جب عمار اور شاکر نے کہا تو میں بلاگ کے متعلق سوچنے لگا۔ آخر 10 جون 2008ء کو اپنی پہلی تحریر شائع کی۔ بلاگ لکھتے پانچ سال ہو گئے ہیں اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں رہا۔ گو کہ کئی لوگوں نے رسوا کرنے کی کوشش کی مگر اللہ نے مدد فرمائی اور عزت دی۔ یار لوگو! کچھ خیال کیا کرو۔ آخر ”گھوڑا“ بھی انسان ہے اور اس کا بھی دل دکھتا ہے۔ یہ کوئی فرشتہ نہیں، اس سے غلطی بھی ہو جاتی ہے۔← مزید پڑھیے
کیا گھر بیٹھے انٹرنیٹ سے پیسے کمائے جا سکتے ہیں؟ جی بالکل کمائے جا سکتے ہیں اور بہت لوگ کما بھی رہے ہیں۔ یہاں تک کہ سوشل نیٹ ورک سے بھی پیسے کمائے جا سکتے ہیں۔ فیس بک تو اس وقت سونے کی چڑیا ہے۔ اس تحریر میں آن لائن پیسے کمانے کا سارا کچاچٹھا کھولتے ہیں کہ کس کس طرح پیسے کمائے جا سکتے ہیں اور کہاں کہاں فراڈ ہو رہا ہے۔← مزید پڑھیے
بلاگ ذاتی ڈائری کی طرح ہوتا ہے، مگر یہ ڈائری انٹرنیٹ پر لکھی جاتی ہے۔ بلاگ ویب سائیٹ کی ایک قسم ہے۔ اگر اپنی آواز دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے بلاگ بہترین چیز ہے۔ اردو بلاگ بنانا بہت ہی آسان ہے اور مفت میں بھی بن سکتا ہے۔ ابھی یہاں اردو بلاگ بنانے کا طریقہ دیکھتے ہیں۔← مزید پڑھیے
آپ مفت میں بھی اردو بلاگ بنا سکتے ہیں اور کچھ پیسے خرچ کر اپنے نام کی ڈومین اور ہوسٹنگ پر بھی بنا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک طریقہ یہ ہے کہ تھوڑے سے پیسوں میں ذاتی ڈومین خریدیں اور ہوسٹنگ مفت میں گوگل بلاگسپاٹ والی استعمال کر لیں۔ مفت سروس میں بلاگسپاٹ اور ورڈپریس مشہور ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ اگر آپ زیادہ تکنیکی معلومات نہیں رکھتے تو← مزید پڑھیے
چاچا فیقو آج بھی ویسے کا ویسا ہے۔ لڑکیوں کے چکروں کی ایسی ایسی کہانی سناتا ہے کہ اگر وہ کہانیاں انٹرنیٹ پر ڈال دی جائیں تو چند دنوں میں ٹاپ ٹین میں آ جائیں۔ پچھلے دنوں بڑے چسکے لینے والے انداز میں مجھے کہنے لگا کہ سنا پھر انٹرنیٹ پر خوب ننگے پِنڈے (ننگے جسم) دیکھتا ہے یا ابھی تک حاجی ثناء اللہ ہی ہے۔ چاچے کی باتوں اور واقعات پر پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے۔← مزید پڑھیے