سمجھتا تھا کہ میں ایک نہایت عام انسان ہوں۔ اِدھر سٹیج سے اتروں گا تو اُدھر دنیا کو پتہ بھی نہ ہو گا کہ کوئی ایم بلال ایم نامی انسان اس دنیا میں آیا تھا، کیونکہ عام لوگوں کے بارے میں یہی دنیا کا دستور رہا ہے۔ خیر میں تو کافی مشہور ہوں، اس بات کا مجھے تب پتہ چلا، جب کئی لوگوں نے دھمکیاں دینی شروع کیں۔ حالات کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے سوچا کہ قارئین کو اس متعلق آگاہ کر دینا چاہیئے۔ ابھی بتا دیتا ہوں کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وہ ہو گی جو← مزید پڑھیے
گوگل کے ذریعے مواد کی تلاش بہت مشہور ہے۔ اس کی معیاری تلاش پر لطیفے بھی ہیں۔ مثلاً بچہ گم گیا تو باپ نے کہا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، ابھی گوگل کے ذریعے اپنا بچہ تلاش کر لیتا ہوں۔ ویسے گوگل کے اپنے بھی کئی کام انوکھے ہیں۔ جیسے اس کا ہیڈکواٹر ”گوگل پلکس“ دفتر کم اور کھیل کا میدان زیادہ لگتا ہے۔ بے شک گوگل انٹرنیٹ کا بادشاہ ہے اور اس کے بغیر انٹرنیٹ ادھورا لگتا ہے، مگر اب گوگل کی بادشاہت خطرے میں ہے۔ حقیقت میں گوگل امریکہ کے لئے جاسوسی← مزید پڑھیے
وہ جسے تیزابیت رہتی ہے یعنی محمد سعد نے ایک دفعہ چند الٹی سیدھی چھلانگیں لگائیں اور عامر خاکوانی صاحب کی توجہ اردو بلاگنگ کی طرف دلائی۔ اس سے کچھ خاص نہ ہو سکا۔ لیکن نومبر 2012ء سے محمد سلیم کی تحاریر روزنامہ دنیا میں شائع ہونا شروع ہو گئیں۔ مزید مصطفیٰ ملک اور یاسر خوامخواہ جاپانی کی تحاریر بھی شائع ہوئیں۔ اب روزنامہ دنیا میں ”بلاگرز کی دنیا“ کے عنوان سے باقاعدہ ایک سلسلے کا آغاز کیا گیا ہے۔ جس پر ہم دنیا نیوز اور عامر خاکوانی صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مگر خیال رہے← مزید پڑھیے
گوگل، فیس بک، ٹویٹر، وکی پیڈیا اور ان جیسی دیگر ویب سائیٹس پر اب اردو کافی زیادہ لکھی اور پڑھی جا رہی ہے۔ اکثر احباب اس کوشش میں ہوتے ہیں کہ یہ کسی طرح نستعلیق فانٹ میں نظر آئے۔ موزیلا فائر فاکس اور گوگل کروم براؤزر میں ویب سائیٹ پر موجود اردو نستعلیق میں دیکھی جا سکتی ہے۔ مختلف ویب سائیٹس پر موجود اردو کو بہتر فانٹ یعنی خوبصورت نستعلیق میں دیکھنے کے لئے پاک اردو انسٹالر ساتھ ساتھ سٹائلش پلگ ان اور اس کا سکرپٹ استعمال کریں← مزید پڑھیے
پاکستان کی تلاش میں نکل رہا ہوں۔ اس سفر میں لاہور، ملتان، بہاولپور، چولستان، رحیم یارخان اور سکھر کے راستے کراچی تک جانے کا ارادہ ہے۔ سفر کے دوران مختلف مقامات بھی دیکھوں گا، پھر سمندر کی بے مہار لہروں کو چھونے کے بعد اگر سب اچھا رہا تو کوئٹہ اور اس کے بعد پربت کی طرف سفر میں پشاور اور دیگر شمالی علاقہ جات۔ مزید اس سفر کے دوران انٹرنیٹی اور بلاگر دوستوں سے بھی ملاقات ہو گی۔← مزید پڑھیے