جنہوں نے بارش کا پہلا قطرہ بننا تھا، وہ بن چکے ہیں۔ اردو بلاگنگ کو ملنے والی میڈیا کوریج اور کئی حلقوں کے اندر مچنے والی کھلبلی نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ ایک کامیاب کانفرنس تھی۔ دوسروں کو ناپختہ اور خود کو تیس مار خاں سمجھنے والوں سے گذارش ہے کہ ہر کوئی اپنا اچھا برا خود سمجھ سکتا ہے۔ یہ بلاگستان ہے اور بلاگر اتنے بچے نہیں کہ کوئی انہیں ہائی جیک کر لے← مزید پڑھیے
اردو بلاگرز کانفرنس کے دوسرے روز کا آغاز تلاوت کلام پاک کے بعد ناہید مصطفیٰ کی بات چیت سے ہوا۔ اس کے بعد کینیڈین کیٹی مرسر نے سوشل میڈیا کے حوالے سے اپنے خیال کا اظہار کیا۔ چائے کے وقفے میں محمد حسن معراج نے مذاق میں رضیہ پھنسی غنڈوں میں محاورہ بولا۔ جس کی بعد میں انہوں نے وضاحت کی۔ فرحت عباس شاہ نے کہا کہ میڈیا پالیسی کا پابند ہے جبکہ بلاگر آزاد ہے۔ اردو بلاگر میڈیا کا متبادل بن جائے کیونکہ پاکستان کے لئے جو اردو بلاگر کر سکتا ہے وہ کوئی دوسرا نہیں← مزید پڑھیے
اردو بلاگرز کانفرنس کے چند شرکاء سیروسیاحت کے بعد ہوٹل واپس لوٹے۔ ہوٹل پہنچ کر دوست احباب گپ شپ میں مصروف ہو گئے اور میں چپ چاپ ایک نہایت ہی اہم کام کے لئے چلا گیا۔ اب کانفرنس کے بعد یار لوگ تو کانسپیریسی تھیوریز کی ہنڈیا پکانے میں مصروف ہیں۔ اگر یہ کانفرنس میں ہوتے تو انہیں← مزید پڑھیے