ہم آہستہ آہستہ پیچھے ہٹنے لگے۔ پھر وہ دن آ گیا جب ہمارے لئے واقعی انجمن قاری کے ساتھ بھاگ گئی۔ قاری اب مشہور سٹار بن چکا ہے۔ گاؤں میں آج بھی شاندار محفل تو ہوتی ہے مگر بچہ اِدھر دودھ چھوڑتا ہے تو اُدھر شراب پینا شروع کر دیتا ہے۔ چودھریوں کے اس گاؤں میں بس نام کے چودھری ہیں۔ چاچا فیقو ذرا بھی نہیں بدلا اور آج بھی ویسے کا ویسا ہے۔← مزید پڑھیے
آج شام انہیں کہا کہ مستری جی خدا حافظ کیونکہ لاہور چلے ہم۔ ارے کیا آپ نہیں جانتے کہ لاہور میں اردو بلاگرز کانفرنس ہو رہی ہے اس لئے میں تو آج ہی پہنچ جاؤں گا اور کانفرنس تک لاہور میں ہی ڈیرے ڈال دوں گا۔ آخر دیکھوں تو سہی اردو بلاگ فورم والوں نے کیا انتظام کیا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ تقریب راوی پل پر اور کھانا چوبرجی اس لئے← مزید پڑھیے
میرے لکھنے کا شوق تو پرانا ہے مگر یہ نہیں کہوں گا کہ بچپن سے ہے، کیونکہ بچپن میں یہ شوق نہ ہونے کے برابر تھا جبکہ بچپن میں اصل شوق، جنون اور سب کچھ کرکٹ ہوا کرتی تھی۔ کیا مزے کے دن تھے۔ صبح صبح اٹھنا۔ بلا پکڑنا اور کچھ کھائے پیئے بغیر دشمن پر یلغار کر دینا۔← مزید پڑھیے
آج گھر کا بھیدی لنکا ڈھا گیا۔ اب توپیں لے کر میرے پیچھے نہ پڑ جائیے گا کہ میں نے اس طرح کیوں کہا؟ چور ڈاکو چوہدری بنے ہوئے ہیں اور لُنڈی عورت پردھان یعنی سربراہ، نگران، وزیر اور معتبر بنی بیٹھی ہے۔ چوہدریوں کی طاقت کی وجہ سے انہیں سؤر تو نہ کہہ سکے مگر سؤر کا نام چوہدری رکھ دیا گیا← مزید پڑھیے
وہ منطق آپ تک پہنچانے کی کوشش کی ہے جو ہمارے لئے ترقی کا آسان ترین ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک دفعہ اردو کو وہ مقام دے کر تو دیکھو، جس کی یہ مستحق ہے، پھر دیکھنا یہ زبان کیسے دنوں میں عروج دیتی ہے۔ نوجوان بہت ذہین ہیں، ایک دفعہ بیگانی زبان کی پابندی اٹھاؤ تو سہی پھر دیکھنا یہ کیسے ملک و قوم کے دن بدلتے ہیں← مزید پڑھیے