کچھ سال پہلے تک سیروسیاحت کے دوران بس یاداشت کے لئے سمارٹ فون وغیرہ سے کچھ تصویریں بناتا۔ جبکہ بطور لکھاری الفاظ کے ذریعے منظر کھینچتا۔ وقت گزرتا گیا اور الفاظ سے منظرنامہ کھینچتے کھینچتے معاملہ ڈی ایس ایل آر کیمرے سے منظر پکڑنے تک پہنچ گیا۔ یوں باقاعدہ فوٹوگرافر بھی بن گیا۔ تب سے فوٹوگرافی کے متعلق مسلسل پڑھتا، نت نئے تجربات کرتا، معلوماتی ویڈیوز دیکھتا اور نئی سے نئی تکنیک سیکھتا چلا آ رہا ہوں۔ اب بات یہ ہے کہ سمارٹ فون اپنے بہترین سافٹ ویئر کی مدد سے ”ریڈی ٹو یوز“ تصویر بنا کر دے گا۔ زیادہ سے زیادہ آپ کو ہلکا پھلکا ”ٹی ٹاں“ کرنا پڑے گا۔ جبکہ بڑے کیمرے کے ”ششکے“ تو ہوتے ہیں اور اس سے جدید فوٹوگرافی بھی کی جا سکتی ہے، مگر بڑے کیمرے اور اس کے سازوسامان سے لے کر استعمال کرنے اور پھر تصویر تیار کرنے کے اپنے ہی بکھیڑے ہیں۔ میں آپ کو ڈرا نہیں رہا بلکہ یہ بتانا چاہ رہا ہوں کہ پہلے اپنی فوٹوگرافی کی نوعیت اور ترجیح دیکھیں اور پھر← مزید پڑھیے
دوست احباب مشورہ دیتے رہے مگر ازلی سستی آڑے آتی رہی۔ آخرکار وقت کا تقاضا ایسا ہوا بلکہ سچ پوچھیں تو ”یہ عشق نچاوے ہے… زنجیریں پہناوے ہے“۔۔۔ اور پھر حالیہ سفر پر حال یہ تھا کہ حسبِ سابق زادِراہ کے لئے بیگ کمر پر باندھا ہوا تھا، ہاتھ میں ہائیکنگ پول اور ایک کندھے پر فوٹوگرافی کے سامان کا بیگ۔ لیکن خلافِ معمول دوسرے کندھے پر بھی بوجھ پڑ چکا تھا اور اس نئے بیگ میں ایک عدد گمبل، قدرے اچھی ویڈیو بنانے والا سمارٹ فون اور پاور بینک وغیرہ تھا۔ بولے تو ویڈیوگرافی کے لوازمات۔۔۔ جی ہاں! اب کی بار سیروسیاحت کے دوران ہم نے ویڈیوگرافی بھی کی۔ مگر اس نے ہماری ایسی مت ماری کہ← مزید پڑھیے
آج کے دور میں سیر و سیاحت اور سفر کے لئے جہاں دیگر تیاریاں ہوتی ہیں، وہیں پر کچھ سمارٹ فون ایپس(Apps) بھی ضروری ہیں، جو کہ سفر کے دوران بہت مددگار ہوتی ہیں اور ان سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ان ایپس کی مدد سے مفت میں موسم اور راستوں کی معلومات، ہوٹل کی تلاش، زمین پر اپنا مقام اور اس کی نشاندہی، رفتار، سمتیں اور سطح سمندر سے اپنی بلندی وغیرہ معلوم ہوتی ہے۔ اور تو اور اپنے سفر کا مکمل ٹریک بھی بن جاتا ہے اور آپ کے اپنے آن لائن گھر بیٹھے دیکھ سکتے ہیں کہ آپ اس وقت کدھر ہیں یا کس سمت سفر کر رہے ہیں۔ سب سے پہلی زبردست ایپ کا نام اور طریقہ استعمال یہ ہے کہ← مزید پڑھیے
ہر دور میں جسے راستوں کا علم ہوتا، اسے بہت اہمیت دی جاتی۔ لیکن آج کے ذرائع نقل و حرکت میں جدید نظام موجود ہیں، جن سے راستوں کی مکمل معلومات آسانی سے مل جاتی ہے۔ اب تو اکثر سمارٹ فونز میں بھی قطب نما، نقشہ جات اور جی پی ایس کی سہولیات دستیاب ہیں۔ یوں تو آج کل یاہو، مائیکروسافٹ اور وکی میپیا وغیرہ بھی نقشہ جات اور جغرافیہ کی معلومات فراہم کر رہے ہیں، مگر گوگل میپس اور گوگل ارتھ پر یعنی گوگل کی آنکھ سے زمین کا چپا چپا، نقشے، موسم اور← مزید پڑھیے
گوگل کے ذریعے مواد کی تلاش بہت مشہور ہے۔ اس کی معیاری تلاش پر لطیفے بھی ہیں۔ مثلاً بچہ گم گیا تو باپ نے کہا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، ابھی گوگل کے ذریعے اپنا بچہ تلاش کر لیتا ہوں۔ ویسے گوگل کے اپنے بھی کئی کام انوکھے ہیں۔ جیسے اس کا ہیڈکواٹر ”گوگل پلکس“ دفتر کم اور کھیل کا میدان زیادہ لگتا ہے۔ بے شک گوگل انٹرنیٹ کا بادشاہ ہے اور اس کے بغیر انٹرنیٹ ادھورا لگتا ہے، مگر اب گوگل کی بادشاہت خطرے میں ہے۔ حقیقت میں گوگل امریکہ کے لئے جاسوسی← مزید پڑھیے