کہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت ہے جبکہ میرے خیال میں یہاں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں۔ ذرا غور کریں کہ لاکھوں لوگوں کا ایک بھی نمائندہ قومی اسمبلی میں نہیں پہنچتا جبکہ ہزاروں کا نمائندہ پہنچ جاتا ہے۔ حیرانی والی کوئی بات نہیں جی۔ ہمارا نظام ہی اتنا عجیب ہے کہ جسے عوام نے کم پسند کیا وہ اسمبلی میں اور جسے زیادہ پسند کیا وہ اسمبلی سے باہر۔ واہ جی واہ← مزید پڑھیے
ایک بزورِتلوار اسلام نافذ کرنا چاہتا ہے تو دوسرا خلافت کو جمہوری طریقہ کہتا ہے۔ دونوں اسے اسلام سے ثابت کرتے ہیں۔ خدارا بتاؤ کہ کس کی مانیں اور کدھر جائیں؟ چلیں ہم آپ کی مان لیتے ہیں کہ خلافت اور جمہوریت میں بہت فرق ہے، اب جمہوریت کی برائیاں گنوا کر خلافت کی شان بڑھانا چھوڑیں اورخلافت رائج کرنے کا ایسا عملی طریقہ بتائیں جس میں جمہوری روح بھی نہ ہو اور طریقہ بھی اسلام کے مطابق ہو۔ ویسے پہلے ان لوگوں کو تو متحد کر لیں جنہوں نے خلافت کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔← مزید پڑھیے
جمہوریت کی آج تک کوئی واضح تعریف نہیں ہو سکی۔ میرا خیال ہے کہ لوگوں کی رائے سے نظام ترتیب دینے کو جمہوریت کہتے ہیں۔ اسلام کی زیرنگرانی مسلمانوں کے اتفاق رائے سے نظام ترتیب دینے کو ”اسلامی جمہوریت“ کہا جائے گا۔ جو لوگ صرف موجودہ ووٹنگ سسٹم یا مغربی نظام کو ہی جمہوریت سمجھتے ہیں، میرے خیال میں وہ ایک بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔ ← مزید پڑھیے
اسلام میں خلیفہ منتخب کرنے کا طریقہ کار نہیں ملتا۔ اگر خلیفہ منتخب کرنے کا کوئی خاص طریقہ ہوتا تو کم از کم خلفاء راشدین ضرور اس طریقے سے منتخب ہوتے، جبکہ خلفاء راشدین مختلف حالات میں مختلف طریقوں سے منتخب ہوئے۔ تحریر پڑھیں اور فیصلہ آپ لوگ خود کریں کہ خلفاء راشدین منتخب ہونے کے طریقوں میں وہ کونسا مشترک بنیادی اصول تھا جس کو سب سے زیادہ ترجیح دی جاتی؟ وہ کونسی بات تھی جو خلافت کو بادشاہت سے ممتاز کرتی؟ اسلام نے خلیفہ منتخب کرنے کا اختیار کس کو دیا؟← مزید پڑھیے
پہلے نظام کو سمجھیں پھر خلافت یا جمہوریت کی مخالفت کریں۔ مغرب کے دلدادہ جو بغیر سوچے سمجھے خلافت کی مخالفت کرتے ہیں، پہلے وہ خلافت کو تو سمجھیں۔ معتبر لوگ منتخب کر کے مجلس شوری بناؤ یا قومی اسمبلی، پھر خلیفہ منتخب ہو یا صدر، بات تو ایک ہی ہے۔ بس ہر کسی نے اپنا اپنا نام دے رکھا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ خلافت ایک جمہوری طریقہ ہے۔← مزید پڑھیے