ہم دونوں چناب کنارے ملے اور لاہور روانہ ہو گئے۔ امید تھی کہ لاہوری اردو بلاگر ہمیں راوی پل پر خوش آمدید کہیں گے مگر ایسا نہ ہوا۔ زندہ دلان لاہور اپنی زندگیوں میں ہی مصروف رہے۔ ہم پہلی اردو بلاگرز کانفرنس کے کام کاج کے سلسلے میں رات سات بجے کے قریب لاہور پہنچے← مزید پڑھیے
آج شام انہیں کہا کہ مستری جی خدا حافظ کیونکہ لاہور چلے ہم۔ ارے کیا آپ نہیں جانتے کہ لاہور میں اردو بلاگرز کانفرنس ہو رہی ہے اس لئے میں تو آج ہی پہنچ جاؤں گا اور کانفرنس تک لاہور میں ہی ڈیرے ڈال دوں گا۔ آخر دیکھوں تو سہی اردو بلاگ فورم والوں نے کیا انتظام کیا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ تقریب راوی پل پر اور کھانا چوبرجی اس لئے← مزید پڑھیے
بلاگر دنیا تبدیل کر رہے ہیں مگر ہمارے ہاں ایسا کچھ نہیں لہٰذا اردو بلاگستان کو طاقتور بنانے کے لئے بین الاقوامی اردو بلاگرز کانفرنس لاہور میں منعقد ہو رہی ہے۔ اردو کی ترقی کے لئے جو شرکت کر سکتا ہے وہ ضرور کرے۔ بلاوجہ مخالفت اور بغیر ثبوت الزام تراشی کرنے والوں سے گذارش ہے کہ بلاگستان کو مزید کمزور نہ کرو، خدارا ہوش میں آؤ اور اللہ سے ڈرو۔← مزید پڑھیے
جنگل میں الیکشن ہوئے اور بندر بادشاہ بن گیا۔ ایک دن شیر نے ہرنی کا بچہ پکڑ لیا۔ ہرنی نے بادشاہ بندر کو فریاد کی کہ میرا بچہ چھڑائیے۔ بندر نے اپنی دوڑیں لگا دیں۔ بڑی تیزی سے ایک درخت سے دوسرے پر چھلانگیں لگاتے ہوئے پورے جنگل کا چکر لگایا۔ پھر تھک ہار کر کہنے لگا، میں بہت دوڑا، اب بھی اگر شیر تمہارا بچہ نہ چھوڑے تو بھلا میں کیا کر سکتا ہوں۔ ہمارے حکومتی بندروں کا حال بھی اس بندر جیسا ہے۔ جس سمت میں دوڑنا چاہئے اس طرف نہیں جائیں گے بلکہ فضول دوڑ لگاتے ہوئے ڈبل سواری اور موبائل نیٹ ورک پر پابندی← مزید پڑھیے