا تھا اردو ترجمے کا بہرحال ميری ہمدردياں بطور بلاگر عمار کے ساتھ ہيں
جی بالکل انہیں یقینا کچھ نہ کچھ عقل تو آئی ہی ہو گی جو اردو میں سائیٹ بنا دی ہے۔۔۔ رہی بات عمار بھائی کی روزی روٹی پر قبضہ والی تو قسم لے لیں میں نے یہ حرکت نہیں کی۔ پتہ نہیںکون ہے جو عمار بھائی کا ٹھیکہ خراب کر رہا ہے۔
ویسے اس معاملے میں ابھی بہت کام ہے۔ بات صرف مارکیٹنگ اور ایک مضبوط پریزنٹیشن اور پھر چند ایک سفارشات کی ہے۔ اگر عمار بھائی چند ایک بیوروکریٹ سے گپ شپ کر سکیں اور ان کو ان کا حصہ دیں تو پھر دیکھیں کیسے روز نئے سے نئے ادارے کی ویب سائیٹ اردو میں بنتی ہے۔۔۔
بہت شکریہ بلال صاحب اطلاع دینے کا اور بڑی اچھی بات ہے کہ اب سرکاری اداروںکو آخر کار ہوش آگیا ہے کہ اردو بھی ایک زبان ہے 😀