فوٹوگرافی کے حوالے سے ایک منفرد اعزاز ہمارے شہر جلالپورجٹاں کے پاس ہے۔ دراصل قیامِ پاکستان سے پہلے کی بات ہے کہ جب شہرِ خوباں ارضِ جاناں میں ایک بچے کو فوٹوگرافی کا شوق ہوا۔ تب اُس نے 13روپے کا کیمرہ خریدا۔ وہ شوقیہ فوٹوگرافی کرتا اور اخبارات کو تصویریں بھیجتا۔ اللہ دا فقیر کہہ گیا ہے کہ ”بات پیسے کی نہیں، بات تو ذہنی سکون کی ہے“۔ پھر وہ وقت بھی آیا کہ سب کچھ لُٹ گیا اور غربت نے ناک میں دم کر دیا۔ فقیر کویت چلا گیا۔ ادھر سخت مزدوری کرتا اور روتا اور دعا کرتا کہ یااللہ فوٹوگرافی کے علاوہ کوئی کام مجھے آتا نہیں، بس تو ہی کوئی راستہ نکال۔ اور پھر رب نے ایسا راستہ نکالا کہ دنیا نے دیکھا← مزید پڑھیے
وقت آن پہنچا ہے۔ خداؤں کا بازار سج چکا ہے۔ مختلف دکانوں کے تھڑوں پر مختلف خدا موجود ہیں۔ لوگ بولیاں لگا رہے ہیں۔ نعرے لگ رہے ہیں کہ خدا کی قیمت فقط اک ووٹ۔ میں ان خداؤں سے تنگ آ چکا ہوں۔ کوئی تو مجھے بتائے کہ یہاں کوئی انسان بھی ہے یا یہ صرف اور صرف خداؤں کا بازار ہی ہے؟← مزید پڑھیے
عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا← مزید پڑھیے
اس قوم کا مستقبل تمہارے ہاتھ میں ہے۔ سب تم سے بہتری کی آس لگائے بیٹھے ہیں کہ کب تم نیند غفلت سے جاگو اور قوم کی بہتری کے لئے کچھ ایسا کرو جو آج سے پہلے کسی نے نہیں کیا۔ عوام امید کرتی ہے کہ تم کچھ ایسا کرو جس سے تم اُن لوگوں میں شمار ہو جاؤ جن کا نام ہی تاریخ ہوتا ہے← مزید پڑھیے
ہر سال ماہِ ربیع الاول میں ہمارے مسلمان بھائی حضرت محمدﷺ کی ولادت کی خوشی مناتے ہیں۔ اپنے رب تعالیٰ کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت ملنے پر شکر ادا کرتے ہیں۔ یہ سب دیکھ کر مجھے بڑی حیرانی ہوتی ہے کہ مسلمان یہ تو مانتے ہیں کہ حضرت محمدﷺ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت ہیں، مگر یہ کیا بات ہوئی کہ اتنی بڑی نعمت کی خوشی صرف ایک دن؟ سال میں صرف ایک دن بھلائی کے کام، ایک دن اتنی روشنی کر دی کہ باقی سال وہی اندھیرے، وہی غربت۔ دوستو! یہ کیسی خوشی ہے؟ یہ کیسا جشن← مزید پڑھیے