محفوظات برائے ”کمراٹ“ ٹیگ
اگست 1, 2018
3 تبصر ے

اک محبوب نگری – سفرنامۂ جہاز بانڈہ – دوسری قسط

پتہ نہیں سفر خوش نصیب تھا یا پھر ہم۔ وہ کیا ہے کہ نگینے جمع ہوتے جا رہے تھے اور مجھے لگا کہ محسن اتنے لکھاریوں کو اکٹھا کر کے ایک ساتھ سمندر برد کرنا اور جان چھڑانا چاہتا ہے۔ ویسے امیرِکارواں نے لیلیٰ مجنوں سے بھی بہت زیادتی کی۔ تتربتر مسافروں کو آدھے تیتر اور آدھے بٹیر بنا کر دو گاڑیوں میں سوار کر دیا۔ میری تو تصویرِکائنات ہی بے رنگ ہو گئی، مگر باقی ایسے چپ تھے جیسے سب کی ناراض ہو کر چلی گئی ہو۔ گاڑی کی وجہ سے میرے سر میں درد ہونے لگا، جبکہ بائیک پر ایسا نہیں ہوتا، البتہ تب کہیں اور درد ہوتا ہے۔ صدا آئی کہ سو جاؤ! ابھی تو بلندیوں پر ’نچ کے یار منانا‘ ہے۔ یونس ’بےبی ڈول‘ کو دیکھنے اور احسن بھائی←  مزید پڑھیے
جولائی 30, 2018
3 تبصر ے

اک محبوب نگری – سفرنامۂ جہاز بانڈہ – ابتدائیہ

اور پھر کہا کہ اب اگر میں خواتین اور باذوق لوگوں کے لئے علیحدہ علیحدہ گاڑی ہونے پر کچھ بولا تو خواتین غصہ کر جائیں گی اور مجھے پھینٹی لگے ہی لگے۔ پہلے ہی میری فرینڈ لسٹ میں لڑکیوں کی شدید لوڈشیڈنگ ہے۔ ویسے بھی جب تصویرِ کائنات ہی بے رنگ ہو گی تو کیا خاک ادب تخلیق ہو گا۔ بہرحال کارواں رانا عثمان کے حیرت کدہ اور محمد احسن کے مےکدہ یعنی جہاز بانڈہ کی اور چلا۔ میں چاند کو دیکھتا مگر مجال ہے جو گاڑی میں پیچھے مڑ کر دیکھا ہو۔ کیونکہ پیچھے لڑکیاں بیٹھی تھیں اور آپ تو جانتے ہی ہیں کہ میں کتنا شرمیلا ہوں۔ مسافر خراٹے اور گاڑی فراٹے بھر رہی تھی۔ ڈرائیور کی نیند سے ہم شادی شدہ تو کنوارے ہی مرنے←  مزید پڑھیے
جولائی 23, 2018
2 تبصر ے

کمراٹ اور جھیل کٹورہ پر کبھی آؤ چناب کی صورت

سنو…روح بنجر ہے اور پیاسا من…کبھی آؤ چناب کی صورت۔ دِیاخلیل صاحبہ کا یہ شعر مجھے بہت پسند ہے۔ یوں محبوب کو چناب کی صورت بلانے کے تو کیا ہی کہنے۔ سن لیا تم نے؟ نہیں سنا تو یہ سنو کہ لمبی چوڑی سیاحتوں، دربدر بھٹک کر، لمبی لمبی تحریروں اور ڈھیروں تصویروں سے جو کچھ حاصل کرنا چاہتا ہوں، اس کی ایک جھلک جب میرے سامنے پردۂ سکرین پر چل رہی تھی، تب جھیل کٹورہ کے کنارے محترم شفان حسن نے اور کمراٹ آبشار کے سامنے انم خان صاحبہ نے وہ نایاب لمحات قید کر دیئے۔ تُو اس وقت چناب کی صورت آیا اور سارے منظرنامہ پر چھایا اور دھرتی نے گایا اور عشق نے بلھے کو نچایا اور پھر←  مزید پڑھیے