تصویر سے تو یہی لگ رہا ہے کہ پھانسی گھاٹ پر بیٹھے ان دونوں کو مار پڑ رہی ہے اور یہ دونوں معافی مانگ یا توبہ کر رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے کانوں میں انگلیاں ٹھونسی ہوئی تھیں تاکہ ”مجھے کیوں نکالا، مجھے کیوں نکالا“ نہ سننا پڑے۔ جبکہ راناصاحب کا اصرار تھا کہ سنو! میری بات سنو۔۔۔ عکاس: کیمرہ بقلم خود۔ کیمرہ سیٹنگز: رانا عثمان۔ ہدایت کار: ایم بلال ایم
تصویر سے تو یہی لگ رہا ہے کہ پھانسی گھاٹ پر بیٹھے ان دونوں کو مار پڑ رہی ہے اور یہ دونوں معافی مانگ یا توبہ کر رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے کانوں میں انگلیاں ٹھونسی ہوئی تھیں تاکہ ”مجھے کیوں نکالا، مجھے کیوں نکالا“ نہ سننا پڑے۔ جبکہ راناصاحب کا اصرار تھا کہ سنو! میری بات سنو۔۔۔ عکاس: کیمرہ بقلم خود۔ کیمرہ سیٹنگز: رانا عثمان۔ ہدایت کار: ایم بلال ایم
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں