ماضی میں الیکشن کے دونوں میں ایک الگ ہی رونق ہوتی۔ مخالفین کو زچ کرنے کے لئے نوجوان فحش نعرے زوروشور سے لگاتے۔ چند ایک آگے درج کرتا ہوں۔ ویسے یہ سب معاشرے کو ورثے میں ملا تھا۔ کتوں اور گدھوں پر سیاست دانوں کے نام لکھنے اور ان کی کردار کشی کرنے کا رواج پرانا چلا آ رہا ہے۔ قائد اعظم اور فاطمہ جناح کی توہین اور ایوب کتا ہائے ہائے جیسا گالی کلچر عمران خان یا تحریک انصاف نے شروع نہیں کیا تھا۔ درحقیقت بھٹو سے لے کر شہباز شریف تک سبھی نے اپنا حصہ← مزید پڑھیے
پاکستان کی تلاش میں نکل رہا ہوں۔ اس سفر میں لاہور، ملتان، بہاولپور، چولستان، رحیم یارخان اور سکھر کے راستے کراچی تک جانے کا ارادہ ہے۔ سفر کے دوران مختلف مقامات بھی دیکھوں گا، پھر سمندر کی بے مہار لہروں کو چھونے کے بعد اگر سب اچھا رہا تو کوئٹہ اور اس کے بعد پربت کی طرف سفر میں پشاور اور دیگر شمالی علاقہ جات۔ مزید اس سفر کے دوران انٹرنیٹی اور بلاگر دوستوں سے بھی ملاقات ہو گی۔← مزید پڑھیے
محترم وزیر اعلیٰ لاہور! آپ کا اقبال ہمالیہ سے بھی بلند ہو۔ یوں تو آپ کا کوئی ثانی نہیں لیکن آپ کی وہ انگلی جس سے آپ انگلی کرتے، معذرت جناب، غلطی ہو گئی، دراصل میری مراد یہ تھی کہ آپ کی انگشتِ حکمیہ نے انتخابی مہم میں کیا خوب جوش دکھائے۔ اسی نے مائیک توڑے اور دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے۔ پھر زرداری کو کب سڑکوں پر گھسیٹ رہے ہیں؟ بڑے بھائی صاحب تو بس جوش خطابت میں آپ کو نفسیاتی کہہ گئے جبکہ آپ تو شیر ہیں، بس دُم کی کمی ہے۔← مزید پڑھیے
اردو بلاگرز کانفرنس کے چند شرکاء سیروسیاحت کے بعد ہوٹل واپس لوٹے۔ ہوٹل پہنچ کر دوست احباب گپ شپ میں مصروف ہو گئے اور میں چپ چاپ ایک نہایت ہی اہم کام کے لئے چلا گیا۔ اب کانفرنس کے بعد یار لوگ تو کانسپیریسی تھیوریز کی ہنڈیا پکانے میں مصروف ہیں۔ اگر یہ کانفرنس میں ہوتے تو انہیں← مزید پڑھیے
ہم دونوں چناب کنارے ملے اور لاہور روانہ ہو گئے۔ امید تھی کہ لاہوری اردو بلاگر ہمیں راوی پل پر خوش آمدید کہیں گے مگر ایسا نہ ہوا۔ زندہ دلان لاہور اپنی زندگیوں میں ہی مصروف رہے۔ ہم پہلی اردو بلاگرز کانفرنس کے کام کاج کے سلسلے میں رات سات بجے کے قریب لاہور پہنچے← مزید پڑھیے