ہو سکتا آپ لوگوں کو میری ان باتوں پر غصہ آئے لیکن کبھی ہم نے اپنے میڈیا، انقلابیوں اور ایجادیوں پر غور کیا ہے کہ انہوں نے کیا تماشہ لگا رکھا ہے۔ ایجادی جاہل میڈیا کے بل پر عام عوام کو جاہل بنا رہے ہیں۔ اجی میں کیا ہوں، اب تو اچھے اچھوں کی واٹ لگنے والی ہے← مزید پڑھیے
عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا← مزید پڑھیے
سورج نکل رہا ہے۔ سورج کے پیچھے پیچھے گرمی کا جن بھی بوتل سے باہر آ جائے گا۔ چند دن اس جن سے بچنے اور اپنے آپریٹنگ سسٹم کو ریفریش کرنے جا رہے ہیں۔ وادیاں گھومیں گے، چشموں کا ٹھنڈا و میٹھا جام نوش کریں گے۔ رنگ برنگے جنگلی پھولوں سے باتیں کریں گے۔ ان کے دکھ درد سنیں گے مگر اپنے نہیں سنائیں گے کیونکہ اپنی ساری سوچیں اور مشینی باتیں ادھر ہی چھوڑ کر جا رہے← مزید پڑھیے
پہلی دکان پر ہی دکاندار تین لوگوں کی اس ٹیم سے الجھ پڑا کیونکہ ٹیم نے ایسے سوال کیے جو خود دکاندار کو معلوم نہیں تھے جبکہ وہ خود کو سولرپینل کا بہت بڑا تاجر کہلوانا پسند کرتا تھا۔ خیر سائنس اور سولرسیل کے اصول کچھ اور کہتے تھے مگر مارکیٹ میں موجود سولرپینل پاکستانیوں کی ”اعلیٰ سوچ“ کی نشاندہی کرنے لگے← مزید پڑھیے
حقیقت اس کے بالکل الٹ ہے کیونکہ ہمارا آج کچھ یوں ہے جس میں عبدالقدوس ڈیٹا سنٹر کے مالک کی بجائے ریٹرھی پر پانچ پانچ سو میں ڈومینوں کی سیل لگا رہا ہے۔ ڈفر، جعفر، محمد سعد، خورشید خان، عدنان شاہد، افتخار اجمل بھوپال، تانیہ رحمان، عثمان، عمیر ملک، محمد بلال خان، محمد صابر، یاسر عمران مرزا، محمد وارث، فہد، محمد اسد، یاسر خومخواہ جاپانی اور خاور کھوکھر← مزید پڑھیے