جو پہنچے رنگوں کے دیس تو اندھیروں سے بھی روشنی کشید کرنے لگے۔ تاریکیوں سے بھی چمک آنے لگی۔ یوں کرنیں چن چن کر ”روشنی تحریر“ کرنے میں لگ گئے۔ اسی سلسلے میں پہلے بھی بتایا تھا کہ اگر آپ کو بھی رنگوں کے دیس گھومنا ہے تو آئیے ہمارے سنگ چلیئے۔ یوں کھیل ہی کھیل میں فوٹوگرافی کے بہترین گُھڑ سوار بن جاؤ گے۔ بہرحال پہلے اس واسطے تحریریں لکھیں، ویڈیو اور اینیمیشنز بنائیں۔ اب اسی ضمن میں کیمرہ سِمولیٹر پیشِ خدمت ہے۔ تاکہ بھاری بھرکم تھیوری پڑھ کر اور پھر فیلڈ میں ”ہِٹ اینڈ ٹرائل“ طریقے سے تصویریں بنا بنا کر سیکھنے کی بجائے بغیر کیمرے کے ہی آن لائن مگر عملی طور پر فوٹوگرافی سیکھی جا سکے← مزید پڑھیے
اگر میں کہوں کہ مجھے گوجرانوالہ سے تقریباً ساڑھے تین سو کلومیٹر دور نانگاپربت کی چوٹی نظر آئی ہے تو کیا آپ مان لو گے؟ اور اگر اس کی تصویر بھی دکھاؤں تو کیا یقین کر لو گے؟ بہرحال ایک پراجیکٹ کے سلسلے میں ہم اک روز فجر کے وقت، گوجرانوالہ کے قریب لودھی مسجد کی فوٹوگرافی کرنے گئے۔ اک خوبصورت صبح کا سندیسہ لئے ہلکی ہلکی روشنی ہو رہی تھی کہ میں نے شور مچا دیا، گاڑی روکو، گاڑی روکو... وہ دیکھو پہاڑ۔۔۔ باقی ٹیم نے یقیناً یہی سوچا ہو گا کہ جس طرح بلی کے خواب میں چھیچھڑے ہوتے ہیں، ایسے ہی منظرباز کے خوابوں میں پہاڑ... بھلا گوجرانوالہ سے پہاڑ کہاں نظر آنے لگے... مگر وہ ایسی حقیقت تھی کہ← مزید پڑھیے
لڑکے پارک میں جوان لڑکیوں کی چوری چوری تصویریں بنا رہے تھے۔ جس کا لڑکیوں کی فیملی کو پتہ چل گیا اور شدید لڑائی ہوئی۔ ایسے ہی پارک میں انجان لڑکیوں کے ساتھ پرینک شوٹ ہو رہا تھا کہ جھگڑا ہو گیا۔ آخر انتظامیہ نے تنگ آ کر پارک میں کیمرہ لانے پر ہی پابندی لگا دی۔ اس کے علاوہ کئی دفعہ لوگ جان سے بھی گئے۔ مثلاً تصویریں بناتے ہوئے پہاڑ سے گر گئے، سیلفیاں بناتے ہوئے ریل کی زد میں آ گئے۔ ایک طرف فوٹوگرافرز کے یہ کرتوت تو دوسری طرف سرکار آج بھی ”انیس سو پتھر“ کے زمانے میں ہے اور فوٹوگرافی کا کوئی واضح قانون ہی نہیں۔ ایک دفعہ فوٹوگرافی کرتے ہوئے مجھے بھی پولیس نے← مزید پڑھیے
ویران کھنڈر اور پرانی عمارتیں دیکھنا مجھے پسند ہیں۔ مٹ چکی تہذیبوں کے آثار کی سیاحت کا شوق رکھتا ہوں۔ اسی لئے میں ”ہُڑی پا ہُڑی پا“ کرتا ہڑپہ چل دیا۔ اور پھر خاک ہو چکے شہر کے اونچے نیچے ٹیلوں، ویرانوں اور ویرانے کی علامت پیلو کے درختوں سے گزرتے گزرتے منظرباز وقت کا سفر کر گیا۔ وادی سندھ کی تہذیب نے انگڑائی لی، ہڑپائی تہذیب جوان ہوئی اور ہڑپہ واپس ہری یوپیہ ہوا۔ انسانی ہڈیوں کے سفید سفوف سے واپس ہڈیاں بنیں۔ ان پر گوشت چڑھا۔ ان میں روحیں واپس لوٹیں۔ سارے کردار زندہ و جاوید نظر آنے لگے۔ ڈانسنگ گرل کا ناچ شروع ہوا اور← مزید پڑھیے
ریچھ صاحب نے مسٹر مارموٹ کو تصویر بنانے کا کہا نہ مارموٹ نے ریچھ کو، لیکن لیپرڈ اور عقاب سمیت سبھی ایک دوسرے کی تصویریں بناتے پائے گئے۔ آخر جانور بھی انسان ہوتا ہے۔ خیر مزہ اسی میں ہے کہ کسی سفر پر دو فوٹوگرافر دوست ایک ساتھ ہوں۔ اگر ایسا نہ ہو اور پورے گروپ میں ایک ہی فوٹوگرافر ہو تو پھر کئی نیم فوٹوگرافر چِکنے اور چکنیاں اس کی مت مار دیتے ہیں۔ باقیوں کی تصاویر بنانے کے ساتھ ساتھ فوٹوگرافر کو اپنی منہ فوٹو بنوانے کے لئے پورا لیکچر دینا پڑتا ہے۔ اس پر کئی لوگ غصہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایڈا توں فوٹوگرافر۔ اور بعض صاحبیاں تو اس حد تک غصہ کرتی ہیں کہ← مزید پڑھیے