انسان روز اول سے ہی زمین اور نقشہ جات پر تحقیق کر رہا ہے۔ مختلف ادوار میں تحقیق ہوتی آئی مگر زمین کی سب سے بہتر پیمائش مشہور مسلمان سائنسدان البیرونی نے کی۔ ستاروں اور اندازوں سے سمت اور راستوں کا تعین کرنے والا انسان، آج نہایت جدید جغرافیائی و نقشہ جاتی نظام رکھتا ہے۔ جدید نظام میں سٹیلائیٹ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ آج کل ناسا کے علاوہ دیگر کئی ادارے بھی جغرافیائی معلومات اور نقشوں کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ان میں سب سے اہم نام گوگل← مزید پڑھیے
گوگل کی بنیاد امریکی لیری پیج اور روسی نژاد امریکی سرگے برن نے 1998ء میں رکھی۔ شروع میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب انہوں نے گوگل بیچنے کا سوچا اور ایکسائیٹ کے چیئرمین جارج بل کو دس لاکھ ڈالر کے عوض گوگل فروخت کرنے کی پیشکش کی، مگر جارج نے یہ سودا ٹھکرا دیا۔ گوگل کا نام لفظ Googol کی بنیاد پر رکھا گیا۔ Googol ایک بہت بڑے نمبر کو کہتے ہیں۔ ایسا نمبر جس میں ایک کے ساتھ سو صفر لگتے ہیں یعنی دس کی طاقت سو۔ گوگل کا نام رکھنے کی کہانی بڑی دلچسپ← مزید پڑھیے
ایک اندازے کے مطابق بلاگنگ کا آغاز 1994 میں ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ جسٹن ہال اور جیری پورنیلی کا شمار اولین بلاگرز میں ہوتا ہے۔ بلاگ کا سلسلہ تبھی چل نکلا تھا مگر تب اس کا نام بلاگ نہیں تھا۔ یہ اصطلاح بعد میں وجود میں آئی۔ دسمبر 1997ء میں ایک امریکن بلاگر جارن برگر نے ”ویب لاگ“ کی اصطلاح وضع کی۔ اس کے بعد مذاق مذاق میں اسی اصطلاح کی مختصر شکل سے لفظ بلاگ بنا۔ یہیں سے بلاگر اور بلاگستان کی اصطلاحات بھی وجود میں آئیں۔← مزید پڑھیے