کسی بھی تخلیقی مواد مثلاً تحریر یا تصویر کے تخلیق ہونے کے ساتھ ہی اس پر کاپی رائیٹ خود بخود لاگو ہو جاتا ہے اور کسی رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کسی کا تخلیقی مواد بغیر اجازت استعمال کرنا کاپی رائٹ کی خلاف ورزی اور اخلاقی جرم ہے۔ ہمارے ملک میں یہ جرم زوروشور سے ہو رہا ہے۔ انٹرنیٹ پر مواد چور پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ ایسے ہٹ دھرم چوروں کا بہتر علاج یہی ہے کہ ان کی ویب سائیٹس، بلاگز اور اکاؤنٹس وغیرہ ہمیشہ کے لئے بند کروا دیں۔ جس کا طریقہ یہ← مزید پڑھیے
جو بھی ویب سائیٹ بناتا ہے، پتہ نہیں کیوں وہ اسے بلاگ کہنا شروع کر دیتا ہے۔ اردو بلاگستان میں یار لوگ دبے الفاظ میں مزمت تو کرتے ہیں مگر کھل کر شاید کوئی بحث کرنے کو تیار نہیں۔ سوچا چلو میں ہی تختہ مشق بن جاتا ہوں اور بلاگ کیا ہے اس پر لکھتا ہوں۔ تختہ مشق اس لئے لکھا ہے کہ مجھے امید ہے حملہ تو ہو گا← مزید پڑھیے
اینڈرائڈ میں یونیکوڈ کی سہولت تو موجود ہے لیکن کئی اینڈرائڈ موبائلوں پر اردو کی جگہ ڈبے بن جاتے ہیں یا الفاظ ٹوٹ جاتے ہیں اور ساتھ ساتھ کئی موبائلوں پر الفاظ کی ترتیب بھی الٹ جاتی ہے یعنی موبائل پر اردو پڑھنے کی سہولت نہیں ہوتی۔ مگر کئی موبائلوں پر اردو بالکل ٹھیک پڑھی جاتی ہے اور کئی پر تو اردو لکھنے کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے← مزید پڑھیے