محفوظات برائے ”ترکی“ ٹیگ
مئی 8, 2020
تبصرہ کریں

ارطغرل غازی – ترک ڈرامہ – پہلا سیزن

کیا ڈرامہ لگا رکھا ہے؟ امید ہے کہ اس فقرے کا مطلب سمجھتے ہی ہوں گے کہ فلمیں یا ڈرامے حقیقت نہیں ہوتے بلکہ کہانی کو دلفریب بنانے کے لئے مصالحہ ڈالا جاتا ہے۔ تخیل کے گھوڑے دوڑا کر تصوراتی اور افسانوی باتیں شامل ہوتی ہیں۔ اور اگر بات کی جائے ترک ڈرامہ ارطغرل غازی کی تو اس میں بھی حقیقت نہ ہونے کے برابر ہے۔ بس فکشن ہی فکشن ہے۔ لہٰذا اوسط سے بھی نچلے درجے اور کمزور پروڈکشن کے اس ڈرامے کو لے کر کوئی ”ڈرامہ“ لگائیں نہ اسے اسلام و کفر کی جنگ بنائیں اور تاریخی دستاویز تو بالکل بھی نہ سمجھیں۔ بلکہ رومانوی داستان کے حامل اس ڈرامے کی کہانی، ڈائیلاگز اور سینماٹوگرافی کا حال یہ ہے کہ←  مزید پڑھیے
اکتوبر 13, 2013
25 تبصر ے

چاچا مستنصر حسین تارڑ سے ملاقات

ہم مقررہ وقت پر چچا مستنصر حسین تارڑ کے گھر پہنچے۔ انہوں نے ہمیں اپنے سٹڈی روم میں بیٹھایا۔ وہاں بہت ساری کتابیں اور دیواروں پر پینٹگز لگی تھیں۔ اردو بولنے پر انہوں نے کہا کہ پنجابی ہو تو پھر پنجابی میں بات کرو۔ زیادہ تر باتیں زبان، ملکی حالات، سیاحت اور تارڑ صاحب کی کتابوں پر ہوئیں۔ ہم سوال کرتے اور وہ اس پر تفصیلی بات کرتے۔ بڑے کھلے ڈلے ماحول میں بات چیت ہوئی۔ دو اڑھائی گھنٹے کی ملاقات میں انہوں نے بڑی اہم باتیں سناتے ہوئے کہا←  مزید پڑھیے
اگست 12, 2013
17 تبصر ے

اردو کے نام پر یاروں کو روتی پھتو

جیسے پھتو بھائیوں کے نام پر یاروں کو روتی ہے بالکل ایسے ہی احساس کمتری کے مارے کئی لوگوں نے رونا انگریزی کا ڈالنا ہوتا ہے لیکن بہانے بہانے سے نام علاقائی زبانوں یا اردو کا لیتے ہیں۔ ایک پھتو کہتی ہے کہ اردو کا رسم الخط رومن کر دیا جائے تو شرح خواندگی سو فیصد ہو جائے گی اور ملک ترقی کرے گا۔ واہ جی واہ۔ کیا عجیب منطق ہے۔ لگتا ہے پھتو کو زبان، خواندگی اور ترقی کی ذرا بھی سمجھ نہیں۔ کوئی تو اسے سمجھائے کہ رسم الخط تبدیل کرنے سے بات نہیں بنے گی، بات تو تب بنے گی جب پھتو←  مزید پڑھیے