اپنے سمیت تمام اردو بلاگران سے نہایت معذرت کے ساتھ۔ انٹرنیٹ کے بنجر کنارے ویران زمین پر ہم اردو بلاگر بستے ہیں۔ حقائق کا بھوت اردو بلاگروں کو غصے سے بولا چپ کرو۔ نہ تمہیں کوئی جانتا ہے نہ پڑھتا ہے۔ خوش فہمی کی افیون کے نشے سے باہر نکلو اور دیکھو کہ تم کتنے پانی میں ہو۔ احساس کمتری کے مارے غلام ذہنیت، شکی مزاج مگر شیر اردو بلاگرو← مزید پڑھیے
جنگل میں الیکشن ہوئے اور بندر بادشاہ بن گیا۔ ایک دن شیر نے ہرنی کا بچہ پکڑ لیا۔ ہرنی نے بادشاہ بندر کو فریاد کی کہ میرا بچہ چھڑائیے۔ بندر نے اپنی دوڑیں لگا دیں۔ بڑی تیزی سے ایک درخت سے دوسرے پر چھلانگیں لگاتے ہوئے پورے جنگل کا چکر لگایا۔ پھر تھک ہار کر کہنے لگا، میں بہت دوڑا، اب بھی اگر شیر تمہارا بچہ نہ چھوڑے تو بھلا میں کیا کر سکتا ہوں۔ ہمارے حکومتی بندروں کا حال بھی اس بندر جیسا ہے۔ جس سمت میں دوڑنا چاہئے اس طرف نہیں جائیں گے بلکہ فضول دوڑ لگاتے ہوئے ڈبل سواری اور موبائل نیٹ ورک پر پابندی← مزید پڑھیے