چوہدری صاحب جب گھر پہنچے تو ان کے بیٹے نے کہا کہ ابو جان! مجھے کھیتی باڑی کے لئے زمین چاہیئے۔ پڑھنے لکھنے والے لاڈلے بچے کی ایسی بات پر باپ حیران ہوا۔ بچے کو لاکھ سمجھایا کہ یہ سخت کام ہے، تم نہیں کر سکو گے۔ باپ دلیلیں دینے لگا لیکن بچے کے بہت زیادہ اصرار پر آخر مان ہی گیا۔ کسانوں کی روایت کے مطابق پو پھوٹنے سے پہلے بچہ زمینوں پر تو پہنچ گیا، مگر جب جون کے سورج کی تپش اسے جھلسانے لگی تو اس کی عقل ٹھکانے آنے لگی۔ پھر ایک دن قدرت کی تخلیق← مزید پڑھیے
سمجھتا تھا کہ میں ایک نہایت عام انسان ہوں۔ اِدھر سٹیج سے اتروں گا تو اُدھر دنیا کو پتہ بھی نہ ہو گا کہ کوئی ایم بلال ایم نامی انسان اس دنیا میں آیا تھا، کیونکہ عام لوگوں کے بارے میں یہی دنیا کا دستور رہا ہے۔ خیر میں تو کافی مشہور ہوں، اس بات کا مجھے تب پتہ چلا، جب کئی لوگوں نے دھمکیاں دینی شروع کیں۔ حالات کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے سوچا کہ قارئین کو اس متعلق آگاہ کر دینا چاہیئے۔ ابھی بتا دیتا ہوں کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وہ ہو گی جو← مزید پڑھیے
دو سال قبل آج ہی کے دن پاک اردو انسٹالر ریلیز ہوا۔ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پاک اردو انسٹالر اردو کی ترقی میں اتنا اہم کردار ادا کرے گا۔ اس نے اتنی شہرت حاصل کی کہ گوگل تلاش میں پاک اردو انسٹالر کا مشورہ دیتا۔ یہاں ابوشامل، عامر شہزاد، محمد اسد، یاسر عمران، بلال خان، عمربنگش اور شیراز علی کے علاوہ فیس بک کے پیج اشفاق احمد، ڈنگہ لیکس اور اپنی زبان اردو کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اردو بلاگرز کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ مزید اعدادوشمار، کارکردگی اور تشہیری مہم کی باتیں تحریر میں موجود ہیں۔← مزید پڑھیے
جب عمار اور شاکر نے کہا تو میں بلاگ کے متعلق سوچنے لگا۔ آخر 10 جون 2008ء کو اپنی پہلی تحریر شائع کی۔ بلاگ لکھتے پانچ سال ہو گئے ہیں اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں رہا۔ گو کہ کئی لوگوں نے رسوا کرنے کی کوشش کی مگر اللہ نے مدد فرمائی اور عزت دی۔ یار لوگو! کچھ خیال کیا کرو۔ آخر ”گھوڑا“ بھی انسان ہے اور اس کا بھی دل دکھتا ہے۔ یہ کوئی فرشتہ نہیں، اس سے غلطی بھی ہو جاتی ہے۔← مزید پڑھیے
اردو محفل کی طرف سے القلم تاج نستعلیق بنانے پر شاکرالقادری کے اعزاز میں تقریب تھی۔ جس کے منتظم الف نظامی تھے۔ حمدونعت کے بعد ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد، شاکرالقادری اور عبدالحمید چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فانٹ سازی اور ان پیج پر بات ہوئی۔ شاکر صاحب کو اعزازی شیلڈ دی گئی۔ تقریب کے بعد ہم نے خوب گپ شپ اور ہلہ گلہ کیا۔ کئی اندر کی باتیں، اہم معاملات اور شخصیات زیرِبحث آئیں۔ سب نے ثابت کر دیا کہ جب اردو والے ملتے ہیں تو← مزید پڑھیے