انٹرنیٹ کے اس جدید دور میں یہ تو عوام کے ہاتھ میں ہے کہ انہیں آج کونسا ہتھیار چاہیئے؟ قلم یا تلوار، بلاگ یا بلٹ؟ بلاگرز جدید دور کے تھینک ٹینک ہیں اور ایک نئی دنیا کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ یہ انٹرنیٹ کی ایک آزاد ریاست بلاگستان کے باشندے ہیں، جہاں انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ اگر بلاگنگ کی اہمیت، اس کے نقصانات اور فوائد کی بات کی جائے تو دنیا میں اس کے ذریعے ہونے والی تبدیلیوں کی کئی مثالیں ملتی ہیں۔ امریکہ، روس، جارجیا اور عرب ممالک میں← مزید پڑھیے
اردو بلاگستان میں ایسا گھمسان کا رن پڑا کہ چھوٹی چھوٹی باتیں جنگِ عظیم کی صورت اختیار کر گئیں۔ بعض بلاگرز نے ایک دوسرے کے خلاف تحاریر لکھیں۔ میں نے محبت نامہ لکھا تو ایک مہرباں نے اس پر مجھے بھی رگڑا لگا دیا۔ اس کے علاوہ اور بہت کچھ ہوتا رہا۔ خیر یہ ماضی کی باتیں ہیں۔ اب وقت بدل چکا ہے اور اکثریت بہتر بلاگنگ کر رہی ہے سوائے چند ایک کے۔ اب اُن چند ایک کی وجہ سے پوری اردو بلاگرز کمیونٹی کو غلط کہنے والے اپنی ذہنی سطح← مزید پڑھیے
فیس بکی مورچہ بندی کریں کیونکہ اگر فرینڈ لسٹ بڑی ہے تو پھر حالات سنگین ہیں۔ ٹیگیا فیس بک کا خطرناک ترین جانور ہے اور شیئریا ہر چیز شیئر کرنے کو کارِثواب سمجھتا ہے۔ اس وجہ سے نوٹیفکیشن کی بھرمار ہوتی ہے۔ ایسے میں بندہ جنجال پورہ میں پھنس کر رہ جاتا ہے۔ مزید مختلف ایجنسیز اور گروہ رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر کام کر رہے ہیں، اس لئے کچھ بھی لائیک یا شیئر کرنے سے پہلے سوچ لینا چاہئے کہ کہیں ہم جانے انجانے میں کسی کے ہاتھوں استعمال تو نہیں ہو رہے۔← مزید پڑھیے
دو سال قبل آج ہی کے دن پاک اردو انسٹالر ریلیز ہوا۔ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پاک اردو انسٹالر اردو کی ترقی میں اتنا اہم کردار ادا کرے گا۔ اس نے اتنی شہرت حاصل کی کہ گوگل تلاش میں پاک اردو انسٹالر کا مشورہ دیتا۔ یہاں ابوشامل، عامر شہزاد، محمد اسد، یاسر عمران، بلال خان، عمربنگش اور شیراز علی کے علاوہ فیس بک کے پیج اشفاق احمد، ڈنگہ لیکس اور اپنی زبان اردو کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اردو بلاگرز کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ مزید اعدادوشمار، کارکردگی اور تشہیری مہم کی باتیں تحریر میں موجود ہیں۔← مزید پڑھیے
محترم وزیر اعلیٰ لاہور! آپ کا اقبال ہمالیہ سے بھی بلند ہو۔ یوں تو آپ کا کوئی ثانی نہیں لیکن آپ کی وہ انگلی جس سے آپ انگلی کرتے، معذرت جناب، غلطی ہو گئی، دراصل میری مراد یہ تھی کہ آپ کی انگشتِ حکمیہ نے انتخابی مہم میں کیا خوب جوش دکھائے۔ اسی نے مائیک توڑے اور دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے۔ پھر زرداری کو کب سڑکوں پر گھسیٹ رہے ہیں؟ بڑے بھائی صاحب تو بس جوش خطابت میں آپ کو نفسیاتی کہہ گئے جبکہ آپ تو شیر ہیں، بس دُم کی کمی ہے۔← مزید پڑھیے