انٹرنیٹ کے اس جدید دور میں یہ تو عوام کے ہاتھ میں ہے کہ انہیں آج کونسا ہتھیار چاہیئے؟ قلم یا تلوار، بلاگ یا بلٹ؟ بلاگرز جدید دور کے تھینک ٹینک ہیں اور ایک نئی دنیا کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ یہ انٹرنیٹ کی ایک آزاد ریاست بلاگستان کے باشندے ہیں، جہاں انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ اگر بلاگنگ کی اہمیت، اس کے نقصانات اور فوائد کی بات کی جائے تو دنیا میں اس کے ذریعے ہونے والی تبدیلیوں کی کئی مثالیں ملتی ہیں۔ امریکہ، روس، جارجیا اور عرب ممالک میں← مزید پڑھیے
جب عمار اور شاکر نے کہا تو میں بلاگ کے متعلق سوچنے لگا۔ آخر 10 جون 2008ء کو اپنی پہلی تحریر شائع کی۔ بلاگ لکھتے پانچ سال ہو گئے ہیں اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں رہا۔ گو کہ کئی لوگوں نے رسوا کرنے کی کوشش کی مگر اللہ نے مدد فرمائی اور عزت دی۔ یار لوگو! کچھ خیال کیا کرو۔ آخر ”گھوڑا“ بھی انسان ہے اور اس کا بھی دل دکھتا ہے۔ یہ کوئی فرشتہ نہیں، اس سے غلطی بھی ہو جاتی ہے۔← مزید پڑھیے
ہمارا معاملہ بڑا عجب ہے۔ فیس بک پر بلاگنگ ہو رہی ہے اور بلاگ کو ٹویٹر بنا رکھا ہے۔ اردو وکی پیڈیا ویران پڑا ہے مگر لوگ بلاگ پر جنرل نالج کاپی پیسٹ کر رہے ہیں۔ قوموں کے فلسفے فیس بک پر زیرِ بحث ہیں تو فورمز پر چِٹ چیٹ ہو رہی ہے۔ یاد رہے بلاگ کی ایک تحریر، فیس بک کی سو شیئرنگ سے بہتر ہے← مزید پڑھیے
جو بھی ویب سائیٹ بناتا ہے، پتہ نہیں کیوں وہ اسے بلاگ کہنا شروع کر دیتا ہے۔ اردو بلاگستان میں یار لوگ دبے الفاظ میں مزمت تو کرتے ہیں مگر کھل کر شاید کوئی بحث کرنے کو تیار نہیں۔ سوچا چلو میں ہی تختہ مشق بن جاتا ہوں اور بلاگ کیا ہے اس پر لکھتا ہوں۔ تختہ مشق اس لئے لکھا ہے کہ مجھے امید ہے حملہ تو ہو گا← مزید پڑھیے
سب سے پہلے تو ورڈپریس بلاگ کے ایڈمن پینل کے ڈیش بورڈ پر ہی پوسٹ اور کمنٹ وغیرہ کا خلاصہ ہوتا ہے کہ کتنے کمنٹ ہوئے ہیں۔ کتنے زیرِغور ہیں اور اسی طرح باقی تفصیل بھی ہوتی ہے۔ مزید کمنٹس کی تفصیل اور دیکھ بھال کے لئے بائیں سائیڈبار میں Comments کے لنک پر کلک کریں۔ ایک نیا صفحہ کھلے گا اور وہاں پر کمنٹس اور ان کی دیگر تفصیل ہو گی۔ نئے صفحہ پر جہاں تمام کمنٹس ہوں گے وہیں پر سب سے اوپر اس تصویر جیسا ماحول»»»← مزید پڑھیے