بلاگنگ نے پاکستان پہنچنے میں دیر تو لگائی مگر زیادہ دیر بھی نہ لگائی۔ پاکستان کے پہلے بلاگر کے بارے میں حتمی کچھ کہنا مشکل ہے۔ البتہ طارق مصطفیٰ اور عمیر سلام کا شمار اولین پاکستانی بلاگر میں ہوتا ہے۔ جنوری 2004ء میں بی بی سی اردو نے اپنی بلاگنگ کا آغاز کیا۔ جولائی 2005ء میں آن لائن فورم اردو محفل بنی اور اردو بلاگنگ کی دنیا میں انقلاب آ گیا۔ ساتھ ہی اردو سیارہ کے نام سے اردو بلاگز ایگریگیٹر بنا۔ آج کل دیگر کئی بلاگ ایگریگیٹرز موجود ہیں، جیسے اردو کے سب رنگ اور اردو سورس← مزید پڑھیے
رنگ برنگی تصویروں پر مختلف خوبصورت انداز میں اردو لکھنے کے لئے کئی ایک سافٹ ویئر موجود ہیں لیکن اس وقت مشہور اڈوب فوٹوشاپ اور کورل ڈرا ہیں۔ ابھی انہیں سافٹ ویئرز میں اردو لکھنے کے متعلق دیکھتے ہیں۔ پہلے ڈائریکٹ ان سافٹ ویئرز میں اردو نہیں لکھی جاتی تھی لیکن اب ایسا نہیں۔ اب تو رنگارنگ اردو فانٹس کے ساتھ خوبصورت انداز میں اردو لکھی جا سکتی ہے۔← مزید پڑھیے
آپ کے پاس وقت ہے تو پڑھیے اور سوچیئے کہ اردو کے ان رضاکاروں کو کیا ملا؟ کئی تحاریر لکھیں مگر شائع نہیں کیں، لگتا کہ لوگ کہیں گے کہ یہ شہرت کے بھوکے ہیں۔ اب بات برداشت سے باہر ہے۔ اس سے پہلے کہ میں کوئی بات دل پر لے کر اردو اور بلاگنگ سے کنارہ کشی کر جاؤں← مزید پڑھیے
یارو! کل میری بڑی بے عزتی ہوئی ہے۔ دل تو کر رہا ہے ”کمپیوٹر“ کو اچھی بھلی گالیاں نکالوں کیونکہ اس نے کل وہ کیا جس کی کبھی مجھے امید نہیں تھی۔ خیر کمپیوٹر بھی اپنا یار ہے اس لئے اس کی گستاخی پر درگزر کرتے ہیں۔ ویسے بھی بات چیت کے آخر پر اس نے یاروں کا یار بنتے ہوئے بڑے پیار سے بات کی۔ ہوا یوں کہ کل میں کمپیوٹر کو یہ پوچھ بیٹھا ← مزید پڑھیے
کچھ ویب ڈیزائنر و ڈویلپر کو اردو ویب سائیٹ بنانے میں تھوڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ بلکہ جو انگلش میں ویب سائیٹ بنا رہے ہیں اگر وہ یہ کہیں کہ انہیں اردو میں ویب سائیٹ بنانی نہیں آتی تو اس پوسٹ سے ان کو بھی اس بات کا علم ہو جائے گا کہ اردو ویب سائیٹ بنانے کے لئے کسی بڑی کوڈنگ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ زیادہ تر مسئلہ یہی ہوتا ہے کہ اردو ٹھیک طرح نظر نہیں آتی۔ عام طور پر یہ اینکوڈنگ سسٹم (Encoding System) کا مسئلہ ہوتا۔ اردو ویب پیج بناتے ہوئے اگر اینکوڈنگ کا دھیان نہ رکھا جائے تو پیج کا حلیہ بگڑ جاتا ہے اور اردو کی بجائے کوئی خلائی زبان ہی نظر آنا شروع ہو جاتی ہے۔ جیسے ” السلام Ø¹Ù„Û “۔ اس کے علاوہ ایک صورت»»»← مزید پڑھیے