صبح کے پانچ بجے پتہ چلا کہ بڑے بڑے آگ کے گولوں کی بارش نے امریکہ میں تباہی مچا دی۔ پانی کی ہمالیہ سے بھی زیادہ بلند سمندری لہر پاکستان کی طرف بڑھ رہی ہے اور جلد ہی ہم سب ختم ہو جائیں گے۔ پوری دنیا میں بس چند انسان زندہ بچیں گے۔ کیا مایا مذہب واقعی← مزید پڑھیے
مستقبل میں شادیوں کی تقریبات بھی فیس بک پر ہوں گی۔ چلیں آپ کو فیس بک کی عجیب و غریب مخلوقات سے ملواتے ہیں۔ سب سے پہلے ملئے فیس بکی مفتی اعظم سے۔ اس کے بعد دیکھیں کہ فیس بکی ٹائیلٹی لڑکی کیسے غسل خانے میں کھڑی ہو کر موبائل سے تصاویر بناتی، بکیوں کو لٹاتی اور دلی تسکین پہنچاتی ہے۔ سب سے زیادہ لائیک اور کمنٹ اسے ہی ملتے ہیں، مگر کڑیانے بھی کسی سے کم نہیں۔ مزید فیس بکی منڈیانی، شاعر، ادیب، فلاسفر، مسکین، ملنگ، شیئریا، لائیکیا اور ٹیگیا جیسے جانور← مزید پڑھیے
میرے لکھنے کا شوق تو پرانا ہے مگر یہ نہیں کہوں گا کہ بچپن سے ہے، کیونکہ بچپن میں یہ شوق نہ ہونے کے برابر تھا جبکہ بچپن میں اصل شوق، جنون اور سب کچھ کرکٹ ہوا کرتی تھی۔ کیا مزے کے دن تھے۔ صبح صبح اٹھنا۔ بلا پکڑنا اور کچھ کھائے پیئے بغیر دشمن پر یلغار کر دینا۔← مزید پڑھیے
تب کمیوں کی خوبصورت لڑکی چوہدری کی ہوس کا شکار ہو جاتی۔ اب ترقی یافتہ ممالک خود کو چوہدری اور مسلمانوں کو کمی کمین سمجھتے ہیں جبھی تو ان کی اتنی جرات کہ ہمارے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی جیسی دہشت گردی کرتے ہیں۔ اوپر سے انسانی حقوق کے یہ نام نہاد علمبردار اسے آزادی اظہار رائے کہتے ہیں← مزید پڑھیے
ذرا اس فقرے پر غور کریں اور محسوس کرنے کی کوشش کریں۔ پاکستان اپنے نوجوانوں کو پکار رہا ہے کہ اے میرے نوجواں! میری فریاد سن کچھ تو محسوس کر۔۔۔میرے ہونے نہ ہونے کو محسوس کر← مزید پڑھیے