جب عمار اور شاکر نے کہا تو میں بلاگ کے متعلق سوچنے لگا۔ آخر 10 جون 2008ء کو اپنی پہلی تحریر شائع کی۔ بلاگ لکھتے پانچ سال ہو گئے ہیں اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں رہا۔ گو کہ کئی لوگوں نے رسوا کرنے کی کوشش کی مگر اللہ نے مدد فرمائی اور عزت دی۔ یار لوگو! کچھ خیال کیا کرو۔ آخر ”گھوڑا“ بھی انسان ہے اور اس کا بھی دل دکھتا ہے۔ یہ کوئی فرشتہ نہیں، اس سے غلطی بھی ہو جاتی ہے۔← مزید پڑھیے
کیا آپ نے کبھی محنتی انسان کو اپنی لگن میں کام کرتے اور حاسد کو جلتے دیکھا ہے؟ محنتی لوگ ہیرے اور حسد کرنے والے کوئلے کی مانند ہیں۔ دنیا کا یہی دستور ہے کہ ہیرا سر کا تاج بنتا ہے اور کوئلہ بھٹی میں جلتا ہے۔ حاسد جل جل کر راکھ تو بن جاتا ہے مگر ہیرا کبھی نہیں بن پاتا۔ کوئلے کی طرح جلنے سے بہتر ہے کہ محنت کر کے ہیرا بنو۔← مزید پڑھیے
عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا← مزید پڑھیے