لڑکے پارک میں جوان لڑکیوں کی چوری چوری تصویریں بنا رہے تھے۔ جس کا لڑکیوں کی فیملی کو پتہ چل گیا اور شدید لڑائی ہوئی۔ ایسے ہی پارک میں انجان لڑکیوں کے ساتھ پرینک شوٹ ہو رہا تھا کہ جھگڑا ہو گیا۔ آخر انتظامیہ نے تنگ آ کر پارک میں کیمرہ لانے پر ہی پابندی لگا دی۔ اس کے علاوہ کئی دفعہ لوگ جان سے بھی گئے۔ مثلاً تصویریں بناتے ہوئے پہاڑ سے گر گئے، سیلفیاں بناتے ہوئے ریل کی زد میں آ گئے۔ ایک طرف فوٹوگرافرز کے یہ کرتوت تو دوسری طرف سرکار آج بھی ”انیس سو پتھر“ کے زمانے میں ہے اور فوٹوگرافی کا کوئی واضح قانون ہی نہیں۔ ایک دفعہ فوٹوگرافی کرتے ہوئے مجھے بھی پولیس نے← مزید پڑھیے
اردو محفل کی طرف سے القلم تاج نستعلیق بنانے پر شاکرالقادری کے اعزاز میں تقریب تھی۔ جس کے منتظم الف نظامی تھے۔ حمدونعت کے بعد ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد، شاکرالقادری اور عبدالحمید چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فانٹ سازی اور ان پیج پر بات ہوئی۔ شاکر صاحب کو اعزازی شیلڈ دی گئی۔ تقریب کے بعد ہم نے خوب گپ شپ اور ہلہ گلہ کیا۔ کئی اندر کی باتیں، اہم معاملات اور شخصیات زیرِبحث آئیں۔ سب نے ثابت کر دیا کہ جب اردو والے ملتے ہیں تو← مزید پڑھیے
ملالہ یوسف زئی کی ڈائری کسی ساتویں جماعت کی گل مکئی نے نہیں بلکہ کسی منجھے لکھاری نے لکھی ہے۔ اس ڈائری میں تعلیم کے لئے آواز بلند کرنے اور طالبان مخالف کچھ ہے ہی نہیں بلکہ کہیں کہیں چند جملوں میں فوج پر تنقید ضرور ہے۔ یہ ڈائری کوئی انوکھا یا اچھوتا کام← مزید پڑھیے
پانی پتھروں سے ٹکراتا، چھینٹے اڑاتا، بلبلے بناتا، دودھیا رنگت کا جھانسہ دیتے ہوئے دریا میں گرتا۔ دریا بڑی گرمجوشی سے اپنے دونوں بازو کھولتا اور چشموں کو اپنی آغوش میں لے لیتا۔ اگر یہ بھی انسانوں کی طرح ہوتے تو شاید کبھی ایک دوسرے سے نہ ملتے بلکہ ہر کوئی دھرتی کی میخوں کو اکھاڑ کر اپنا اپنا الگ رستہ← مزید پڑھیے
عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا← مزید پڑھیے