ملالہ یوسف زئی کی ڈائری کسی ساتویں جماعت کی گل مکئی نے نہیں بلکہ کسی منجھے لکھاری نے لکھی ہے۔ اس ڈائری میں تعلیم کے لئے آواز بلند کرنے اور طالبان مخالف کچھ ہے ہی نہیں بلکہ کہیں کہیں چند جملوں میں فوج پر تنقید ضرور ہے۔ یہ ڈائری کوئی انوکھا یا اچھوتا کام← مزید پڑھیے
تب کمیوں کی خوبصورت لڑکی چوہدری کی ہوس کا شکار ہو جاتی۔ اب ترقی یافتہ ممالک خود کو چوہدری اور مسلمانوں کو کمی کمین سمجھتے ہیں جبھی تو ان کی اتنی جرات کہ ہمارے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی جیسی دہشت گردی کرتے ہیں۔ اوپر سے انسانی حقوق کے یہ نام نہاد علمبردار اسے آزادی اظہار رائے کہتے ہیں← مزید پڑھیے
میں نے انگلی سے پوری زمین گھما دی۔ لگتا ہے آپ کو پتہ نہیں چلا۔ البتہ اس وقت کوئی آسمان کی طرف دیکھ رہا ہوتا تو شاید بادلوں سے پتہ چل جاتا مگر آسمان پر غور کرنا تو ویسے ہی بڑے عرصے سے ہم پر حرام کر دیا گیا ہے۔ باقی جہاں رات تھی وہاں تاروں کی وجہ سے پتہ چل جاتا لیکن آج کل تارے کون دیکھتا ہے؟ وہ زمانے گئے جب عاشق تارے گنتے ہوئے راتیں← مزید پڑھیے