یوں تو ہم ایک زمانے کو دوست رکھتے ہیں لیکن ابھی ذکر ہے جنابِ شمس، مسٹر بمبوکاٹ اور محترم چندربھاگ کا… اور عکس ساز کا۔ یہ سب منظرباز کے ہمراز ہیں۔ اب ایسا بھی نہیں کہ اشرف المخلوقات کو چھوڑ کر ان سے دوستی کر لی۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انسان کو دل کی بات کہتے ڈر لاگے ہے صاحب۔۔۔ چناب کنارے والے نے محبوب نگری میں کہا تھا کہ سب تعبیریں اک خواب کیں… سب پنکھڑیاں اک گلاب کیں… سب کرنیں اک آفتاب کیں… جن میں… ہم کنارے چناب کے… ہم سپوت دوآب کے… ہم شہرِخوباں کے… ہم ارضِ جاناں کے… اور ہم← مزید پڑھیے
صبح کے پانچ بجے پتہ چلا کہ بڑے بڑے آگ کے گولوں کی بارش نے امریکہ میں تباہی مچا دی۔ پانی کی ہمالیہ سے بھی زیادہ بلند سمندری لہر پاکستان کی طرف بڑھ رہی ہے اور جلد ہی ہم سب ختم ہو جائیں گے۔ پوری دنیا میں بس چند انسان زندہ بچیں گے۔ کیا مایا مذہب واقعی← مزید پڑھیے
میرے لکھنے کا شوق تو پرانا ہے مگر یہ نہیں کہوں گا کہ بچپن سے ہے، کیونکہ بچپن میں یہ شوق نہ ہونے کے برابر تھا جبکہ بچپن میں اصل شوق، جنون اور سب کچھ کرکٹ ہوا کرتی تھی۔ کیا مزے کے دن تھے۔ صبح صبح اٹھنا۔ بلا پکڑنا اور کچھ کھائے پیئے بغیر دشمن پر یلغار کر دینا۔← مزید پڑھیے
شاہراہ قراقرم جسے شاہراہ ریشم بھی کہتے ہیں، اس کے ایک سرے پر پاکستان کا شہر حسن ابدال ہے تو دوسرے سرے پر چین کا شہر کاشغر ہے۔ یہ عظیم شاہراہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے۔ میں شاہراہ قراقرم پر پہلے بھی کئی دفعہ تھوڑا تھوڑا سفر کر چکا ہوں مگر اس دفعہ زیادہ خوشی ہو رہی ہے کیونکہ اب ایک لمبا سفر کرنے جا رہا ہوں← مزید پڑھیے