سوشل میڈیا کا دور ہے اور ہر کوئی اپنی بات آسانی سے کہہ سکتا ہے۔ دنیا نے اس اظہار و گفتار کی آزادی کے لئے بڑے پاپڑ بیلے ہیں۔ اب جا کر تھوڑی بہت آزادی ملی ہے۔ لیکن ہماری اکثریت یہ جانتی ہی نہیں کہ درحقیقت آزادی اظہار ہے کیا؟ یہاں تو کئی لوگ ایک دوسرے کو گالیاں دینے، تذلیل و بدنام کرنے اور تہمت لگانے کے بعد کہتے ہیں کہ اجی ہم تو تنقید کر رہے تھے اور ہمیں اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال ہمارا سوشل اور روایتی میڈیا← مزید پڑھیے
بلاگر دنیا تبدیل کر رہے ہیں مگر ہمارے ہاں ایسا کچھ نہیں لہٰذا اردو بلاگستان کو طاقتور بنانے کے لئے بین الاقوامی اردو بلاگرز کانفرنس لاہور میں منعقد ہو رہی ہے۔ اردو کی ترقی کے لئے جو شرکت کر سکتا ہے وہ ضرور کرے۔ بلاوجہ مخالفت اور بغیر ثبوت الزام تراشی کرنے والوں سے گذارش ہے کہ بلاگستان کو مزید کمزور نہ کرو، خدارا ہوش میں آؤ اور اللہ سے ڈرو۔← مزید پڑھیے
ایسا معلوم ہوتا جیسے کوئی منتر پڑھتے ہوئے گاڑی پر جادو کر رہا ہے۔ جادوائی عمل دیکھنے کے بعد ہم کچھ کھانے چلے گئے۔ اس کے بعد راما کا سفر شروع ہوا اور بھول بھلیوں میں کھو گئے اور دو دوست ایک گھر سے رستہ پتہ کرنے چلے گئے۔ اس طرح رنگین انداز میں رستہ معلوم ہونے پر میں نے آہ بھری کہ کاش میں خود جاتا← مزید پڑھیے
سوال تھا کہ اردو بلاگوں پر کم وزیٹر ہونے کی وجہ کیا ہے؟ اوّل آنے والا جواب تھا کہ کافی سارے نکمے دوستوں کا نا ہونا۔ مزید جواب تھے دشمنیاں، یکسانیت، محدود سوچ، کم اور غیرمعیاری مواد وغیرہ وغیرہ۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ اس بارے میں سوچنے پر حد کر دی ہم نے ← مزید پڑھیے
اردو بلاگوں پر کم ٹریفک ہونے کی دوسری بڑی وجہ کم مواد اور تیسری وجہ گو کہ اتنی بڑی نہیں لیکن آج کل ایک عجیب سی صورتِ حال بن چکی ہے۔ اردو بلاگران اور اردو پڑھنے کے خواہش مند چند افراد کا ایک گروہ وجود میں آچکا ہے۔ اردو کے حوالے سے تقریباً یہی لوگ آپ کو ہر جگہ ملیں← مزید پڑھیے