تین چار سال پہلے کی بات ہے کہ سعد ملک کے ساتھ لاہور آوارگی ہو رہی تھی۔ میں نے کہا کہ استاد آج لگے ہاتھوں شاہی محلہ ہی دکھا دے۔ اس نے جواب دیا ”کچھ خدا کا خوف کر۔ میں ایسا بندہ نہیں ہوں“۔ تو میرے کونسے ”وانٹڈ“ کے اشتہار لگے ہیں۔ میں بھی ایساویسا نہیں ہوں، مگر آج مجھے شاہی محلہ دیکھنا ہی دیکھنا ہے۔ ہم بھی تو دیکھیں کہ وہاں کونسی ”شہنشاہیت“ بستی ہے۔ میرے اصرار پر وہ مان گیا اور ہم چل دیئے شاہی محلے۔ وہی محلہ جسے ہیرا منڈی اور بازارِ حُسن بھی کہا جاتا ہے۔ خیر شاہی محلے پہنچتے ہی سڑک کنارے گاڑی پارک کی اور پھر ایک کوٹھے پر پہنچے۔ جہاں طوائفوں کے رقص اور موسیقی← مزید پڑھیے
اردو بلاگرز کانفرنس کے چند شرکاء سیروسیاحت کے بعد ہوٹل واپس لوٹے۔ ہوٹل پہنچ کر دوست احباب گپ شپ میں مصروف ہو گئے اور میں چپ چاپ ایک نہایت ہی اہم کام کے لئے چلا گیا۔ اب کانفرنس کے بعد یار لوگ تو کانسپیریسی تھیوریز کی ہنڈیا پکانے میں مصروف ہیں۔ اگر یہ کانفرنس میں ہوتے تو انہیں← مزید پڑھیے
تلاوت کلامِ پاک سے اردو بلاگرز کانفرنس کا آغاز ہوا۔ نقابت کے فرائض مشہور شاعر فرحت عباس شاہ نے ادا کیے۔ سب سے پہلے اردو بلاگر شاکر عزیز کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لئے بلایا گیا۔ کچھ دوست جو انٹرنیٹ پر بڑے کاٹ دار جملے لکھتے نظر آتے ہیں مگر تعارف کروانے سے ڈر رہے تھے۔ پاکستان کے دور دراز علاقوں سے لاہور پہنچنے والوں نے میلہ لوٹ لیا۔← مزید پڑھیے