دو سال قبل آج ہی کے دن پاک اردو انسٹالر ریلیز ہوا۔ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پاک اردو انسٹالر اردو کی ترقی میں اتنا اہم کردار ادا کرے گا۔ اس نے اتنی شہرت حاصل کی کہ گوگل تلاش میں پاک اردو انسٹالر کا مشورہ دیتا۔ یہاں ابوشامل، عامر شہزاد، محمد اسد، یاسر عمران، بلال خان، عمربنگش اور شیراز علی کے علاوہ فیس بک کے پیج اشفاق احمد، ڈنگہ لیکس اور اپنی زبان اردو کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اردو بلاگرز کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ مزید اعدادوشمار، کارکردگی اور تشہیری مہم کی باتیں تحریر میں موجود ہیں۔← مزید پڑھیے
جب عمار اور شاکر نے کہا تو میں بلاگ کے متعلق سوچنے لگا۔ آخر 10 جون 2008ء کو اپنی پہلی تحریر شائع کی۔ بلاگ لکھتے پانچ سال ہو گئے ہیں اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں رہا۔ گو کہ کئی لوگوں نے رسوا کرنے کی کوشش کی مگر اللہ نے مدد فرمائی اور عزت دی۔ یار لوگو! کچھ خیال کیا کرو۔ آخر ”گھوڑا“ بھی انسان ہے اور اس کا بھی دل دکھتا ہے۔ یہ کوئی فرشتہ نہیں، اس سے غلطی بھی ہو جاتی ہے۔← مزید پڑھیے
اردو بلاگستان میں کوئی سورج کی طرح دھکتے ہوئے چڑھتے ہیں اور کوئی چاند بن کر چمکتے ہیں۔ سورج اور چاند کی وجہ سے ستارے نظر انداز کر دیئے جاتے ہیں۔ لوگوں کو چاند کی خواہش ہے مگر مجھے ستارے پسند ہیں۔ قاری زمین کی مانند ہے۔ بے شک سورج، چاند اور ستارے خوبصورت لگتے ہیں مگر یہ سبھی زمین کے محتاج ہیں۔ اگر زمین نہ ہو تو ان کی کوئی وقعت نہیں۔← مزید پڑھیے
جنہوں نے بارش کا پہلا قطرہ بننا تھا، وہ بن چکے ہیں۔ اردو بلاگنگ کو ملنے والی میڈیا کوریج اور کئی حلقوں کے اندر مچنے والی کھلبلی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ ایک کامیاب کانفرنس تھی۔ دوسروں کو ناپختہ اور خود کو تیس مار خاں سمجھنے والوں سے گذارش ہے کہ ہر کوئی اپنا اچھا برا خود سمجھ سکتا ہے۔ یہ بلاگستان ہے اور بلاگر اتنے بچے نہیں کہ کوئی انہیں ہائی جیک کر لے← مزید پڑھیے
شیراز علی نے بتایا کہ سکول و کالجز میں بلاگنگ بطور مضمون پڑھائے جانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ م بلال م نے اردو لکھنے اور بلاگ بنانے کے بارے میں تربیتی ورکشاپ کے دوران کہا کہ بلاگ کے اچھے ڈیزائن سے کچھ نہیں ہوتا جبکہ اچھی تحریر سے بہت کچھ ہوتا ہے۔ تمام شرکاء کو سرٹیفیکیٹ اور اردو بلاگنگ کی ترقی و ترویج کرنے والوں کو اعزازی اسناد دی گئیں← مزید پڑھیے