سمجھتا تھا کہ میں ایک نہایت عام انسان ہوں۔ اِدھر سٹیج سے اتروں گا تو اُدھر دنیا کو پتہ بھی نہ ہو گا کہ کوئی ایم بلال ایم نامی انسان اس دنیا میں آیا تھا، کیونکہ عام لوگوں کے بارے میں یہی دنیا کا دستور رہا ہے۔ خیر میں تو کافی مشہور ہوں، اس بات کا مجھے تب پتہ چلا، جب کئی لوگوں نے دھمکیاں دینی شروع کیں۔ حالات کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے سوچا کہ قارئین کو اس متعلق آگاہ کر دینا چاہیئے۔ ابھی بتا دیتا ہوں کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وہ ہو گی جو← مزید پڑھیے
ویسے اگر میں مر گیا تو تم میری خبر تک نہیں لو گے۔ تُو ایک دفعہ مر تو سہی، پھر دیکھ، میں خبر لیتا ہوں یا نہیں؟ پیارے یہاں زندوں کی نہیں بلکہ مردوں کی قدر ہوتی ہے۔ اے میرے دوست! اگر اپنی قدر کرانا چاہتا ہے تو تجھے مرنا پڑے گا اور یہی آج کی دنیا کا دستور ہے۔← مزید پڑھیے
کیا آپ نے کبھی محنتی انسان کو اپنی لگن میں کام کرتے اور حاسد کو جلتے دیکھا ہے؟ محنتی لوگ ہیرے اور حسد کرنے والے کوئلے کی مانند ہیں۔ دنیا کا یہی دستور ہے کہ ہیرا سر کا تاج بنتا ہے اور کوئلہ بھٹی میں جلتا ہے۔ حاسد جل جل کر راکھ تو بن جاتا ہے مگر ہیرا کبھی نہیں بن پاتا۔ کوئلے کی طرح جلنے سے بہتر ہے کہ محنت کر کے ہیرا بنو۔← مزید پڑھیے