پچھلے دنوں دیکھا کہ بلاگستان ”افسانہ افسانی“ ہوا پڑا تھا۔ اپنے عمر بنگش، ریاض شاہد، علی حسان اور خرم ابن شبیر کی کیا ہی بات ہے۔ بڑے لوگ، بڑی باتیں۔ بھلا کسی کی کیا مجال کہ انہیں کچھ کہے۔ اس سب کے بعد بھی ہمارا قلم حرکت میں نہ آئے، بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ہماری سوئی ہوئی حس چھلانگ مار کر اٹھی۔ یوں برگر تو برگر، بریانی بھی ہم پر ہنسی۔ اسی اثنا میں ہماری ملاقات اشفاق احمد، سعادت حسن منٹو، ابن انشاء، ساغر صدیق، حکیم ناصر اور ممتاز مفتی صاحب سے ہوئی اور ہماری پوٹلی← مزید پڑھیے
وہ جسے تیزابیت رہتی ہے یعنی محمد سعد نے ایک دفعہ چند الٹی سیدھی چھلانگیں لگائیں اور عامر خاکوانی صاحب کی توجہ اردو بلاگنگ کی طرف دلائی۔ اس سے کچھ خاص نہ ہو سکا۔ لیکن نومبر 2012ء سے محمد سلیم کی تحاریر روزنامہ دنیا میں شائع ہونا شروع ہو گئیں۔ مزید مصطفیٰ ملک اور یاسر خوامخواہ جاپانی کی تحاریر بھی شائع ہوئیں۔ اب روزنامہ دنیا میں ”بلاگرز کی دنیا“ کے عنوان سے باقاعدہ ایک سلسلے کا آغاز کیا گیا ہے۔ جس پر ہم دنیا نیوز اور عامر خاکوانی صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ مگر خیال رہے← مزید پڑھیے
دو سال قبل آج ہی کے دن پاک اردو انسٹالر ریلیز ہوا۔ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پاک اردو انسٹالر اردو کی ترقی میں اتنا اہم کردار ادا کرے گا۔ اس نے اتنی شہرت حاصل کی کہ گوگل تلاش میں پاک اردو انسٹالر کا مشورہ دیتا۔ یہاں ابوشامل، عامر شہزاد، محمد اسد، یاسر عمران، بلال خان، عمربنگش اور شیراز علی کے علاوہ فیس بک کے پیج اشفاق احمد، ڈنگہ لیکس اور اپنی زبان اردو کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اردو بلاگرز کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ مزید اعدادوشمار، کارکردگی اور تشہیری مہم کی باتیں تحریر میں موجود ہیں۔← مزید پڑھیے
ایک بزورِتلوار اسلام نافذ کرنا چاہتا ہے تو دوسرا خلافت کو جمہوری طریقہ کہتا ہے۔ دونوں اسے اسلام سے ثابت کرتے ہیں۔ خدارا بتاؤ کہ کس کی مانیں اور کدھر جائیں؟ چلیں ہم آپ کی مان لیتے ہیں کہ خلافت اور جمہوریت میں بہت فرق ہے، اب جمہوریت کی برائیاں گنوا کر خلافت کی شان بڑھانا چھوڑیں اورخلافت رائج کرنے کا ایسا عملی طریقہ بتائیں جس میں جمہوری روح بھی نہ ہو اور طریقہ بھی اسلام کے مطابق ہو۔ ویسے پہلے ان لوگوں کو تو متحد کر لیں جنہوں نے خلافت کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔← مزید پڑھیے
پہلے نظام کو سمجھیں پھر خلافت یا جمہوریت کی مخالفت کریں۔ مغرب کے دلدادہ جو بغیر سوچے سمجھے خلافت کی مخالفت کرتے ہیں، پہلے وہ خلافت کو تو سمجھیں۔ معتبر لوگ منتخب کر کے مجلس شوری بناؤ یا قومی اسمبلی، پھر خلیفہ منتخب ہو یا صدر، بات تو ایک ہی ہے۔ بس ہر کسی نے اپنا اپنا نام دے رکھا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ خلافت ایک جمہوری طریقہ ہے۔← مزید پڑھیے