ضرورت ایجاد کی ماں ہے اور یہی ضرورت چیخ و پکار کر رہی ہے لیکن ہمارے اکثر نوجوانوں نے صرف جنسی تسکین کو ہی ضرورت سمجھا ہوا ہے اور اس ضرورت کے تحت دن بدن ”محبت“ کے نئے سے نئے ماڈل ایجاد کر رہے ہیں۔ جیسے موبائلی محبت، انٹرنیٹی محبت اور فیس بکی محبت وغیرہ← مزید پڑھیے
کمپیوٹر اور انٹرنیٹ پر اردو پڑھنے، لکھنے اور اس بارے میں مکمل رہنمائی کے لئے صرف ایک ہی چیز چاہئے اور وہ ہے پاک اردو انسٹالر۔ جب عام صارفین اردو لکھنے کی طرف آئیں گے تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ بھی اردو ویب سائیٹ اور بلاگ وغیرہ کو ہو گا۔ وہ اس طرح کہ← مزید پڑھیے
وہ منطق آپ تک پہنچانے کی کوشش کی ہے جو ہمارے لئے ترقی کا آسان ترین ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک دفعہ اردو کو وہ مقام دے کر تو دیکھو، جس کی یہ مستحق ہے، پھر دیکھنا یہ زبان کیسے دنوں میں عروج دیتی ہے۔ نوجوان بہت ذہین ہیں، ایک دفعہ بیگانی زبان کی پابندی اٹھاؤ تو سہی پھر دیکھنا یہ کیسے ملک و قوم کے دن بدلتے ہیں← مزید پڑھیے
کسی قوم کی کتنی تعداد اس سطح تک پہنچتی ہے جہاں وہ اس گلوبل ویلیج کا حصہ بنتے ہوئے گلوبل ویلیج کی زبان اپناتی ہے؟ دنیا گلوبل ویلیج میں شامل ہوتی ہے لیکن ساری دنیا شامل ہوتے ہوئے عام طور پر اپنی زبان اپناتی ہے۔ اس کے بعد جس بندے نے جس سطح تک جانا ہوتا ہے، اس کے مطابق وہ دیگر کوئی زبان سیکھتا ہے← مزید پڑھیے
سب سے پہلے عرض ہے کہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ پر اردو لکھنا آسان ہی نہیں بلکہ نہایت ہی آسان ہے۔ میرے خیال میں سارا مسئلہ ہماری ترجیحات کا ہے۔ فرض کریں اگر کوئی مشکل ہو بھی تو جس کی ترجیح اردو لکھنا ہو وہ ہاتھ پاؤں مار کر لکھنا سیکھ جاتا ہے اور جس نے نہیں لکھنی وہ اس بندے کی طرح جس نے کہا تھا دل تو بہت کرتا ہے جیسے بہانے بناتا ہے← مزید پڑھیے