چندر بھاگ سے چناب ہونے والے دریا کے کنارے بیٹھا ہوں۔ ٹھنڈی ٹھنڈی پورب کی ہوا چل رہی ہے۔ اس سارے ماحول سے آنکھوں کو ٹھنڈک اور دماغ کو تازگی مل رہی ہے۔ دوسری طرف کسان کڑکتی دھوپ میں گندم کی کٹائی میں مصروف ہیں۔ دراصل وہ مٹی سے رزق تلاش کر رہے ہیں۔ میں سوچ رہا ہوں کہ کیا صرف پیسا ہی رزق ہے؟ نہیں نہیں۔ ہم جہاں مرضی بھاگتے پھریں، درحقیقت ہم سکون کے متلاشی ہیں۔ خیر یہ تو اپنی اپنی تلاش کی بات ہے۔ پیسا تو مائع← مزید پڑھیے
سمجھتا تھا کہ میں ایک نہایت عام انسان ہوں۔ اِدھر سٹیج سے اتروں گا تو اُدھر دنیا کو پتہ بھی نہ ہو گا کہ کوئی ایم بلال ایم نامی انسان اس دنیا میں آیا تھا، کیونکہ عام لوگوں کے بارے میں یہی دنیا کا دستور رہا ہے۔ خیر میں تو کافی مشہور ہوں، اس بات کا مجھے تب پتہ چلا، جب کئی لوگوں نے دھمکیاں دینی شروع کیں۔ حالات کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے سوچا کہ قارئین کو اس متعلق آگاہ کر دینا چاہیئے۔ ابھی بتا دیتا ہوں کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وہ ہو گی جو← مزید پڑھیے
ایک طرف بلاگرز بلاگنگ کے ذریعے اپنے تخلیقی فن کو نکھارتے اور بڑے اداروں میں جگہ بناتے ہیں تو دوسری طرف گھر بیٹھے پیسے بھی کماتے ہیں۔ بلاگ سے پیسے کمانے کا سب سے مشہور طریقہ اشتہار بازی ہے۔ بلاگرز کی اکثریت لکھاری ہوتی ہے اور کئی بلاگرز اپنی بلاگ تحاریر کی یا کوئی دوسری کتاب لکھ کر اس کی سافٹ اور ہارڈ کاپی بلاگ کے ذریعے فروخت کرتے ہیں۔ کئی پاکستانی انگریزی بلاگرز اچھی خاصی رقم کماتے ہیں، مگر اردو بلاگرز میں ایسی کوئی بات نہیں۔ اس کی وجہ← مزید پڑھیے
ہم جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا پاؤں آپ کی دم پر آنے سے آپ خیریت سے نہیں۔ میر صاحب آپ کو کوئی غلط فہمی ہے۔ اب لوگ اصلیت جان چکے ہیں۔ چودھری صاحب ہم بولے تو بات دور تک جائے گی اور لوگ جان جائیں گے کہ آپ← مزید پڑھیے