الیکشن مہم عروج پر ہے۔ ٹوٹی سڑکوں پر خوبصورت گاڑیاں دوڑائی جا رہی ہیں۔ اکثر چوہدری، وڈیرے اور سردار پاگل ہو چکے ہیں۔ ”چلو چلی“ کے اسی میلے میں کئی احباب پوچھتے ہیں کہ پھر کس کو ووٹ دینے کا ارادہ ہے؟ میرا جواب ہوتا ہے کہ میں آزاد وطن کا آزاد شہری ہوں اور اپنی مرضی سے اسے ووٹ دوں گا جس نے اس فرسودہ نظام کے خلاف تبدیلی کی صدا لگائی← مزید پڑھیے
میں خواب ہزار بارہ سے آیا ہوں۔ اگر کوئی ہماری نگری جانا چاہتا ہے تو میری ٹائم مشین میں بیٹھ جائے۔ جلدی کرو مجھے نماز جمعہ مکہ مکرمہ میں ادا کرنی ہے۔ اتنے حیران کیوں ہو رہے ہو؟ ابھی تو مجھے مریخ پر فصلیں دیکھنے اور سورج پر توانائی لینے بھی جانا ہے← مزید پڑھیے
راما جھیل سے واپس آ کر ہمت ہارے ہوئے تیس مار خاں سیاحوں کو بس توانائی بحال کرنے کی فکر تھی۔ کوئی دکانوں پر انرجی ڈرنک ڈھونڈ رہا تھا تو کوئی اپنے حکیم کو فون کر کے مشورہ کر رہا تھا کہ کیا تھوڑی سی سلاجیت کھا لوں۔ لو کر لو گل، حد ہے یار← مزید پڑھیے