کسی بھی تخلیقی مواد مثلاً تحریر یا تصویر کے تخلیق ہونے کے ساتھ ہی اس پر کاپی رائیٹ خود بخود لاگو ہو جاتا ہے اور کسی رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کسی کا تخلیقی مواد بغیر اجازت استعمال کرنا کاپی رائٹ کی خلاف ورزی اور اخلاقی جرم ہے۔ ہمارے ملک میں یہ جرم زوروشور سے ہو رہا ہے۔ انٹرنیٹ پر مواد چور پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ ایسے ہٹ دھرم چوروں کا بہتر علاج یہی ہے کہ ان کی ویب سائیٹس، بلاگز اور اکاؤنٹس وغیرہ ہمیشہ کے لئے بند کروا دیں۔ جس کا طریقہ یہ← مزید پڑھیے
چوہدری صاحب جب گھر پہنچے تو ان کے بیٹے نے کہا کہ ابو جان! مجھے کھیتی باڑی کے لئے زمین چاہیئے۔ پڑھنے لکھنے والے لاڈلے بچے کی ایسی بات پر باپ حیران ہوا۔ بچے کو لاکھ سمجھایا کہ یہ سخت کام ہے، تم نہیں کر سکو گے۔ باپ دلیلیں دینے لگا لیکن بچے کے بہت زیادہ اصرار پر آخر مان ہی گیا۔ کسانوں کی روایت کے مطابق پو پھوٹنے سے پہلے بچہ زمینوں پر تو پہنچ گیا، مگر جب جون کے سورج کی تپش اسے جھلسانے لگی تو اس کی عقل ٹھکانے آنے لگی۔ پھر ایک دن قدرت کی تخلیق← مزید پڑھیے
ہر دور میں جسے راستوں کا علم ہوتا، اسے بہت اہمیت دی جاتی۔ لیکن آج کے ذرائع نقل و حرکت میں جدید نظام موجود ہیں، جن سے راستوں کی مکمل معلومات آسانی سے مل جاتی ہے۔ اب تو اکثر سمارٹ فونز میں بھی قطب نما، نقشہ جات اور جی پی ایس کی سہولیات دستیاب ہیں۔ یوں تو آج کل یاہو، مائیکروسافٹ اور وکی میپیا وغیرہ بھی نقشہ جات اور جغرافیہ کی معلومات فراہم کر رہے ہیں، مگر گوگل میپس اور گوگل ارتھ پر یعنی گوگل کی آنکھ سے زمین کا چپا چپا، نقشے، موسم اور← مزید پڑھیے
انسان روز اول سے ہی زمین اور نقشہ جات پر تحقیق کر رہا ہے۔ مختلف ادوار میں تحقیق ہوتی آئی مگر زمین کی سب سے بہتر پیمائش مشہور مسلمان سائنسدان البیرونی نے کی۔ ستاروں اور اندازوں سے سمت اور راستوں کا تعین کرنے والا انسان، آج نہایت جدید جغرافیائی و نقشہ جاتی نظام رکھتا ہے۔ جدید نظام میں سٹیلائیٹ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ آج کل ناسا کے علاوہ دیگر کئی ادارے بھی جغرافیائی معلومات اور نقشوں کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ان میں سب سے اہم نام گوگل← مزید پڑھیے
گوگل کے ذریعے مواد کی تلاش بہت مشہور ہے۔ اس کی معیاری تلاش پر لطیفے بھی ہیں۔ مثلاً بچہ گم گیا تو باپ نے کہا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، ابھی گوگل کے ذریعے اپنا بچہ تلاش کر لیتا ہوں۔ ویسے گوگل کے اپنے بھی کئی کام انوکھے ہیں۔ جیسے اس کا ہیڈکواٹر ”گوگل پلکس“ دفتر کم اور کھیل کا میدان زیادہ لگتا ہے۔ بے شک گوگل انٹرنیٹ کا بادشاہ ہے اور اس کے بغیر انٹرنیٹ ادھورا لگتا ہے، مگر اب گوگل کی بادشاہت خطرے میں ہے۔ حقیقت میں گوگل امریکہ کے لئے جاسوسی← مزید پڑھیے