جیسا کہ عنوان نے ہی ساری بات واضح کر دی ہے کہ اب میں اردو کمپیوٹنگ، اردو بلاگنگ یا اردو کی کسی بھی قسم کی ترویج کے لئے نہ کوئی تحریر لکھوں گا اور نہ ہی کسی ایسے کام میں شرکت کروں گا جس سے اردو کی ترویج ہوتی ہو۔ دسو یار! ہے کوئی بات کرنے والی؟ تین سال پہلے سوچا تھا، چلو بلاگ بناتا ہوں اور فلسفے جھاڑا کروں گا۔ ادھر ادھر سے پکڑ کر بونگیاں مار دیا کروں گا لیکن میں تو چند ایک تحاریر کے علاوہ ساری تحاریر ہی فضول لکھ گیا۔ اس تحریر کا مواد چھوڑ کر تین سالوں میں دوستوں کے تبصرے، پِنگ بیک اور میرے جواب ملا کر کل صرف 1073 کمنٹس بنتے ہیں اور 110 تحاریر جن میں سے تقریباً 63 تو سیدھی سیدھی فضولیات میں شمار ہو جاتی ہیں کیونکہ یہ اردو کمپیوٹنگ اور بلاگنگ میں آتی ہیں۔ آپ خود سوچیں جس تحریر کو لکھنے میں تھوڑی بہت محنت شامل ہو وہ بھلا کیسے کسی ”بلاگ نگار“ کی تحریر ہو سکتی ہے؟
جج کا فیصلہ
سارے اعدادوشمار اور تحاریر کی نوعیت صاف صاف واضح کر رہے ہیں کہ ”م بلال م کی بیاض“ کوئی بلاگ نہیں اور نہ ہی م بلال م کا شمار ”بلاگران“ میں ہوتا ہے۔ لہذا یہ عدالت فیصلہ کرتی ہے کہ آج کے بعد م بلال م ایسی تحاریر سے توبہ کرے جن پر سوچ بچار کرنی پڑتی ہو بلکہ اب روز کی دو چار یا کم از کم ایک تحریر لازمی لکھے اور وہ بھی انگلش میں تاکہ اس کا شمار بلاگران میں کیا جا سکے۔
میری دہائی
جج صاحب اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں کیونکہ اس میں میری کوئی غلطی نہیں بلکہ اس ”ظالم“ معاشرے نے مجھے یہاں تک پہنچا دیا ہے۔ مجھے بننا بلاگ نگار تھا لیکن بن اردو کمپیوٹنگ کا ”ماسٹر“ گیا۔ شروعات کہاں سے کی تھی لیکن باتوں باتوں میں اردو کمپیوٹنگ اور بلاگنگ تک محدود ہو کر رہ گئی۔ بلاگ کا سہارا لے کر لکھاری بننے آیا تھا لیکن لوگوں نے صرف اردو کمپیوٹنگ کا ”جیالا“ کہہ دیا۔ ”یار جج“ کبھی اِدھر اُدھر بھی نظر مار۔ کبھی ہم نے یہاں وہاں کچھ الٹا سیدھا بھی لکھا تھا۔
اختتامیہ
اب کیا کیا جا سکتا ہے کیونکہ عدالت کا حکم ہے ماننا تو پڑے گا۔ کام مشکل تو ہے لیکن مجبوری ہے، ویسے بھی اب مجھے بلاگ نگار بننا ہے۔ ویسے بلاگ نگار بننے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ چھوٹی سی متنازع ”شُرلی“ چھوڑ دو اور لوگوں کو بحثوں میں الجھائے رکھو۔ بھلا یہ کیا بلاگ ہوا جہاں اردو کمپیوٹنگ پر تحاریر لکھی جا رہی ہیں۔ اس لئے میں موجودہ نوعیت کی بلاگنگ، اجی غلطی ہو گئی بلاگنگ تو یہ ہے ہی نہیں، میری مراد یہ تھی کہ موجودہ نوعیت کی تحاریر چھوڑ کر ”بلاگنگ“ شروع کرنے جا رہا ہوں۔ اگر پھر بھی کامیاب بلاگ نگار نہ بن سکا تو پھر اس سے بھی بہتر راستہ یہ ہو گا کہ خبریں بلاگ پر لگانا شروع کر دوں گا۔ کیسا مزہ آئے گا کہ ہر خبر پر نظر ہو گی ہماری۔ ہمیں سب معلوم ہو گا کہ زرداری صاحب آ رہے، زرداری صاحب جا رہے ہیں۔ اور تو اور یہ بھی پتہ ہو گا کہ اب وہ”وہاں“ جا رہے ہیں۔ اب زرداری صاحب کے ”یہاں وہاں“ بھی بہت زیادہ ہیں۔ چلو لگے ہاتھوں تمام ”یہاں وہاں“ کی خبر ہو جائے گی۔ لگتا ہے ایسی ”شُرلی بلاگنگ“ سے میں بلاگ نگار بن ہی جاؤ گا لیکن پھر بھی خدانخواستہ کامیابی نہ ہوئی، تو خبر پر اپنی طرف سے تھوڑا سا تبصرہ کر کے تحریر لکھوں گا تو پھر مجھے کوئی طاقت کامیاب بلاگ نگار بننے سے نہیں روک سکے گی۔ اور ہاں یاد آیا یہ سب اردو میں نہیں ہو گا بلکہ انگلش اخبار کاپی پیسٹ ہوا کرے گی۔ اجی اب ہم اتنے بھی گئے گزرے نہیں۔ کاپی پیسٹ کرنے جتنی انگلش تو ہمیں آتی ہی ہے۔
دوستوں بڑے عرصے سے اردو کمپیوٹنگ اور بلاگنگ پر تکنیکی حوالے کے علاوہ کچھ اور نہیں لکھا تھا تو سوچا کچھ ہلکا پھلکا لکھا جائے تو یہ تحریر لکھی دی۔ ویسے میرا ایسا ویسا کوئی ”شُرلی ارادہ“ نہیں ہے۔ یہ سب تو میں نے ”بونگو بونگ“ بونگیاں ماری ہیں۔ مزید میں کسی قسم کے بلاگ نگار کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہا کہ فلاں قسم کی چیز بلاگنگ نہیں یا فلاں بلاگنگ کا غلط انداز ہے۔ دراصل فی الحال میری نظر میں بلاگنگ کی کوئی تعریف نہیں سوائے اس کے کہ بلاگ آپ کی شخصیت کا عکاس ہوتا ہے۔ جیسے آپ، ویسا آپ کا بلاگ۔ باقی جو دل کرتا ہے، جیسا دل کرتا ہے، بس لکھ دو۔ بلاگ آپ کی جاگیر ہے، جس میں جیسے چاہو، جس انداز میں چاہو، گھومو پھرو۔ موج مستی کرو، سیکھو سیکھاؤ اور زندگی جیو۔ اب ”موج مستی“ کا کوئی ”پُٹھا سِدھا“ مطلب نہ نکال لینا۔ تنقید سے نہ ڈرو کیونکہ یہ وہ چیز ہے جس نے آج تک کسی کو نہیں بخشا بلکہ ہو سکے تو تنقید سے کچھ سیکھو۔
واپسی
کہتے ہیں چور چوری سے گیا لیکن ہیرا پھیری سے نہ گیا اس لئے اسی ہیرا پھیری میں اردو کمپیوٹنگ کی ایک اور تحریر پڑھیں۔ جن دوستوں کو ٹیکسٹ ایڈیٹر میں اردو لکھنے میں مسئلہ ہے وہ یہ تحریر دیکھیں۔
مذاق کے علاوہ کہوں تو میرے اللہ نے اردو کمپیوٹنگ اور بلاگنگ پر لکھنے کی وجہ سے جتنی مجھے عزت دی ہے وہ شاید اس کے بغیر میں کبھی حاصل نہ کر پاتا۔ یااللہ تیرا شکر ہے کہ تو نے مجھے یہ توفیق دی۔۔۔
:dance: :dance: :dance:
نہیں نہیں نہیں۔۔۔۔ شہزادے دل چھوٹا نہیںکرتے یار۔۔۔۔۔ :dance:
ایسا کرو سب مل ملا کر اردو بلاگران کی میٹنگ رکھ رکھا لو۔۔۔ اور وہاں نہ بلانا انگریجی بلاگاں والےیاں نوں۔۔۔
اور کوریج کے لئے ایک آدھ چینل اور اردو خبراں دی ویب سائٹ کو بلا لینا۔۔۔
پھر دیکھنا۔۔۔۔
اور اگر کسی انگریجی بلاگر نے اس اجتماع کے بعد لکھ ڈالی کوئی
ایسی ہی تحریر تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ :think:
محترم خالد حمید صاحب سب سے پہلے تو یہاں تشریف لانے اور تبصرہ کرنے کا بہت شکریہ۔
اجی فی الحال دل چھوٹا نہیں کیا۔ ویسے یہ تو ایک بونگی ماری ہے کچھ تحقیق کرنے کے لئے۔ باقی اس تحقیق کی وضاحت مکمل تحریر میں کروں گا۔
رہی بات اگر کبھی رب نے ہمیں بھی توفیق دی اور ہم نے بڑے پیمانے پربلاگران کی میٹنگ رکھی تو ان شاء اللہ اس میں زبان کے فرق کے بغیر پاکستان کے بلاگران کو دعوت دی جائے گی تاکہ وہ ہم سے کچھ سیکھیں نہ سیکھیں لیکن ہم تو ان سے بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کریں گے۔
ویسے بھی چاہے کوئی اردو بلاگ نگار ہے یا انگلش۔ وہ پاکستانی ہونے کے ناطے میرا بھائی ہے اور اس لئے میں ایک زبان کے فرق سے اس میں تفریق نہیں ڈال سکتا۔ باقی پھر بھی کسی نے تحریر لکھی تو میں اسے خوش آمدید کہوں گا کیونکہ میں بات کہہ دینے کے حق میں ہوں نہ کہ دبانے کے۔
ویسے بات میں سچائی ہو تو اس پر شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
روح پابند رہی ہے کبھی زندانوں میں
ہونٹ سی دینے سے دبتی نہیں آوازِ دروں
میں تو ڈر ہی گیا تھا کہ کہیں آپ بھی بلاگر نہ بن جائیں۔۔۔۔! :whistling:
اللہ تعالیٰ آپ کو مزید توفیق و ہمت عطا فرمائے۔
لے دس۔۔۔
بھائی میں نے تو مذاق میں لکھا کہ میں بلاگر نہیں ہوں اور آپ نے تو واقعی مجھے بلاگرز سے باہر نکال دیا۔ :rotfl:
بھائی میں نے تو دہائی بھی دی ہے۔
مذاق کے علاوہ تبصرہ کرنے کا بہت شکریہ۔
اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے۔۔۔آمین
آمین
دل چھوٹا نا کر پیارے !
چند ماہ کی بلاگنگ کے بعد حساب لگایا ہے کے یہ کام ہی گندا ہے ….
یار دوست مشورہ دیتے ہیں ، اپنے بلاگ کی “مشهوری” کے لیے دوسرے بلاگز پر کمنٹس دو .. یہ کتنا منافقناں عمل لگتا ہے کہ میں، آپ کی کمر پر خارش کروں اور آپ میری پر ….کیا کہیں گے اس کو ؟ آپسی مک مکا ….یاں پھر فرینڈلی ناقد ! ، NRO زدہ کمنٹس یاں COD کے پر خلوص جوابات …. یاں پھر اگر کسی سے ذہنی مطابقت نا بنے تو دھرنا کمنٹس …پر دیتے رہو ضرور کیوں کہ اسی میں ہے بقا ….
پر لکھنے کا اگر مقصد “مشهوری” نا ہو تو آپ بنا کسی محتاجی لکھتے جاتے ہیں اب چاہے وہ بونگیاں ہی کیوں نا ہوں؟ کیونکہ کسی اور تو آپ مطمئن کر پائیں یاں نہی پر اپنے ضمیر کو تو کر سکتے ہیں …
اب دیکھنا ہے میں کب تک اپنا ضمیر مطمئن کر پاتا ہوں ..
محترم بے فکر رہیں ہم اتنی جلدی دل چھوٹا کرنے والوں میں سے نہیں۔ چاہے اب آپ ہمیں ڈھیٹ کہہ لیں ہمیں کوئی اعتراض نہ ہو گا۔ :rotfl:
آپ کے بلاگنگ والے حساب سے میں اتفاق نہیں کرتا کیونکہ یہ کام گندا نہیں باقی اگر ہم نے گند ڈالا ہوا ہے تو یہ بھی بڑی بات نہیں کیونکہ ہم ایک قوم اور ایک اچھا معاشرہ ابھی تک نہیں بن سکے تو ظاہر ہے انٹرنیٹ پر بھی اس کا اثر تو ہو گا ہی۔
باقی آپ کی تبصرے والی باتوں سے مجھے بھی اتفاق ہے۔ ویسے یہ بات پہلے کبھی تھی لیکن اب میں نے محسوس کیا ہے کہ حالات بدل رہے ہیں۔ رہی بات جیسا بھی لکھنے کی تو اس کی وضاحت میں تحریر میںکر چکا ہوں کہ بس لکھو۔ اچھا یا برا وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ جائیں گے۔ بس ”میں نا مانو“ والا فارمولا نہ اپنایا تو۔
یہ کام ہی گندا ہے …. ذرا انگور کھٹے کے تناظر کہ رہا تھا.. اردو بلاگنگ میں بہت سے لوگوں نے محنت کی ہے اور اس کا میعار ویسا ہی پیا جیسا کسی بھی دوسری زبان کا بس پڑھنے والوں کے تعداد میں اضافے کے لئے تگ و دو کرنی پڑتی ہے .
وضاحت : یہاں پر انگور کا ذکر ذاتی حوالے سے کر رہا ہوں.. اور پیا کو پایا پڑھا جائے ، شکریہ !
چھوڑ دی نہ شرلی آخر کار!
محترم/محترمہ گمنام جی۔ خوش آمدید، چلیں جی شُرلی کے بہانے ہی سہی کم از کم آپ ہمارے بلاگ پر نظر تو آئے/آئی۔ لیکن سمجھ نہیں آتی ہم لوگ ہر تحریر میں سے الٹے مطلب کیوں نکالتے ہیں؟ کیا ہم کسی تحریر کو ہلکے پھلکے انداز میں مزاح کے طور پر نہیں لے سکتے؟
ہا ہا ہا۔ بلال صاحب بہت عمدہ۔ آپ نے تو ہمیں ڈرا ہی دیا۔
چلیے ، ہیرا پھیری سے جانا نہیں ہے۔ کیپ اٹ اپ
یار عمران بھائی تحریر پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔ شکر ہے کسی نے تو اس تحریر کو ہلکے پھلکے اور مزاح کے انداز میں لیا۔ باقی ہیرا پھیریاں چلتی ہی رہیں گی۔ :laughloud: بے فکر رہیں جناب۔
متفق بہ اختتامیہ
شکریہ احمر صاحب
السلام اعلیکم
اچھا فیصلہ ہے آجکل ویسے بھی ادھر ادھر کی پھینکنے کا دور ہے۔ میں بلاگنگ میں نیا ہوں ابھی آپ کی چند تحاریر پڑھی ہیں ماشاء اللہ اچھا اور مفید لکھا ہے۔ چلو اس میدان میں بھی جھنڈے گاڑھ لیں۔ :party:
وعلیکم السلام مطلوب صاحب۔
تحریر پسند کرنے کا شکریہ۔ ویسے وقت کی کمی کی وجہ سے یہ سب ہمارے بس کی بات نہیں۔ یہ تو بس تھوڑی تبدیلی اور کچھ جاننے کے لئے لکھ دیا ورنہ جھنڈے گاڑنا ہمیں نہیں آتا۔
آپ نے یہ شرلی چھوڑ ہی دی۔ :laughloud:
بحرحال آپ کی شرلی بھی ہم پڑھ کے کچھ سیکھیں ہی گئے۔
شروع کریں جی :laughloud:
محترم شُرلی تو ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ اب تو بس یہی دعا کریں کہ شُرلی کے آخر پر جو پٹاخہ چلتا ہے وہ نہ چلے۔ اجی شروع کیا کرنا ہے ہم نے شروع کرنے کے ساتھ ہاتھ اٹھا دیئے ہیں ”اختتامیہ“ کے ساتھ۔
مغل صاحب لگدا ایہہ ہتھ ایچ کھرک ہورہیہ ایہہ
بٹ صاحب یوں تو اس ذات پات سے ہماری جان جاتی ہے لیکن بتاتے چلیں کہ بندہ ناچیز ”مغل“ نہیں۔ لگتا ہے آپ نے ہماری ”م“ کو ”مغل“ بنا دیا ہے۔ اجی یہ ”محمد“ اور ”محمود“ کی ”م“ ہیں۔
باقی تہاڈے ہتھ وچ کھرک ہوندی اے پئی یا ساڈے؟
ویسے اگر آخری دو پیرے نہ لکھتے تو میںسراپا احتجاج بن چکا تھا۔ دو ہزار آٹھ سے میںاردو میںبلاگنگ کر رہا ہوںاور بلاگ جیسا کہ آپ کہتے ہیںبلاگ نگاری ہی کرتا رہا تو صاحب کل ملا کر کوئی ایک سو باون پوسٹیںہیںجبکہ تبصرے صرف آٹھ سو پچہتر۔ رہی بات وزٹس کی تو وہ صرف پندرہ ہزار کے لگ بھگ ہیں۔ میری بلاگ نگاری تحریر والی ٹیب بند ہوتے ہی قاری کے دماغ سے ہوا ہو جاتی ہے۔
دوسری جانب، آپ کے بلاگ پر بھاویںتبصرے توقع سے کم رہے مگر حضور یہ بھی تو دیکھیے کہ کتنے لوگوںکے کمپیوٹروںپر آپ اثرانداز ہوئے؟ کتنے لوگ ہیںجو آپ کی بدولت اب کمپیوٹر پر اردو لکھ سکتے ہیں، “بلاگ نگاری”کر سکتے ہیں؟
ایسی صورت میں، بتائیے نفع میںکون رہا؟
سب سے پہلے تو بلاگ پر تشریف لانے کا بہت بہت شکریہ۔
باقی محترم تبصرے میری توقع سے کم نہیں بلکہ بہت زیادہ ہیں۔ مجھ سے تو اتنے نہیں سنبھالے جا رہے۔ اگر زیادہ ہو گئے تو پتہ نہیں کیا بنے گا اب جیسے پچھلے تیس منٹوں سے جواب لکھ رہا ہوں اگر زیادہ ہو گئے تو پتہ نہیں کیسے جواب دے پاؤں گا۔ پتہ نہیں لوگ اتنے اتنے تبصروں کے بارے میں سوچ سوچ کر کیسے اتنے جواب دے دیتے ہیں اور پھر ان کے پاس اتنا وقت۔ بڑی بات ہے جی ان لوگوں کی۔ عظیم لوگ ہیں جی وہ سب۔
باقی واپسی میں یہی تو لکھا ہے کہ میرے اللہ نے مجھے اس اردو کمپیوٹنگ کی وجہ سے بہت بہت عزت دی ہے۔
ویری گڈ جناب :clap:
اٹ از ناٹ گڈ جناب۔ سارے تھوڑی آپ کی طرح تحریر کو مزاح کے انداز میں لے رہے ہیں بلکہ میں تو تھوڑا تھوڑا پریشان ہونے لگ پڑا ہوں کہ پتہ نہیں جب لشکر یہاں حملہ کرے گا تو میرا کیا بنے گا؟ :laughloud:
سلام بڑے بھائی
میں تو حیران ہو گیا کے یہ آج بڑے بھائی کیسی باتیں کرنے لگ گے ہیں اچھا ہوا واپسی جلدی ہو گئی
بڑے بھائی آپ میرے استاد ہو جس کو آج سے کچھ سال پہلے اردو سہی بولنی نہیں آتی تھی اگر آج وہ اردو کے دو چار لفظ لکھ لیتا ہے تو سب آپ کی مہربانیوں کی وجہ سے ہے یہ صرف میری بات نہیں اور بھی ہزاروں دوست ہوں گے جو آپ کے علم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں الله پاک آپ کو اَجر دے آمین
وعلیکم السلام
وسیم بھائی آپ پریشان نہ ہوں۔ پیارے بھائی بے فکر رہو۔ یہ تو بس دل کیا کہ کچھ الٹی سیدھی سنیں تاکہ تنقید اور حالات کا اندازہ ہو۔ سوچا جو خود دوسروں کو کہتا ہے کہ تنقید سے نہ گھبراؤ۔ آج دیکھیں تو سہی خود اس میں صبر کا کتنا مادہ ہے۔ تو یہ تحریر لکھ دی۔
سرجی میں جو بلاگ پر بقول اپ کے شرلیاں ٹائیپ لکھتا هوں تو
اس کی وجه
یه هے
که
میں اپ کی طرح تکنیکی معلومات جیسی اہم اور قیمتی باتیں لکھنے “جوگا” هی نهیں هوں
اپ جو لکھ رهیں نان جی وھ
وھ بہت اچھا ہے
اپ جاری رکھو جی
تبصرے کم بھی هوں تو کیا هے
هم دل سے اپ کے ساتھ هیں
میں نے جب بلاگ شروع کیا تھا تو امید تھی که چار سال بعد هی کوئی تبصره نصیب هو گا
لیکن
صرف ایک سال بعد هی
پہلا تبصره
مل گیا تھا
اور میں اس پر هی خوش که
کسی نے تبصره تو کیا هے
ناں جی
محترم اپنا قیمتی وقت نکالنے کا بہت بہت شکریہ۔ ویسے میں نے تحریر میں واضح کیا تھا کہ میں کسی بلاگ کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہا۔ یہ تو بس تھوڑے مزاح کے لئے لکھ دی تھی۔ مسئلہ یہ ہوا کہ اردو، اردو، کمپیوٹنگ کمپیوٹنگ، بلاگنگ بلاگنگ کرتے کرتے اگر مزاح لکھنے لگا تو اس میں بھی یہی سب لکھ گیا۔ اس سے اندازہ ہو گیا ہے کہ میری دنیا چھوٹی سی ہو کر رہ گئی ہے جو صرف ان تین چیزوں تک محدود ہوتی جا رہی ہے۔
خیر آپ میری نظر میں اچھے بلاگر ہیں۔ اس لئے نہیں کہ میں آپ کی سوچ سے اتفاق کرتا ہوں بلکہ ہو سکتا ہے مجھے آپ سے کئی جگہ پر اختلاف ہو لیکن مجھے ہلکے پھلکے الفاظ میں اور جو دل میں ہو کہہ دینے والے بلاگر زیادہ اچھے لگتے ہیں نہ کہ بھاری بھاری الفاظ اور فلسفے جھاڑنے والے۔ باقی سرجی تبصروں کی کوئی فکر نہیں کیونکہ ہمارا کام بس کہہ دینا ہے۔ آواز پہنچانا ہے نہ کہ لوگوں کو پکڑ پکڑ کر تبصرے کروانا۔
اللہ تعالیٰ آپ کو بے شمار خوشیاں دے۔۔۔آمین
او ماسڑ جی ،
میں تو کہتا ہوں کہ بسم اللہ کرو۔
شرلیاں ، پٹاکے ، انار ، ریٹھے ، چھیچھڑ ۔۔۔۔ جو چھوڑنا ہے چھوڑو!
تبصروں کیا کیا ہے۔ جتنے چاہے مجھ سے لے لو۔ :sleep:
ایک تو میرا یہ شاگرد بہت شرارتی ہے۔ کوئی بات جانے نہیں دیتا۔ جہاں میں کوئی شرلی چھوڑتا ہوں ساتھ مقابلے پر پٹاخہ چلا دیتا ہے۔ ابھی دیکھو اس نے نیچے کتنے دھماکے کر دیئے۔ :rotfl:
اوئے نسو بڑی آواز ہے ان پٹاخوں کی۔ :notlistening: :notlistening: :notlistening:
یہ ہوگیا میرا تبصرہ نمبر دو۔۔۔۔
اور ہو گیا میرا کی بورڈ جواب دینے کے لئے شروع۔۔۔
اور یہ رہا تیسرا۔۔۔
بول کتنا تبصرہ چاہے۔ ٹینشن ناٹ ! :callme:
اووووو بس کرو حضرت۔۔۔
میرا زورِ کی بورڈ اب اتنا بھی اچھا نہیں۔ :beatup:
بہت خوب آپ نے اچھا لکھاہے لیکن یہ بات اہم ہے کہ آپکی بدولت واقعی اردو کوانٹرنیٹ میں پھیلانے میں بہت ہی حوصلہ ملا ہے۔ آپ یونہی لکھتےرہیں۔ اللہ تعالی آپ کے علم میں اضافہ کرے۔ آمین ثم آمین
تحریر اور میری دیگر کاوشیں پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔
اللہ تعالیٰ آپ کو بے شمار خوشیاں دے۔۔۔آمین
تحریر میں ڈرامائی زاویہ ڈال کر ایکشن، رومانس اور تھریلر کے ساتھ چکر پر چکر دے کر۔۔ خوش کتا اے سوہنیا۔۔۔
ایسا ہلکا پھلکا لکھتے رہا کریں بلال بھائی۔۔۔
اجی شکر ہے کسی نے تو اسے پلکا پھلکا سمجھا ورنہ میں تو ڈر ہی گیا تھا کہ اس آئی میری شامت۔۔۔ :laughloud:
ویسے میں نے صرف ڈرامائی زاویہ ڈالنے کی کوشش کی تھی پتہ نہیں یہ دوسرے ڈرامے کہاں سے شامل ہو گئے۔۔۔ :think:
تحریر پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔
بھائی، سب چھوڑو، یہ بتاؤ کہ اگلا دھماکا کسی ٹیوٹوریل کا کروگے یا سافٹ ویئر کا؟ 😛
عمار بھائی پہلے ہی ملکی حالات ٹھیک نہیں اس لئے فی الحال چپ ہی اچھی :rotfl:
ویسے یہ تو حالات اور مسائل پر منحصر ہے کہ کس چیز کی ضرورت ہے۔ جیسے ہی محسوس ہوتا ہے کہ ٹیوٹوریل یا کسی اور چیز کی ضرورت ہے تو کوشش یہی ہوتی ہے کہ اپنی طرف سے تھوڑی بہت کوشش کر کے جلد از جلد اسے پایا تکمیل تک پہنچا دوں۔
ویسے آپ لوگوں کا تعاون، حوصلہ افزائی اور راہنمائی ایسے ہی چلتی رہی تو ان شاء اللہ اس سمت میں کام بھی ہوتا ہی رہے گا۔
بلال آپ کے زبردست ٹیوٹوریل تو گاہے گاہے پڑھتے ہی رہتے ہیں اور کافی مستفید بھی ہوتے ہیں۔
بہت مفید اور عمدہ بلاگ ہے آپ کا ، یقینا انٹرنیٹ پر نئے اردو لکھنے اور سیکھنے کے مشتاق صارفین کے لیے ایک انمول خزانہ ہے۔
حضور بلاگ لکھنے والے بہت ہیں۔ بلاگ لکھنے کے قابل بنانے والے آپ جیسے بہت کم ہیں۔ اس لئیے علم بانٹئیے کہ یہ انبیاء علیہم السلام کی میراث ہے
آج آپ کے بلاگ پر آکر عجیب لگ رہا ہے۔ پہلے تو بلاگ میں ایسا کچھ ہوا کرتا تھا، کہ یوں کرو، پھر یہاں جاؤ، پھر وہ کرو، تو یہ ہوجائے گا۔
آج پہلی دفعہ آپ کے بلاگ پر آکر میں ہنسا ہوں، مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔ شکریہ
آپ واقعی ایک عرصے سے مسلسل بلاگنگ پر ہی لکھ رہے ہیں، اکتانا انسانی فطرت ہے۔
آپ نے بلاگنگ کے حوالے سے ایک معتد بہ حصہ بلاگوالیا ہے، باقی مشکل سے ہی بچا ہوگا، جو گوگلاکر حاصل کیا جاسکتا ہے، اگر آپ ابھی اس موضوع کو چھوڑنا بھی چاہیں تو حرج نہیں میں سمجھتا ہوں۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
ہلکے پھلکے مزاح کے ساتھ آپ کے بلاگ پر یہ تحریر پڑھ کر کافی مزہ آیا اس طرح کی شرلیاں چھوڑتے رہا کریں 🙂
آپ بلاگر میکر ہیں یہ آپ کی محنت ہی ہے کہ آپ کی تھیم اور ٹٹوریل اتنے مقبول ہیں
بہت اچحی تحریر ہے۔۔۔۔انداز بیاں کافی رواں ہے آپکا 🙂
شڑلی(شرلی) اور پٹاکوں سے نہ کھبڑا (گھبرا) ایہہ پیل وان(پہلوان)
یہ تو تجھے خبڑداڑ کڑتی ہے کہ تو کان بند کڑ(کر)لے :notlistening:
شرلی جب چھوٹ جاتی ہے تو پٹاخے نیں تو لازمی چلنا ہوتا ہے،،ٹیشن سے گاڈی جب چھوٹ جاتی ہے تو ایک۔۔۔دو۔۔۔تین ۔۔۔ہو جاتی ہے
بلال بھائی یہ آپ کا بلاگ ہی تو ہے۔ اور کیا چاہتے ہیں ؟ بس مزید عنوانات اس میں شامل کر دیں بس ٹھیک ہے پھر۔ ؔپ کے اس بلاگ نے میرے بہت سے مسائل حل کر دیے ہیں اردو کے متعلق۔ اس کے لیے ؔپ کا بہت شکریہ جناب
مولانا، آپ یہ اپنا فرقہ مت چھوڑئے گا، آپ کی اس بنیاد پرستی کی وجہ سے میرے اور میرے جیسوں کے کئی کمپوٹر نہ صرف عملی طور پر اردودان وی ہوگئے اور بقول علامہ مضطر عباسی صاحب کے مسلمان بھی ہوگئے۔ من لو کہ آپ کو بلاگروں میں شمار نہیں کیا گیا تو پھر یہ وی من لو کہ آپ کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے آپ کو نہ صرف اردو بلاگر کہلواتے ہیں بلکہ فیس بک اور گوگل پلس میں دھڑلے سے اردو بھی لکھتے ہیں،
اسلئے لگے رہو اپنے جہاد پر
بلال بھائی ، آپ نے تو اچھا خاصا انشائیہ لکھ ڈالا۔ بہت خوب !
اللہ آپ کی توفیقات میں اضافہ فرمائے۔ آمین۔
تمام دوستوں کا تحریر پسند کرنے اور میرے لئے نیک تمناؤں کا بہت بہت شکریہ۔
اللہ تعالیٰ آپ سب کو بے شمار خوشیاں دے۔۔۔آمین